عراق میں تشدد جاری، 19 افراد ہلاک

شائع August 20, 2013

اے پی فوٹو۔۔۔۔۔
اے پی فوٹو۔۔۔۔۔

کرکوک: عراق میں 16 عسکریت پسندوں سمیت منگل کے روز 19 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

وزیراعظم نوری المالکی نے عسکریت پسندوں نے خلاف سخت کارروائی کرنے کے عزم کا اظہار کیا ہے جبکہ ملک میں رواں سال کے آغاز سے شروع ہونے والے تشدد کے باعث 3500 سے زائد افراد مارے جاچکے ہیں۔

سیکورٹی اور طبی حکام کے مطابق دھماکوں کے دو مختلف واقعات میں ایک پولیس اہلکار سمیت تین افراد ہلاک ہوگئے۔

سیکورٹی پہلا دھماکہ لائیوسٹاک کی ایک مارکیٹ میں ہوا جبکہ دوسرا بغداد کے شمال میں ایک پولیس اسٹیشن کے قریب ہوا۔

بغداد کے شمال میں ہی 16 اکثریت بھی مارے گئے۔

بظاہر عسکری گروپوں کے درمیان تصادم کے نتیجے میں کرکوک شہر میں ہونے والے بم دھماکے میں نو شدت پسند ہلاک ہوئے۔

سیکورٹی حکام کا کہنا تھا کہ زیادہ تر عسکریت پسند مبینہ طور پر القاعدہ سے منسلک تھے جبکہ ان میں ایک کرد اور ترکی کا بھی باشندہ تھا۔

ایک اعلی فوجی جنرل نے منگل کو دعوی کیا ہے کہ القاعدہ کے اہم کمانڈروں سمیت 116 عسکریت پسند گرفتار کیے گئے ہیں جبکہ انکی چھ گاڑیاں اور دو تربیتی کیمپ تباہ کردیئے گئے۔

2006ء اور 2007ء کے فرقہ وارانہ تشدد کے بعد سے عراق میں اس طرح کی واقعات میں کمی آئی ہے تاہم حکومت کو ناکام ثابت کرنے کے لیے عسکریت پسند ابھی بھی سیکیورٹی فورسز اور شہریوں کو نشانہ بناتے رہتے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 27 جون 2025
کارٹون : 26 جون 2025