اسی کروڑ ہندوستانیوں کیلئے غذائی تحفظ کا منصوبہ

شائع August 20, 2013

ہندوستان کی حکمران جماعت کانگریس کی سربراہ سونیا گاندھی۔ اے ایف پی فوٹو۔
ہندوستان کی حکمران جماعت کانگریس کی سربراہ سونیا گاندھی۔ اے ایف پی فوٹو۔

 نئی دہلی: ہندوستان کی حکمران جماعت کانگریس کی سربراہ سونیا گاندھی نے منگل کے روز غذائی تحفظ کے ایک منصوبے کا اعلان کیا ہے جس سے 80 کروڑ ہندوستانی فائدہ اٹھائیں گے۔

گاندھی نے ایک جلسے کے دوران حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ منصوبے کا مقصد غذائی قلت لڑنا ہے تاہم اسے آئندہ سال ہونے والے انتخابات سے قبل ووٹ حاصل کرنے کے ایک ذریعے کے طور پر بھی دیکھا جارہا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 'ہمیں اپنی جدوجہد جاری رکھنی پڑے گی کیوں کہ ہمارے کروڑوں بھائی بہن بھوکے ہیں جن کا خیال رکھنے کی ذمہ داری ہماری ہے'

انہوں نے کہا کہ اسی صورت حال کے پیش نظر غذائی تحفظ ختم کرنے کے لیے اس حوالے سے قانون سازی کی جارہی ہے۔

خیال رہے کہ کروڑوں ڈالر کے اس منصوبے سے ملک کی 70 فیصد آبادی فائدہ اٹھاسکے گی۔

ہندوستان میں اس وقت بھی غربت کی لکیر سے نیچے سمجھے جانے والے افراد کو مفت مٹی کا تیل، گیس، کھاد اور گندم فراہم کی جاتی ہے۔

تاہم اس متعلق پروگرام کرپشن کی نذر ہورہا ہے جبکہ اسے غیر فعال بھی قرار دیا جاتا ہے۔

گاندھی نے کہا 'ہمیں پتہ ہے کہ پی ڈی ایس (پبلک ڈسٹریوبیوشن سسٹم) میں خامیاں ہیں، نیا نظام اس میں اصلاحات لائے گا اور اس بات کو یقینی بنائے گا کرپشن نہ ہو'

حکومت کا کہنا ہے کہ پروگرام سے کھانے پینے کی اشیاء پر دی جانے والی 900 ارب روپے کی سبسڈی میں 230 ارب روپے کا اضافہ ہوجائے گا۔

پروگرام کے تحت ہر فرد کو ہر ماہ صرف ایک روپے کے عوض پانچ کلو آٹا فراہم کیا جائے گا۔

دوسری جانب پروگرام پر تنقید کرنے والوں کا خیال ہے کہ سست معاشی ترقی کے باعث اس وقت ہندوستان اس طرح کے پروگرام کا متحمل نہیں ہوسکتا۔

حزب اختلاف کی اہم جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے تقریب کے باہر مظاہرہ کرتے ہوئے پروگرام کو 'سیاسی ڈرامہ' قرار دیا۔

تبصرے (1) بند ہیں

ہندوستان: غذائی تحفظ کا منصوبہ، لوک سبھا سے منظور Aug 27, 2013 07:17pm
[…] ہندوستان کے وزیر خزانہ پی چدمبرم نے ایوان زیریں میں فوڈ سکیورٹی بل کی منظوری کے موقع پر خطاب کے بعد صحافیوں سے گفتگو کے […]

کارٹون

کارٹون : 18 جون 2025
کارٹون : 17 جون 2025