’بھائی کی واپسی کا جعلی حلف نامہ دینے پر لاہور ہائیکورٹ شہباز شریف کےخلاف کارروائی کرے‘

02 جنوری 2022
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ حکومت نے خیبرپختونخوا کے بعد پنجاب میں صحت کارڈ کا اجرا کردیا ہے— فوٹو: اے پی پی
فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ حکومت نے خیبرپختونخوا کے بعد پنجاب میں صحت کارڈ کا اجرا کردیا ہے— فوٹو: اے پی پی

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے کہا ہے کہ حکومت نے اٹارنی جنرل کو ہدایت کی ہے کہ لاہور ہائی کورٹ سے نواز شریف کو واپس لانے یا بھائی کی واپسی کی یقین دہانی کرانے کا بیانِ حلفی دینے پر شہباز شریف کے خلاف کارروائی کی درخواست کی جائے۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ جعلی حلف نامہ جمع کرانے پر لاہور ہائی کورٹ کو شہباز شریف کے خلاف کارروائی کرنی چاہیے تھی۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف نے لاہور کورٹ میں حلف نامہ دیا تھا کہ نواز شریف علاج کرا کر وطن واپس آجائیں گے، جھوٹا جعلی حلف نامہ جمع کرانے والے شہبازشریف کبھی کسی چیز پر تو کبھی کسی چیز پر ہمیں بھاشن دے رہے ہیں۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ لاہور ہائی کورٹ کو معاملے پر خود نوٹس لینا چاہیے تھا لیکن اب حکومت نے نواز شریف کو واپس لانے کے لیے اٹارنی جنرل کو کارروائی کی ہدایت کردی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کو ہم واپس لے کر آئیں گے، فواد چوہدری

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف کے خلاف جعلی حلف نامہ جمع کرانے پر کارروائی ہونی چاہیے، اس ضمن مین وفاقی حکومت نے درخواست دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ان کا مزید کہنا تھا کہ پیٹرول کی قیمت میں عالمی سطح پر اضافہ ہوا اسی لیے قیمت بڑھانی پڑی، جب عالمی منڈی میں پیٹرول کی قیمت کم ہوگی تو پاکستان میں بھی قیمیتں کم کردی جائیں گی ۔

مہنگائی کے بارے میں فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ ماضی میں زراعت کے شعبے پر توجہ نہیں دی گئی اسی لیے گھی، دالوں، خوردنی تیل سمیت دیگر اشیا باہر درآمد کرنی پڑتی ہیں، ہماری حکومت نے زراعت پر خصوصی توجہ دی ہے،گزشتہ دو سال کے دوران 5ریکارڈ فصلوں کی وجہ سے گیارہ سو ارب روپیہ کسانوں کو ملا ہے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں کی بدولت ملک میں صنعتی اداروں نے بھی ریکارڈ منافع کمایا ہے، ملک کی سو بڑی کمپنیوں نے 919 ارب روپے کا تاریخی منافع کمایا لیکن افسوس کہ مالکان نے اپنے ورکرز کی تنخواہوں میں اضافہ نہیں کیا اسی لیے مہنگائی کا اثر زیادہ محسوس ہورہا ہے۔

مزید پڑھیں: زرداری بڑی بڑی باتیں کرتے ہیں مگر پنجاب میں ان کے پاس امیدوار نہیں، فواد چوہدری

وزیراعظم نے بھی اپنے خطاب مالکان پر زور دیاتھا کہ اپنے منافع میں سے اپنے ورکرز کو بھی حصہ دیں، ان کی تنخواہیں بڑھائیں، حکومت اپنے حصے کا کام کررہی ہے مگر ہر کام حکومت نہیں کرسکتی۔

وفاقی وزیر نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے رہنما مفتاح اسمٰعیل کی کمپنی نے گزشتہ سال تاریخی منافع کمایا، منافع کمانے انہیں مبارکباد دیتا ہوں۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ حکومت نے خیبرپختونخوا کے بعد پنجاب میں صحت کارڈ کا اجرا کردیا ہے اور اب بلوچستان میں صحت کارڈ کا اجرا کیا جائے گا جس سے عوام کو علاج کی مفت معیاری سہولت میسر ہوگی۔

حکومت سندھ پر تنقید کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پیپلزپارٹی سندھ کے لوگوں سے کس چیز کا بدلہ لے رہی ہے، حکومت سندھ صوبے میں صحت کارڈ کا اجرا کرے۔

فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ حکومت کی پالیسیوں کے باعث ملک میں زراعت اور صنعت ازسر نوبحال ہوئی، کورونا وبا کے باجود ملک کی شرح نمو 5فیصد ہے۔

یہ بھی پڑھیں: صرف آئین و قانون کا احترام کرنے والوں کے ساتھ بات کریں گے، فواد چوہدری

انہوں نے کہا کہ روپیہ پہلے سے مستحکم ہورہا ہے پاکستان میں معاشی استحکام واپس آرہا ہے اس کے علاوہ آئی ایم ایف کے معاہدے پر دستخط سے ہماری موجودہ مالی مشکلات ختم ہوجائیں گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ پوری دنیا کورونا وائرس کاشکار ہوئی، ایسی وبا سو سال میں ایک بار آتی ہے لیکن پاکستان نے کامیاب حکمت عملی سے کورونا کا مقابلہ کیا۔

فواد چوہدری نے مزید کہا کہ حکومت نے 2 ارب روپے کی ویکسین منگوا کر لوگوں کو مفت لگوائی، پاکستان کی حکمت عملی کو دنیا نے سراہا، دنیا میں وبا بڑھ رہی ہے امریکا جیسے ترقی یافتہ ملک میں گزشتہ ہفتے کورونا کے باعث 2500 فلائٹس کینسل ہوئیں، جبکہ پاکستان میں صورتحال بہت بہتر ہے لیکن ہمیں اب بھی احتیاط کرنی ہوگی ۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ سال پاکستان کے استحکام کا سال ہوگا، فنانس بل 15سے 20 جنوری تک منظور ہوجائے گا، اتحادی ہمارے ساتھ ہیں اور پارٹی متحد ہے، ایم کیوایم اور مسلم لیگ (ق) نے فنانس بل کی حمایت کی ہے۔

انہوں نے دعویٰ کیا کہ مالیاتی بل میں ایسی کوئی شق نہیں جس پر اعتراض کیا جاسکے، ہم اسٹیٹ بینک کو خود مختار بنانا چاہتے ہیں، اسٹیٹ بینک کی خودمختاری پاکستان کے مفاد میں ہے، ماضی کی حکومتوں کی طرح ہم نے اسٹیٹ بینک سے کوئی قرضہ نہیں لیا۔

وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ عالمی سطح پر کھاد کا بحران ہے جبکہ پاکستان میں اب بھی کھاد سب سے سستی ہے، دنیا میں یوریا کی قیمت 10ہزار روپے جبکہ پاکستان میں 17سو سے 2 ہزار روپے ہے، البتہ ملک میں طلب بڑھنے کے باعث سپلائی میں کمی ہوئی ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں