کورونا وائرس کے کیسز میں اضافہ، این سی او سی کا پابندیوں میں توسیع کا فیصلہ

اپ ڈیٹ 29 جنوری 2022
اعلان کے مطابق 10 فروری کو حالات کا جائزہ لیا جائے گا — فوٹو: این سی او سی
اعلان کے مطابق 10 فروری کو حالات کا جائزہ لیا جائے گا — فوٹو: این سی او سی

ملک میں کورونا وائرس کے 8 ہزار 183 کیسز رپورٹ ہونے کے بعد نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر (این سی او سی) نے کورونا وائرس سے متعلق نافذ پابندیوں میں 15 فروری تک توسیع کا اعلان کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایک روز میں رپورٹ ہونے والے کیسز کی یہ تعداد فروری 2020 سے اب تک سب سے زیادہ ہے، اس سے قبل اسی سال 20 جنوری کو 7 ہزار 678 کیسز رپورٹ ہوئے تھے، پاکستان میں کورونا وائرس کی تشخیص اور پہلے سال کے دوران کورونا وائرس کے سب سے زیادہ کیسز کی تعداد 6 ہزار 825 تھی، یہ تعداد 13 جون 2020 کو رپورٹ ہوئی تھی۔

این سی او سی نے ایک ٹوئٹ میں اعلان کیا کہ موجودہ نان فارماسیوٹیکل انٹروینشنز (این پی آئیز) 31 جنوری تک نافذ کی گئی تھیں، لیکن اب ان میں 15 فروری تک توسیع کردی گئی ہے۔

اعلان کے مطابق 10 فروری کو حالات کا جائزہ لیا جائے گا۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں یومیہ کورونا کیسز کی دوسری بلند ترین تعداد رپورٹ

ایک اور ٹوئٹ میں این سی او سی نے زور دیا کہ وہ مہلک وائرس کے خلاف ویکسین کی بوسٹر خوراک ضرور لگوائیں، اومیکرون ویرینٹ ملک بھر میں پھیل رہا ہے۔

انہوں نے درخواست کی کہ مکمل ویکسی نیشن کو یقینی بنائیں اور بوسٹر شاٹس ضرور لگوائیں اور ماسک پہننے اور سماجی دوری سمیت ایس او پیز پر عمل کریں۔

ان کا کہنا تھا کہ بزرگوں کا خاص خیال رکھیں کیونکہ بیماری اور شرح اموات بڑی عمر کے لوگوں میں زیادہ ہے۔

خیال رہے گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 68 ہزار624 ٹیسٹ کیے گئے جن میں مثبت کیسز کی شرح بڑھ کر 11.92 فیصد ہوگئی، این سی او سی کے مطابق فعال کیسز کی تعداد بڑھ کر 98 ہزار 221 ہوگئی جبکہ 961 مریض تشویشناک حالت میں تھے۔

گزشتہ روز عالمی وبا سے 30 اموات ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں: پاکستان میں کورونا کے 6 ہزار 357 نئے کیسز، 17 اموات رپورٹ

این سی او سی کے اعداد و شمار سے معلوم ہوتا ہے کہ پشاور میں سب سے زیادہ مثبت شرح 29.65 فیصد ہے، جس کے بعد کراچی میں 27.92 فیصد، مظفر آباد میں 26.40 فیصد، مردان میں 22.73 فیصد، حیدر آباد میں 20.59 فیصد، لاہور میں 20.58 فیصد مثبت کیسز رپورٹ ہوئے۔

ادھر گلگت بلتستان اور اسلام آباد میں کورونا وائرس کے مثبت کیسز کی شرح 17.13 فیصد، نوشہرہ میں 17.01 فیصد، ایبٹ آباد میں 12.93 فیصد، صوابی میں 11.21 فیصد اور میرپور میں 11.04 فیصد رہی۔

گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران سب سے زیادہ اموات سندھ میں ہوئیں جہاں 20 افراد جان کی بازی ہار گئے، جس کے بعد پنجاب میں 6، خیبر پختونخوا میں 3 اور گلگت بلتستان میں ایک ہلاکت ہوئی۔

ملک میں کورونا وائرس کے کیسز کی مجموعی تعداد 14 لاکھ 20 ہزار 70 ہوچکی ہے جبکہ اب تک 29 ہزار 192 اموات ہوئی ہیں۔

علاوہ ازیں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ملک میں ایک ہزار 786 افراد کورونا وائرس سے صحت یاب ہوئے جس کے بعد عالمی وبا کو شکست دینے والے افراد کی مجموعی تعداد 12 لاکھ 74 ہزار 657 ہوگئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ملک میں مزید ایک ہزار سے زائد کورونا کیسز رپورٹ، مجموعی تعداد 13 لاکھ سے متجاوز

دریں اثنا وزارت صحت نے شہریوں پر زور دیا کہ وہ ویکسین لگائیں اور ماسک پہنیں، اومیکرون سمیت کورونا وائرس کی مختلف اقسام میں اضافہ ہوا ہے، رواں ماہ کورونا وائرس کے کیسز میں زبردست اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔

این سی او سی نے نئی لہر سے نمٹنے کے لیے رواں ہفتے کے آغاز میں نئی پابندیوں کا اطلاق کیا ہے جس کے تحت جن اضلاع یا شہروں میں مثبت کیسز کی شرح 10 فیصد سے زیادہ ہوگی وہاں انڈور اجتماعات، شادیوں اور ڈائن اِن پر پابندی لگا دی جائے گی۔

پاکستان میں شہریوں کو بوسٹر خوراک لگانا شروع کردی گئی ہیں اس سے قبل 30 سال یا اس سے زائد عمر کے افراد کو بوسٹر لگائی جارہی تھی جبکہ 12 سال سے زائد عمر کے شہریوں جن کی قوت مدافعت کم ہو بوسٹر خوراک لے سکتے تھے۔

بعد ازاں این سی او سی نے عمر کی حد کو کم کر تے ہوئے 18 سال سے زائد عمر شہریوں کو بوسٹر خوراک لگوانے کی اجازت دے دی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں