عامر لیاقت پاکستانی ’بگ باس‘ شو کرنے کو تیار

06 دسمبر 2021
عامر لیاقت کافی عرصے بعد میزبانی کرتے دکھائی دیں گے—اسکرین شاٹ
عامر لیاقت کافی عرصے بعد میزبانی کرتے دکھائی دیں گے—اسکرین شاٹ

رکن قومی اسمبلی اور ٹی وی میزبان عامر لیاقت حسین ایک بار پھر چھوٹی اسکرین پر طویل عرصے بعد متنازع شو کی میزبانی کرتے دکھائی دیں گے۔

جی ہاں، عامر لیاقت حسین پہلی بار کسی ریئلٹی شو کی میزبانی کرتے دکھائی دیں گے، ماضی میں وہ ٹاک شوز، مذہبی پروگرامات اور گیم شوز کی میزباتی کرتے رہے ہیں۔

عامر لیاقت حسین اب جلد ہی ’بول ٹی وی‘ پر بھارت کے متنازع ترین ریئلٹی شو ’بگ باس‘ کی طرز کا پروگرام ’بول ہاؤس‘ کرتے دکھائی دیں گے۔

عامر لیاقت بول ہاؤس نامی شو کی میزبانی کرتے دکھائی دیں گے—اسکرین شاٹ
عامر لیاقت بول ہاؤس نامی شو کی میزبانی کرتے دکھائی دیں گے—اسکرین شاٹ

ٹی وی چینل کی جانب سے شیئر کیے گئے پروگرام کے ٹریلر سے عندیہ ملتا ہے کہ مذکورہ شو بھارتی متنازع شو ’بگ باس‘ کا پاکستانی ورژن ہوگا، جس میں شرکت کرنے والے مہمانوں کو ایک ماہ تک پروگرام کے سیٹ کے اندر ہی رہنا پڑے گا۔

ٹریلر میں عامر لیاقت حسین بتاتے سنائی دیتے ہیں کہ پروگرام میں شرکت کرنے والے افراد کو ایک ماہ تک ’بول ہاؤس‘ میں رہنا ہوگا اور انہیں صرف موبائل فون دیا جائے گا۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

ٹریلر میں ’بول ہاؤس‘ میں موجود پرتعیش سہولیات کی جھلکیاں بھی دکھائی گئیں، عالیشان ہاؤس میں سوئمنگ پول، جیم، گراؤنڈ اور بیڈ رومز سمیت دیگر سہولیات شامل ہیں۔

ٹریلر میں عامر لیاقت حسین نے بتایا کہ وہ جلد ہی مذکورہ پروگرام کی میزبانی کرتے دکھائی دیں گے، تاہم انہوں نے واضح نہیں کیا کہ شو کو کب تک نشر کیا جائے گا۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

ٹی وی چینل کی جانب سے شو کا ٹریلر شیئر کیے جانے پر لوگوں نے اسے ’بگ باس‘ کی پاکستانی کاپی قرار دیا جب کہ بعض لوگوں نے مطالبہ کیا کہ مذکورہ پروگرام کی میزبانی وقار ذکا کو دی جائے۔

شو کے ٹریلر پر کئی لوگوں نے کمنٹس کرتے ہوئے عامر لیاقت پر تبصرے بھی کیے اور لکھا کہ انہیں امید ہے کہ رکن قومی اسمبلی ساحر لودھی کو بھی پیچھے چھوڑ دیں گے۔

—اسکرین شاٹ
—اسکرین شاٹ

بعض افراد نے شکوہ کیا کہ ٹی وی پر دانش تیمور کا اچھا خاصا شو چل رہا تھا، اسے بند کرکے عامر لیاقت کا شو لے کے آ رہے ہیں۔

کچھ لوگوں نے عامر لیاقت کی میزبانی پر بھی تنقید کی اور توبہ مانگی کہ اب انہیں دیکھنا باقی رہ گیا تھا۔

تبصرے (0) بند ہیں