سْروں کی ملکہ لتا منگیشکر کی زندگی کے چند پہلو

06 فروری 2022
لتا منگیشکر نے اپنے کریئر میں 30 ہزار سے زائد گانے گئے۔- اے ایف پی فوٹو
لتا منگیشکر نے اپنے کریئر میں 30 ہزار سے زائد گانے گئے۔- اے ایف پی فوٹو

سْروں کی ملکہ لتا منگیشکر 92 سال کی عمر میں کورونا وائرس کی پیچیدگیوں کے نتیجے میں انتقال کرگئیں۔

لتا منگیشکر اٹھائیس ستمبر1929 کو ہندوستانی ریاست مدھیہ پردیش کے شہر اندور میں پیدا ہونے والی سْریلی گلوکار نے چھ سے زائد دہائیوں پر محیط کریئر کا آغاز 1942 میں کیا۔

تاہم انھوں نے اردو فلموں کے لئے پہلا گانا 1946 میں 'آپ کی سیوا' نامی فلم کے لئے گایا۔

بولی وڈ میں ان کی شہرت کا آغاز 1948 میں فلم 'مجبور' کے گیت دل میرا توڑا سے ہوا جبکہ فلم 'محل' کے گیت آئے گا آنے والا کے بعد وہ فلمی صنعت کی ضرورت بن گئیں۔

جس کے بعد سے اب تک وہ بولی وڈ فلموں کے لیے پلے بیک سنگر کی حیثیت سے 30 ہزار کے قریب گانے ریکارڈ کروائے۔

لتا منگیشکر کا نام 1974 سے 1991 تک سب سے زیادہ گانوں کی ریکارڈنگ کے حوالے سے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں بھی شامل رہا جس کے خلاف محمد رفیع نے اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ان کے گانوں کی تعداد زیادہ ہے۔

مگر لتا مگنیشکر کا نام 2011 تک اس حوالے سے گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ کا حصہ رہا۔

دینا ناتھ کی بیٹیوں میں نہ صرف لتا نے سْروں کی دنیا میں مقبولیت حاصل کی بلکہ ان کی بہن آشا بھوسلے نے بھی گلوکاری میں اہم مقام حاصل کیا اور ایک وقت ایسا بھی آیا کہ دونوں بہنوں کی آوازوں نے ہندوستانی فلم انڈسٹری پرقبضہ کرلیا۔

لتا اپنے دور کے تمام بڑے گلوکاروں کے ساتھ گا چکی ہیں جن میں کشور کمار، محمد رفیع اور مکیش شامل ہیں۔

اس کے علاوہ انہوں نے نرگس، مینا کماری، وحیدہ رحمان، مدھو بالا، وجنتی مالا، ایشو ریا رائے اور کرینہ کپور خان جیسی ہیروئنوں کے لئے بھی گیت گائے۔

2016 میں ہندوستان ٹائمز کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں ان کا کہنا تھا کہ ’میں اپنی زندگی پر فلم نہیں بننے دوں گی کیوں کہ مجھے یہ نہیں پسند، مجھے لگتا ہے کہ اس طرح کی فلموں میں آپ کی زندگی کا ہر راز شامل کیا جائے گا جس کی ضرورت نہیں ہے اور میں ایسا نہیں چاہتی‘۔

انٹرویو کے دوران لتا سے جب ان کے پسندیدہ گانوں کے حوالے سے سوال کیا گیا تو انہوں نے اپنے 4 مقبول گانوں ’آئے گا آنے والا‘، ’آجا رے پردیسی‘، ’لگ جا گلے‘ اور ’اللہ تیرو نام‘ کا ذکر کیا۔

کہا جاتا ہے کہ لتا منگیشکر کے گائے ہوئے گیت 'اے میرے وطن کے لوگوں' سن کر پنڈت جواہر لعل نہرو کی آنکھوں میں آنسو آگئے تھے۔

ان کے گیتوں کا ترنم، نغمگی اور تازگی لوگوں پر ایک سحر سا طاری کردیتی ہے، ان کا ایک نہیں ہزاروں گیت ایسے ہیں جو آج بھی کانوں میں رس گھول رہے ہیں اور دل ميں اُتر جانے والی ان کی آواز کی کھنک اور شوخی آج بھی برقرار ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں