اسٹاک مارکیٹ میں کاروبار کے دوران 787 پوائنٹس کی کمی

22 نومبر 2021
پی ایس ایکس میں کاروبار کا آغاز مثبت رجحان کے ساتھ ہوا — فائل فوٹو / اے ایف پی
پی ایس ایکس میں کاروبار کا آغاز مثبت رجحان کے ساتھ ہوا — فائل فوٹو / اے ایف پی

اسٹیٹ بینک کی جانب سے توقع سے زیادہ شرح سود بڑھانے پر پاکستان اسٹاک ایکسچینج (پی ایس ایکس) میں پیر کے روز بینچ مارک ’کے ایس ای 100 انڈیکس‘ میں کاروبار کے دوران 787 پوائنٹس کی کمی دیکھی گئی۔

اسٹاک مارکیٹ میں پہلے سیشن کا آغاز بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے اس اعلان کے کئی گھنٹے بعد ہوا کہ قرض پیکج کی بحالی کے لیے اس کا پاکستان کے ساتھ عملے کی سطح کا معاہدے ہوگیا ہے۔

پی ایس ایکس میں کاروبار کا آغاز مثبت رجحان کے ساتھ ہوا اور پہلے گھنٹے میں ہی انڈیکس دن کی بلند ترین سطح 46 ہزار 602 پوائنٹس پر پہنچ گیا۔

تاہم جلد ہی مارکیٹ پر مندی کے بادل چھا گئے اور ایک بجے سے کچھ دیر قبل انڈیکس 45 ہزار 815 پوائنٹس کی سطح پر آگیا۔

انٹرمارکیٹ سیکیورٹیز کے انکویٹیز سربراہ رضا جعفری نے کہا کہ ’ آئی ایم ایف کے ساتھ عملے کی سطح کے معاہدے کے باوجود مارکیٹ میں جمعہ کو شرح سود میں 150 بیسز پوائنٹس کا اضافہ غالب رہا، اس کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ مانیٹری پالیسی کمیٹی کے آئندہ اجلاسوں میں شرح سود مزید بڑھنے کی توقع ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان پیکج کی بحالی کیلئے معاہدہ

انہوں نے کہا کہ ’اس کے علاوہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ کی جانب سے قرض فراہمی کی منظوری میں ابھی کچھ وقت لگے گا اور بورڈ کی جانب سے پروگرام کی بحالی کے لیے باضابطہ منظوری سے قبل ٹیکس استثنیٰ ختم کرنے اور اسٹیٹ بینک ایکٹ جیسے پیشگی اقدامات کے لیے انتظار کیا جاسکتا ہے‘۔

واضح رہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان 6 ارب ڈالر کی توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے چھٹے جائزے کے لیے درکار پالیسیوں اور اصلاحات پر عملے کی سطح کا معاہدہ ہوگیا، جس کے بعد پاکستان کو ایک ارب 5 کروڑ 90 لاکھ ڈالر ملنے کی راہ ہموار ہوگئی ہے۔

آئی ایم ایف کا کہنا تھا کہ پیشگی اقدامات کی تکمیل بالخصوص مالی اور ادارہ جاتی اصلاحات کے بعد مذکورہ معاہدے کی منظوری آئی ایم ایف کا ایگزیکٹو بورڈ دے گا۔

معاہدے کی منظوری سے اسپیشل ڈرائنگ رائٹس (ایس ڈی آر) کی مد میں 75 کروڑ دستیاب ہوں گے، جو ایک ارب 5 کروڑ 90 لاکھ ڈالر کے مساوی ہیں۔

مزید پڑھیں: مانیٹری پالیسی کا اعلان، شرح سود بڑھا کر 8.75 فیصد کردی گئی

آئی ایم ایف کے بیان کے مطابق اس سے پروگرام کی اب تک دی گئی رقم 3 ارب 2 کروڑ 70 لاکھ ڈالر تک پہنچ جائے گی اور باہمی اور کثیرالجہتی شراکت داروں سے فنڈنگ کھلنے میں مدد ملے گی۔

دوسری جانب اسٹیٹ بینک نے جمعہ کو نئی مانیٹری پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے 150 بیسس پوائنٹس کا اضافہ کرکے شرح سود 8.75 فیصد کردی تھی۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں