مسلم لیگ (ن) نے منی بجٹ روکنے کی ٹھان لی

اپ ڈیٹ 28 دسمبر 2021
لیگی ارکان کا کہنا تھا کہ معیشت پرقرضے آسمان کو چھو رہے ہیں جبکہ روپے کی قدر میں مسلسل کمی کا سامنا ہے— فوٹو: پی ایم ایل این ٹوئٹر
لیگی ارکان کا کہنا تھا کہ معیشت پرقرضے آسمان کو چھو رہے ہیں جبکہ روپے کی قدر میں مسلسل کمی کا سامنا ہے— فوٹو: پی ایم ایل این ٹوئٹر

قومی اسمبلی میں منی بجٹ پیش کرنے کے حکومتی منصوبے کو مسترد کرتے ہوئے مرکزی اپوزیشن جماعت پاکستان مسلم لیگ (ن) نے عزم کیا ہے کہ قوم کی حفاظت کے لیے اس صریح ناانصافی اور معاشی دہشت گردی کے خلاف مشترکہ اپوزیشن کے پلیٹ فارم سے پوری طاقت کےساتھ لڑیں گے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق پارٹی ترجمان مریم اورنگزیب نے بیان میں کہا کہ یہ فیصلہ مسلم لیگ (ن) کی پارلیمانی پارٹی کے پارلیمنٹ ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں کیا گیا جس میں پارٹی کی سینئر قیادت نے شرکت کی۔

اجلاس کی مشترکہ صدارت مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر شاہد خاقان عباسی اور قومی اسمبلی میں پارٹی کے پارلیمانی لیڈر خواجہ آصف نے کی۔

اجلاس میں ملک کی معاشی اور سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا، شرکا نے پارلیمنٹ میں منی بجٹ اور دیگر حکومتی بلوں کا مقابلہ کرنے کے لیے مختلف حکمت عملی پر تبادلہ خیال کیا۔

مزید پڑھیں: مسلم لیگ (ن) کسی بھی بین الاقوامی سازش کا حصہ نہیں بنے گی، شہباز شریف

اجلاس میں حکومت کے اتحادیوں پر زور دیا گیا کہ وہ پی ٹی آئی کے ’عوام مخالف اقدامات‘ کا حصہ بن کر قومی اور عوامی مفادات سے سمجھوتہ نہ کریں۔

انہوں نے حکومتی اتحادیوں تک رسائی کے معاملے پر بھی تبادلہ خیال کیا جبکہ منی بجٹ اور حکومتی بل پیش کرنے کے دن مشترکہ اپوزیشن کے تمام اراکین پارلیمنٹ کی حاضری کو یقینی بنانے کی حکمت عملی پر غور کیا گیا۔

مسلم لیگ (ن) کے ارکان نے کہا کہ حکومت پہلے ہی معیشت کو تباہ کر چکی ہے اور اس کے غلط فیصلوں نے عوام کو مہنگائی کے پہاڑ تلے کچل دیا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ معیشت پر قرضے آسمان کو چھو رہے ہیں جبکہ روپے کی قدر میں مسلسل کمی کا سامنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ صنعت، ٹیکسٹائل، تجارت اور مینوفیکچرنگ سب تباہی کے دہانے پر ہیں جس کے نتیجے میں لاکھوں لوگ اپنی ملازمتوں سے ہاتھ دھو رہے ہیں جبکہ ان کے خاندانوں کو فاقہ کشی کا اندیشہ ہے۔

مزید پڑھیں: مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں کے ساتھ بدسلوکی کی مکمل تحقیقات کروائی جائیں گی، اسپیکر قومی اسمبلی

مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں نے کہا کہ اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں مسلسل اور ناقابل برداشت اضافے نے قوم کی کمر توڑ دی ہے، یہ سب کچھ ایسے وقت میں ہو رہا ہے جب ملکی تاریخ میں قرضوں کی ادائیگی ساڑھے 505 کھرب روپے کی بلند ترین سطح پر ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستانی عوام کے خلاف سماجی ناانصافی، ظلم اور معاشی دہشت گردی کا خاتمہ ہونا چاہیے۔

لیگی رہنماؤں نے نشاندہی کی کہ بجلی اور گیس کے آسمان چھوتے نرخوں کے باوجود پی ٹی آئی کے دور حکومت میں صرف 3 سال اور 5 ماہ میں گردشی قرضہ دگنا ہو گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ، تجارتی خسارہ اور پالیسی ریٹ میں حیران کن اضافہ معاشی تباہی کی آگ پر تیل چھڑک رہا ہے۔

اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ حکومت اپنے پیدا کردہ ان سنگین حالات میں قومی اور عوامی مفادات کے تحفظ میں ناکام رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگر حکومت مزید قائم رہی تو لوگ اجتماعی خودکشی کرنے پر مجبور ہو جائیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: (ن) لیگ سمیت اپوزیشن کی 5 جماعتوں کا سینیٹ میں الگ بلاک بنانے کا فیصلہ

اجلاس میں اتفاق کیا گیا کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی ہدایت پر منی بجٹ ملک کو ایٹمی بم کی طرح تباہ کردے گا اور اس کے نتیجے میں مہنگائی کئی گنا بڑھ جائے گی، پہلے سے تباہ حالی کا شکار صنعت، تجارت اور معیشت مجموعی طور پر سانس لینا بند کردے گی اور ملک آئی ایم ایف کے پاس گروی رہ جائے گا۔

پارٹی رہنماؤں کا کہنا تھا کہ حکومت، پاکستان کی خودمختاری پر سمجھوتہ کر رہی ہے جس کی وہ سخت ترین الفاظ میں مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے اعلان کیا کہ پارلیمنٹ کے ذریعے قانون سازی کر کے پاکستان کو غلام بنانا اور اس کی خود مختاری کو ختم کرنا ملک، اس کے عوام اور قومی مفاد کے خلاف غداری ہوگی۔

پارلیمنٹ کی عمارت پر عمران خان کی تصاویر کے ساتھ اشتہار آویزاں کر کے سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف ورزی کی مذمت کرتے ہوئے اعلیٰ عدلیہ سے اس کا نوٹس لینے کا مطالبہ بھی کیاگیا۔

واضح رہے کہ حکومت منی بجٹ کو وفاقی کابینہ سے منظوری کے بعد بدھ (کل) کو قومی اسمبلی میں پیش کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں