اندھے خواب دیکھنے والی اپوزیشن اپنی سیاسی موت مرنے جارہی ہے، شیخ رشید

06 فروری 2022
وزیر داخلہ نے کہا کہ میں نے کبھی آصف زرداری کو 10 پرسنٹ یا بلاول کو سلیکٹڈ نہیں کہا—تصویر: اسکرین گریب
وزیر داخلہ نے کہا کہ میں نے کبھی آصف زرداری کو 10 پرسنٹ یا بلاول کو سلیکٹڈ نہیں کہا—تصویر: اسکرین گریب

وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے کہا ہے کہ اندھے خواب دیکھنے والی اپوزیشن اپنی سیاسی موت مرنے جارہی ہے۔

اسلام آباد میں نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ میں نے کبھی آصف زرداری کو 10 پرسنٹ یا بلاول کو سلیکٹڈ نہیں کہا۔

انہوں نے کہا کہ مولانا فضل الرحمٰن کہتے ہیں کہ عمران خان کو مکھی کی طرح نکال دیں گے، میں نے کہا تھا کہ غیرپارلیمانی الفاظ استعمال نہ کیا کریں لیکن اب مجبوراً جواب دے رہا ہوں کہ کل پی ڈی ایم نے مولانا فضل الرحمٰن کو مکھی کی طرح نکالا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بلاول بھٹو نے شہباز شریف کی ظہرانے کی دعوت قبول کرلی

وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ کل یوم کشمیر پر لال حویلی نے مظلوم کشمیریوں کے لیے تاریخی ریلی نکالی، جبکہ اپوزیشن نے اس دن بھی مزید انتشار اور خلفشار کی باتیں کیں۔

انہوں نے کہا کہ اپوزیشن صرف میڈیا میڈیا کھیل رہی ہے، انہیں امید تھی کہ یہ آئیں گے تو انہیں ڈرون کوریج ملے گی، یہ لوگ صرف اپنے لیے مسئلہ پیدا کررہے ہیں،

ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ پہلے استعفوں سے بھاگے، اب لانگ مارچ کی باتیں کررہے ہیں۔

وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ پاکستان میں منی لانڈرنگ کرنے والے اور ایف اے ٹی ایف کے اصل مجرموں نے ملک کے غریب عوام کو معاشی بحران سے دوچار کیا، یہ لوگ اگر اکھٹے ہوکر آنا چاہتے ہیں تو انہیں خوش آمدید کہیں گے،

انہوں نے کہا کہ یہ لوگ جہاں عدم اعتماد لانا چاہتے ہیں لے آئیں، ہمیں ان سے کوئی خوف نہیں ہے۔

مزید پڑھیں: اپوزیشن کے 15 افراد اندر سے عمران خان کے ساتھ ہیں، شیخ رشید

انہوں نے کہا کہ 22،23 اور 24 مارچ کو او آئی سی کانفرنس بھی ہے، اپوزیشن کو میں نے پہلے تاریخ بدلنے کا کہا تھا، اب میں کہتا ہوں تاریخ نہ بدلیں سب آجائیں، ضلعی انتظامیہ کے ساتھ بیٹھ کر اپنا راستہ بھی طے کرلیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اپوزیشن کہتی ہے کہ یہ حکومت کو گھر بھیج دیں گے، یہ منہ اور مسور کی دال، یہ ہمیں کیا گھر بھیجیں گے، اس ملک کی بدنصیبی ہے کہ یہاں چور اور ڈاکو حکومت کو للکار رہے ہیں، کرپٹ اور بے ایمان لوگ خود کو شرفا کی فہرست میں لانا چاہتے ہیں،

ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے عمران خان کی قیادت میں خارجی، اندرونی اور اقتصادی امور میں بھرپور جدوجہد کی ہے، انتشار پیدا کرنے کی خواہش کرنے والے غلط فہمی کا شکار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزیراعظم دورہ چین سے کسی بھی وقت واپس پہنچنے والے ہیں، دورے کے حوالے سے فواد چوہدری بریفنگ دیں گے۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کے خاتمے کیلئے قانونی، آئینی حکمت عملی اپنائیں گے، مسلم لیگ(ن)، پی پی پی کا اتفاق

انہوں نے کہ ہم آزاد کشمیر اور بلوچستان میں بھی وراثتی سرٹیفیکیٹ متعارف کروا رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ وزارت داخلہ کی دعوت پر کل سعودی وزیر داخلہ شہزادہ عبدالعزیز بن سعود بن نائف تشریف لارہے ہیں، ہمارے سعودی عرب میں قید پاکستانیوں کی ملک واپسی کے لیے ان کا آنا خوش آئند ہوگا، سعودی عرب سے ہمارا تعلق ہمیں دل و جان سے عزیز ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ جن جن ممالک کی جیلوں میں پاکستانی قید ہیں ہم ان ممالک کی وزارت داخلہ کو خط لکھ رہے ہیں، قطر، کویت، بحرین سمیت جہاں ہمارے قیدی ہیں ہم ان کو واپس لا رہے ہیں، ترکی سے ہم بہت سارے لوگوں کو لا بھی چکے ہیں۔

انہوں نے کہا یہ وزیر اعظم کی ہدایت ہے کہ جو پاکستانی چھوٹے چھوٹے جرائم میں مسلم ممالک میں قید ہیں انہیں واپس لائیں، ہم یہ بات کابینہ میں لے کر جارہے ہیں کہ جو پاکستانی جرمانوں کی عدم ادائیگی کی وجہ سے مسلم ممالک میں قید ہیں ان کے جرمانوں کی ادائیگی کرکے انہیں واپس لایا جائے۔

امیدہے 23 مارچ کوپوری قوم پاک افواج کی عظمت کو سلام پیش کرے گی، شیخ رشید

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں 72 گھنٹوں تک جان ہتھیلی پر رکھ کر دہشت گروں کا خاتمہ کرنے والے عظیم جوانوں کو سلام عقیدت پیش کرنے کے لیے بلوچستان جارہا ہوں۔

انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں دہشت گردی کے حالیہ واقعے میں 20 دہشت گرد مارے گئے اور پاک فوج کے 9 جوانوں نے جام شہادت نوش کیا، ہمیں ان کی شہادت پر ناز ہے۔

انہوں نے کہاکہ میں پوری امید کرتے ہیں کہ 23 مارچ کو قوم پاک افواج کی عظمت کو سلام پیش کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: ٹی ٹی پی کے بعض گروپوں سے اعلیٰ سطح پر بات ہو رہی ہے، شیخ رشید

وزیر داخلہ کا کہنا تھا کہ ملکی معاملات میں جو بھی اسلحہ اٹھائے گئے ان کے خلاف پاکستان کی عطیم افواج ہر قیمت پر اپنی ذمہ داری نبھائے گی۔

ان کا کہنا تھاکہ بھارت پاکستان کو عدم استحکام کا شکار بنانے کے لیے کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دے رہا، انڈین چینلز کو عمران خان اور شیخ رشید کے علاوہ کچھ مل ہی نہیں رہا، دورہ چین سے انڈین میڈیا تکلیف میں ہے۔

انہوں نے کہا کہ کالعدم ٹی ٹی پی سی مزکرات کے حوالے سے ابھی میں کچھ کہنے کی پوزیشن میں نہیں ہوں، ٹی ٹی پی سے مذاکرات کا مجھے کوئی علم نہیں ہے، شاہ محمود قریشی آجائیں تو اس پر میٹنگ ہوگی پھر اس پر تبصرہ ہوسکتا ہے، فی الحال حساس باتوں کو رہنے دیں۔

مزید پڑھیں: بلوچستان میں دہشت گرد حملوں کے بعد ملک بھر میں ہائی الرٹ

انہوں نے کہا کہ مذکرات کے دروازے کبھی بند نہیں کیے جاسکتے لیکن ملک، فوج اور تنصیبات کے خلاف اسلحہ اٹھانے والوں کو معاف بھی نہیں کیا جاسکتا۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کی عظیم افواج دہشگردوں کو سبق سکھا رہی ہے، ہم نے 70، 80 ہزار جانوں کی قربانیاں دی ہیں، پاک فوج اور ہمارے افواج نے قربانیوں کی جو داستان لکھی ہے دنیا میں کوئی ملک اس کا مقابلہ نہیں کر سکتا۔ پاک افواج اور عوام مل کر ان دہشت گردوں کو سخت ترین سزا دیں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ افغان طالبان سے ہمارے تعلقات ہیں اور رہیں گے، ہماری کوشش ہوگی کہ افغانستان میں انسانی بحران کا بہتر طور پر حل نکالا جاسکے اور وہاں بھوک و افلاس کا شکار ہمارے مسلمان بھائیوں کی ساری دنیا مدد کرے۔

تبصرے (0) بند ہیں