امریکی ڈیموکریسی اجلاس میں پاکستان کی عدم شرکت خارجہ پالیسی کی سطح پر ’غلطی‘ ہے، بلاول

13 دسمبر 2021
پی پی پی کے چیئرمین نے حال ہی میں سندھ اسمبلی سے منظور کردہ لوکل گورنمنٹ بل کا بھی دفاع کیا—فائل فوٹو: ڈان نیوز
پی پی پی کے چیئرمین نے حال ہی میں سندھ اسمبلی سے منظور کردہ لوکل گورنمنٹ بل کا بھی دفاع کیا—فائل فوٹو: ڈان نیوز

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان کو امریکا کی میزبانی میں ہونے والی ورچوئل سمٹ میں شرکت کو یقینی بنانا چاہیے تھے۔

کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ایک سوال کے جواب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پاکستان خود کو کسی بھی فورم سے ’محروم‘ کرنے کی پوزیشن میں نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: بھارتی جاسوس کو این آر او دینے والے بھٹو کو غدار کہہ رہے ہیں، بلاول بھٹو زرداری

خیال رہے کہ 9-10 دسمبر کو ہونے والی دو روزہ ورچوئل سمٹ میں پاکستان سمیت 100 سے زائد ممالک کو مدعو کیا گیا تھا لیکن ان ممالک میں اصل حریف چین کو مدعو نہیں کیا گیا تھا لیکن تائیوان تھا۔

پاکستان نے اس سے قبل ایک مبہم بیان جاری کرنے کے بعد سربراہی اجلاس میں شرکت نہیں کی جس میں کہا گیا تھا کہ اسلام آباد جمہوریت کے معاملے پر ’مستقبل میں ایک مناسب وقت‘ پر واشنگٹن کے ساتھ بات چیت کرنا چاہے گا۔

چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہاں تک کہ اگر کوئی اتحادی اعتراض اٹھاتا ہے، ہم ان کے اور اپنے خیالات (فورم پر) اٹھا سکتے ہیں لیکن ہمیں کبھی بھی جگہ نہیں چھوڑنی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ ان کی رائے میں خارجہ پالیسی کی سطح پر یہ ایک ’غلطی‘ ہے۔

’وفاقی ہیلتھ کارڈ محدود سہولت دیتا ہے‘

پریس کانفرنس کے دوران بلاول بھٹو زرداری نے حکومت سندھ اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت کی جانب سے فراہم کی جانے والی صحت کی سہولیات کا موازنہ بھی پیش کیا۔

مزیدپڑھیں: عمران خان کشمیر کے بعد ملک کا جوہری پروگرام ختم کرنے کے درپے ہیں، بلاول کا الزام

انہوں نے کہا کہ حکومت سندھ کی جانب سے چلائے جانے والے ہسپتالوں کا موازنہ کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن کے ذریعے چلائے جانے والے ہسپتالوں سے کریں۔

انہوں نے مزید کہا کہ جس میں سندھ اسمبلی سے منظور ہونے والے حالیہ لوکل گورنمنٹ بل پر توجہ مرکوز کی گئی تھی۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ’ان ہسپتالوں کی حالت دیکھیں، صوبائی حکومت اب ان کی دیکھ بھال کرے گی، ہم 100 فیصد مفت طبی سہولیات پر یقین رکھتے ہیں، ہمارے ہسپتال غریبوں کو بین الاقوامی معیار کے مطابق صحت کی سہولیات فراہم کرنے پر کام کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم عمران نے پورے صوبہ پنجاب کا احاطہ کرنے کے لیے ہیلتھ انشورنس پروگرام کا آغاز کیا، ہیلتھ کارڈ کووڈ 19 کے انتہائی نگہداشت یونٹ کے ایک دن کے اخراجات کو پورا نہیں کر سکتا (لیکن) حکومت سندھ آپ کے تمام اخراجات کو پورا کرتی ہے۔

مزیدپڑھیں: مودی کو جواب دینا ہے تو پاکستان میں جمہوریت قائم کرنی ہوگی، بلاول بھٹو

پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ اوپن ہارٹ سرجری کا بھی یہی معاملہ ہے، پی ٹی آئی کے ہیلتھ کارڈ میں آپریشن کے بعد کی دیکھ بھال بھی شامل نہیں ہے لیکن سندھ کے ہیلتھ کارڈ ہسپتالوں میں آپریشن کے بعد کی دیکھ بھال کے طریقہ کار کا احاطہ کرتے ہیں۔

لوکل گورنمنٹ بل کا دفاع

علاوہ ازیں پی پی پی کے چیئرمین نے حال ہی میں سندھ اسمبلی سے منظور کردہ لوکل گورنمنٹ بل کا بھی دفاع کیا۔

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ اپوزیشن کو اپنی رائے کا حق ہے لیکن اسے ’اپنے حقائق‘ کا حق نہیں ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ پیپلز پارٹی واحد جماعت ہے جو اختیارات کی منتقلی کے حق میں ہے، پنجاب حکومت نے اس حوالے سے ’یک طرفہ‘ قانون پاس کیا ہے، جب کہ مرکز ایک آرڈیننس کے ذریعے اسلام آباد میں بلدیاتی انتخابات کرانے کی کوشش کر رہا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ’مالی، سیاسی اور انتظامی اختیارات کی منتقلی ملکی تاریخ میں پہلے نہیں ہوئی، اس سے صوبے بھر کے شہروں کے حالات بہتر ہوں گے‘۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں