ہولی وڈ فلموں کی وجہ سے ’جاوید اقبال‘ کی نمائش آئندہ سال تک ملتوی

22 دسمبر 2021
عائشہ عمر فلم میں پولیس افسر کے روپ میں دکھائی دیں گی—اسکرین شاٹ
عائشہ عمر فلم میں پولیس افسر کے روپ میں دکھائی دیں گی—اسکرین شاٹ

یاسر حسین اور عائشہ عمر کی آنے والی ہارر تھرلر فلم ’جاوید اقبال: دی اَن ٹولڈ اسٹوری آف آ سیریل کلر' کی نمائش آئندہ سال تک ملتوی کردی گئی۔

’جاوید اقبال: دی اَن ٹولڈ اسٹوری آف آ سیریل کلر' کا ٹریلر رواں ماہ 8 دسمبر کو جاری کرتے ہوئے اسے رواں ماہ ہی ریلیز کرنے کا اعلان کیا گیا تھا مگر اب ہولی و ڈ فلموں کو پاکستان میں پیش کیے جانے کی وجہ سے اس کی نمائش روک دی گئی۔

شوبز ویب سائٹ ’پاکستانی سینما‘ نے اپنی رپورٹ میں فلم کے ڈسٹری بیوٹر عمر خطاب کا حوالہ دیتے ہوئے بتایا کہ ’جاوید اقبال: دی اَن ٹولڈ اسٹوری آف آ سیریل کلر' کو ہولی وڈ فلموں اور کم سینما اسکرینز کے کھلنے کی وجہ سے ریلیز نہیں کیا جا رہا۔

عمر خطاب کے مطابق اس وقت ہولی وڈ فلم ’اسپائیڈر مین: نو وے ہوم‘ سینماؤں میں لگی ہوئی ہے اور مذکورہ فلم بہت اچھی چل رہی ہے۔

فلم میں یاسر حسین مرکزی کردار میں دکھائی دیں گے—اسکرین شاٹ
فلم میں یاسر حسین مرکزی کردار میں دکھائی دیں گے—اسکرین شاٹ

ڈسٹری بیوٹر کا کہنا تھا کہ مذکورہ ہولی وڈ فلم کے بعد ’دی میٹرکس‘ بھی سینماؤں میں پیش کی جائے گی، جس وجہ سے بھی اسکرین کم دستیاب ہوں گے، جب کہ پہلے سے ہی پاکستانی سینماؤں نے کم اسکرینز کو کھولا ہے، اس لیے بہتر کمائی کی خاطر ’جاوید اقبال: دی اَن ٹولڈ اسٹوری آف آ سیریل کلر' کی نمائش کو فی الحال ملتوی کردیا گیا۔

انہوں نے فلم کی نئی ریلیز کی تاریخ کا اعلان نہیں کیا، تاہم بتایا کہ اس کا اعلان جلد کیا جائے گا۔

اس سے قبل ’جاوید اقبال: دی اَن ٹولڈ اسٹوری آف آ سیریل کلر' کو رواں ماہ کرسمس کے موقع پر 24 دسمبر کو ریلیز کرنے کا اعلان کیا گیا تھا۔

خیال کیا جا رہا ہے کہ فلم کو 2022 کی پہلی سہ ماہی میں پیش کیا جائے گا اور ممکنہ طور پر اسے جنوری کے اختتام یا فروری کے آغاز تک ریلیز کردیا جائے گا۔

فلم کو آئندہ سال کی پہلی سہ ماہی میں ریلیز کیے جانے کا امکان ہے—پرومو فوٹو
فلم کو آئندہ سال کی پہلی سہ ماہی میں ریلیز کیے جانے کا امکان ہے—پرومو فوٹو

فلم کا ٹریلر 8 دسمبر کو جاری کیا گیا تھا، جس میں مرکزی کردار ’جاوید اقبال‘ یعنی یاسر حسین کو جہاں اعتراف جرم کرتے ہوئے دکھایا گیا تھا، وہیں ٹریلر میں پس پردہ اس کی جانب سے بھیانک حقائق سامنے لانے اور انتہائی سخت سوالات اٹھائے جانے کی آواز بھی سنائی دی تھیں۔

فلم کی کہانی پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے بدنام سیریل کلر ’جاوید اقبال مغل‘ کے جرائم اور ان کے قانونی ٹرائل کے گرد گھومتی ہے۔

عائشہ عمر نے بھی فلم کو ملتوی کیے جانے سے متعلق اسٹوری شیئر کی—اسکرین شاٹ
عائشہ عمر نے بھی فلم کو ملتوی کیے جانے سے متعلق اسٹوری شیئر کی—اسکرین شاٹ

’جاوید اقبال مغل‘ 100 بچوں کے قتل اور ان کے ’ریپ‘کا مجرم تھا۔

1999 میں جاوید اقبال نے پولیس کو ایک خط لکھا تھا جس میں انہوں نے 100 بچوں کے قتل کا اعتراف کیا تھا جن کی عمریں 6 سے 16 سال کے درمیان تھیں، اس نے ساتھ میں یہ بھی اعتراف کیا تھا کہ اس نے زیادہ تر بچوں بچوں کو گلا گھونٹ کر مارا اور ان کے جسم کے کئی ٹکڑے بھی کیے۔

جاوید اقبال مغل نے 2001 اکتوبر میں لاہور کی جیل میں خودکشی کرلی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں