وزیراعظم کی عوام کی معاشی بہبود یقینی بنانے کیلئے اقدامات کرنے کی ہدایت

23 جنوری 2022
وزیراعظم عمران خان نے 5.3 فیصد جی ڈی پی گروتھ کے حصول پر شوکت ترین  کو مبارکباد دی ہے—فائل فوٹو:ڈان نیوز
وزیراعظم عمران خان نے 5.3 فیصد جی ڈی پی گروتھ کے حصول پر شوکت ترین کو مبارکباد دی ہے—فائل فوٹو:ڈان نیوز

وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزیر خزانہ شوکت ترین کو درآمدی مہنگائی سے متاثرہ نچلے اور درمیانی طبقے کی معاشی بہبود کو بہتر کرنے کے لیے اقدامات کرنے کی ہدایت کی ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق وزیراعظم نے شوکت ترین سے فون پر بات چیت کے دوران یہ ہدایات دیں اور ان کی خیریت بھی دریافت کی۔

بات چیت کے دوران وزیراعظم عمران خان نے گزشتہ مالی سال میں جی ڈی پی کی 5.37 شرح نمو کے حصول پر انہیں اور ان کی ٹیم کو مبارکباد دی، جس سے نوکریوں کی تخلیق اور فی کس آمدنی میں اضافہ ہوا ۔

گفتگو کے دوران وزیراعظم عمران خان نے اس بات کو اجاگر کیا کہ بلوم برگ اور اکنامسٹ جیسے عالمی معاشی اداروں کی جانب سے کورونا وبا کے دوران پاکستان کی کامیاب معاشی اصلاحات اور اقدامات کو تسلیم کیا جن کی وجہ سے لوگوں کی زندگیاں اور روزگار محفوظ کرنے میں مدد ملی۔

یہ بھی پڑھیں:وزیراعظم کی یوریا کے ذخیرہ اندوزوں کےخلاف کریک ڈاؤن کی ہدایت

وزیر خزانہ شوکت ترین نے وزیراعظم کو مہنگائی کی صورت حال سے متعلق بتایا کہ سینسیٹو پرائس انڈیکیٹر کے ہفتہ وار مہنگائی انڈیکس کے مطابق دسمبر کے دوران مقامی سطح پر خوراک کی قیمتیں کم ہوئی ہیں۔

انہوں نے امید ظاہر کی کہ جیسے ہی عالمی سطح پر قیمتیں کم ہوں گی، اس سے درآمدی اشیا پر بھی دباؤ کم ہوگا۔

وزیراعظم عمران خان نے مجموعی طور پر ٹیکس کلیکشن، برآمدار اور ترسیلات زر پر اطمینان کا اظہار کیا۔

مزید پڑھیں : کوئی شک نہیں حالات برے ہیں لیکن کاروبار کیلئے آسانیاں پیدا کردیں، وزیراعظم

دوسری جانب وزیرخزانہ شوکت ترین نے ایک ٹوئٹ میں بتایا کہ پاکستان مسلسل تیسری مرتبہ اکنامسٹ کے گلوبل نارمیلسی انڈیکس میں ٹاپ تھری میں آیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ یہ اعزاز دنیا کے کسی اور ملک کو حاصل نہیں ہوا، یہ بات مالی سال 21 کی نظر ثانی شدہ 5.37 فیصد جی ڈی پی شرح نمو سے بھی ظاہر ہے جو کہ گزشتہ 14 سالوں کے دوران دوسری سب سے بہترین گروتھ ہے۔

وزیرخزانہ نے مزید کہا کہ بلوم برگ نے بھی تسلیم کیا ہے کہ بنیادی تبدیلیوں، جامع گروتھ اور پالیسی ایکشن کے ساتھ آگے بڑھنے سے پاکستان مستحکم نمو کی دہائی میں داخل ہوگیا ہے، آئندہ 10 برسوں میں آمدنی میں فرق کو کم کرنے، ملازمت کے مواقع بڑھانے اور انسانی ترقی کو بہتر کرنے میں مدد ملے گی۔

تبصرے (0) بند ہیں