کراچی: عدالت کا نادرا کو پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی کا شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم

19 نومبر 2021
تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی ملک شہزاد اعوان—
تحریک انصاف کے رکن صوبائی اسمبلی ملک شہزاد اعوان—

کراچی کی مقامی عدالت نے شہری پر مبینہ تشدد سے متعلق کیس میں نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی(نادرا) کے صوبائی ڈائریکٹر کو پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رکن صوبائی اسمبلی ملک شہزاد اعوان اور دوسرے مفرور ملزم کا قومی شناختی کارڈ بلاک کرنے کا حکم دے دیا۔

جمعہ کے روز جوڈیشل مجسٹریٹ غربی آصف رضا میر نے نادرا اہلکار کو آئندہ تاریخ پر عدالت کو آگاہ کرنے کے لیے رپورٹ جمع کرانے کی بھی ہدایت کی۔

مزید پڑھیں: تحریک انصاف کے رہنما کا لائیو پروگرام میں کراچی پریس کلب کے صدر پر تشدد

اس سے قبل گزشتہ سماعت پر کیس کے تفتیشی افسر نے تحقیقاتی رپورٹ جمع کرائی تھی جس میں پی ٹی آئی کے رکن اسمبلی شہزاد اعوان، عمران شاہ، قیصر اور تین نامعلوم افراد کے خلاف شہری پر تشدد، گھر میں گھسنے اور چوری کرنے کے الزام میں فرد جرم عائد کی گئی تھی۔

ملزمان کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 452، 506-بی، 382کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

رپورٹ میں تفتیشی افسر انسپکٹر جہانزیب نے بتایا کہ شکایت کنندہ محمد اسلم اعوان نے بتایا کہ وہ 2 جولائی 2019 کی رات بلدیہ ٹاؤن کے علاقے میانوالی پاڑہ میں واقع اپنے گھر میں موجود تھے جب رکن صوبائی اسمبلی ملک شہزاد، عمران شاہ، قیصر اور تین نامعلوم افراد ان کے گھر میں داخل ہوئے۔

رپورٹ کے مطابق رکن اسمبلی نے مبینہ طور پر شکایت کنندہ کے بیٹے کو کلاشنکوف کا بٹ مارا جس سے اس کے دائیں ہاتھ کی انگلیاں ٹوٹ گئیں، چیخ و پکار پر شکایت کنندہ بیدار ہوئے اور رکن صوبائی اسمبلی اسلم اعوان نے اسے کہا کہ وہ اس کے خلاف ماڑی پور تھانے میں دی گئی درخواست واپس لے۔

یہ بھی پڑھیں: ایس ایس پی تشدد کیس: عمران خان کو بری کردیا

رکن اسمبلی نے کار میں جانے سے پہلے ان کے گھر سے ایک چیک چرایا اور جاتے ہوئے دھمکی دی کہ اگر ان کی ہدایت پر عمل نہ کیا گیا تو اسے قتل اور جھوٹے مقدمے میں ملوث کردیا جائے۔

تفتیشی افسر نے بتایا کہ انہوں نے جائے واردات کا دورہ کیا تھا اور عینی شاہدین کے بیانات قلمبند اور دیگر شواہد اکٹھے کیے جس سے ثابت ہوا کہ رکن صوبائی اسمبلی اسلم اعوان، عمران شاہ، قیصر اور دیگر نے جرم کیا ہے۔

ان کی درخواست پر مجسٹریٹ نے گزشتہ سماعت پر چارج شیٹ قبول کر لی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں