سندھ اسمبلی۔ فائل فوٹو۔۔۔۔۔
سندھ اسمبلی۔ فائل فوٹو۔۔۔۔۔

 کراچی: سندھ اسمبلی نے اپوزیشن کی سب سے بڑی جماعت متحدہ قومی موومنٹ (ایم کیو ایم) کی مخالفت کے باوجود بلدیاتی نظام دو ہزار تیرہ کا بل اکثریت رائے سے منظور کرلیا ہے۔

پیر کے روز ہونے والے اجلاس میں پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) نے بل پیش کیا جس کی مسلیم لیگ فنکشنل (پی ایم ایل ایف) اور مسلم لیگ نواز (پی ایم ایل این) نے بل کی حمایت کی جبکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے اس پر غیر جانبدار رہنے کو ترجیح دی۔

تاہم صوبے کی دوسری سب سے بڑی جماعت ایم کیو ایم نے بل کی شدید مخالفت کرتے ہوئے ناصرف نعرے بازی کی بلکہ ایوان سے واک آوٹ بھی کردیا۔

نئے بلدیاتی نظام کے تحت سندھ میں انتخابات جماعتی بنیادوں پر ہوں گے۔

کراچی میں میٹروپولیٹن کارپوریشن اور سندھ کےتین اضلاع میں میونسپل کارپوریشن ہونگی۔

بل کے مطابق کراچی میں پانچ ضلعی میونسپل کارپوریشن قائم کی جائیں گی جبکہ لوکل گورنمنٹ کمیشن کا چیئرمین وزیر بلدیات ہوگا۔

میٹرو پولیٹن کا سربراہ میئراورضلع کونسل کا سربراہ چیئرمین ہوگا۔

میٹروپولیٹن کارپوریشن کوتیرا ٹیکس وصول کرنے کے اختیارات بھی دیئے گئے ہیں۔

بعدازاں سندھ اسمبلی میں قائد حزب اختلاف فیصل سبزواری نے میڈیا سےگفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نئے بلدیاتی بل میں شہری اور دیہی علاقوں کےلئے علیحدہ علیحدہ نظام ہے جس سے شہری اور دیہی علاقوں میں دوریاں بڑھیں گی۔

دوسری جانب سندھ کے وزیر اطلاعات شرجیل میمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نئے بلدیاتی نظام میں سیاسی جماعتوں کی تجاویز بھی شامل کی گئی ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کوشش کی گئی ہے کہ بل کے ذریعے زیادہ سے زیادہ عوام کو فائدہ پہنچایا جا سکے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں