والدین کی ویکسینیشن بھی بچوں کو کووڈ سے بچانے میں مددگار

28 جنوری 2022
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں دریافت کی گئی — شٹر اسٹاک فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں دریافت کی گئی — شٹر اسٹاک فوٹو

والدین اور گھر میں ویکسینز کے اہل افراد کی ویکسینیشن چھوٹے بچوں کو کووڈ 19 سے بچانے میں مددگار ثابت ہوسکتی ہے۔

یہ بات نئی طبی تحقیقی رپورٹس میں سامنے آئی ہے۔

طبی جریدے جرنل سائنس میں شائع تحقیقی رپورٹس میں دریافت کیا گیا کہ والدین کی ویکسینیشن سے ان کے ویکسینز سے محروم بچوں میں کورونا وائرس سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوجاتا ہے۔

اسرائیل میں ہونے والی ایک تحقیق میں پہلے جنوری سے مارچ 2021 کے دوران کے ڈیٹا کو دیکھا گیا جب کورونا کی قسم ایلفا پھیل رہی تھی اور پھر جولائی سے ستمبر 2021 کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا جب ڈیلٹا قسم تیزی سے پھیل رہی تھی۔

جنوری سے مارچ کے دوران وہاں کسی بھی عمر کے بچوں کو ویکسینز کے لیے اہل قرار نہیں دیا گیا تھا جبکہ دوسرے مرحلے میں 12 سال یا اس سے زائد عمر کے بچوں کی ویکسینیشن ہورہی تھی۔

محققین نے دریافت کیا کہ ایسے بچے جو کسی ایسے گھر میں رہ رہے ہیں جن کے والدین میں سے کسی ایک کی بھی ویکسینیشن ہوچکی ہے تو ان بچوں میں کووڈ سے متاثر ہونے کا خطرہ 26 فیصد تک کم ہوگیا۔

اسی طرح ڈیلٹا کی لہر کے دوران بھی یہ تحفظ بچوں کو دستیاب رہا مگر شرح 26 سے گھٹ کر 20.8 فیصد ہوگئی۔

تحقیق میں یہ بھی بتایا گیا کہ اگر بچے ایسے گھر میں مقیم تھے جہاں ماں اور باپ دونوں کی ویکسینیشن ہوچکی ہے تو ایلفا کی لہر میں بیماری کا خطرہ 71.7 فیصد جبکہ ڈیلٹا کی لہر میں 58.1 فیصد تک کم ہوگیا۔

محققین نے بتایا کہ والدین کی ویکسینیشن سے بھی ویکسینز سے محروم کو ٹھوس تحفظ ملتا ہے۔

دوسری تحقیق میں گھر کے افراد، کیسز کی شرح اور ویکسینز کے بلاواسطہ تحفظ کے درمیان تعلق کی جانچ پڑتال کی گئی۔

محققین نے دریافت کیا کہ ڈیلٹا قسم کے پھیلاؤ سے قبل جن افراد کو ویکسینیشن کے بعد بیماری کا سامنا ہوا، وہ ویکسینیشن نہ کرانے والے افراد سے کم متعدی ہوتے ہیں۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ ڈیلٹا سے قبل فائزر ویکسین کی افادیت ویکسینیشن کے 10 سے 90 کے دوران 91.8 فیصد تھی جبکہ ڈیلٹا کی لہر میں افادیت کی شرح 65.5 فیصد تک گھٹ گئی۔

مگر ویکسین کی افادیت میں کمی کے باوجود محققین نے دریافت کیا کہ والدین کی ویکسینیشن سے بچوں کو بیماری سے کافی حد تک تحفظ ملا۔

تبصرے (0) بند ہیں