• KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:28pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:52pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:55pm
  • KHI: Zuhr 12:18pm Asr 4:28pm
  • LHR: Zuhr 11:48am Asr 3:52pm
  • ISB: Zuhr 11:54am Asr 3:55pm

'توہین مذہب' کے الزام پر تشدد کرنا شریعت کے خلاف ہے، اسلامی نظریاتی کونسل

شائع February 23, 2022
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز  کونسل کے خصوصی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کر رہے تھے — فائل فوٹو: ڈان نیوز
چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز کونسل کے خصوصی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کر رہے تھے — فائل فوٹو: ڈان نیوز

اسلامی نظریاتی کونسل (سی آئی آئی) اور دیگر علمائے کرام نے سانحہ تلمبہ، سانحہ سیالکوٹ اور صوابی میں پیش آئے واقعات کو شریعت کے خلاف قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ کسی پر توہین رسالت یا توہین مذہب کے الزامات لگا کر تشدد کرنا غیر شرعی ہے۔

چیئرمین اسلامی نظریاتی کونسل ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کونسل کے خصوصی اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کسی پر توہین رسالت یا توہین مذہب کے الزامات لگا کر تشدد کرنا شریعت کے خلاف ہے، خانیوال، صوابی اور کہروڑ پکا کے سانحات حد درجہ تشویشناک ہیں، مذہب کی آڑ میں قانون کو ہاتھ میں لینا اسلامی اصولوں کے خلاف ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ سانحہ سیالکوٹ اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے، اسلام اس طرح کے پرتشدد واقعات کی مخالفت کرتا ہے۔

انہوں نے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ سیالکوٹ میں ملوث ملزمان کو جلد از جلد قرار واقعی سزا دی جائے۔

ڈاکٹر قبلہ ایاز نے کہا کہ 'پیغام پاکستان' کو پارلیمنٹ میں پیش کرنا مستحن عمل ہے اور اسے صوبائی اسمبلیوں میں پیش کرنے کی بھی سفارش کی گئی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: اسلامی نظریاتی کونسل کی مندر پر حملے کی مذمت

اسلامی نظریاتی کونسل کے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ کسی شخص پر توہین مذہب، توہین قرآن یا توہین رسالت کا الزام لگا کر اسے تشدد کا نشانہ بنانا غیر شرعی، غیر انسانی اور اسلامی اصولوں سے انحراف ہے۔

کونسل کا کہنا ہے کہ مشتعل ہجوم کی جانب سے الزام لگا کر کسی شخص پر بہیمانہ تشدد نہ عقل کی کسوٹی پر پورا اترتا ہے اور نہ ہی مذہب کی تعلیمات کے موافق ہے۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ توہین رسالت کے حقیقی مجرموں کو بروقت سزا نہ دینا سانحہ تلمبہ یا سیالکوٹ کو جواز دیتا ہے، عدالتوں سے توہین رسالت کے حقیقی مجرمان کو سزا نہ ملنا تشدد کے رجحانات کا باعث ہے

مزید پڑھیں: میاں چنوں واقعہ: مرکزی ملزم سمیت 62 افراد کو حراست میں لیا گیا ہے، طاہر اشرفی

اسلامی نظریاتی کونسل نے مستقبل میں سانحہ سیالکوٹ جیسے افسوسناک واقعات کی روک تھام کے لیے تجاویز دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت، ماہرین پر مشتمل کمیشن قائم کرے جو پرتشدد واقعات کی روک تھام کے لیے تجاویز پیش کرے، کمیشن میں نفسیات، معاشرت، قانون، مذہب اور معیشت کے ماہر افراد شامل ہوں جو معاشرے سے تشدد کے خاتمے کے لیے اقدامات تجویز کریں۔

کونسل کا تجاویز دیتے ہوئے مزید کہنا ہے کہ احترام انسانیت سے متعلق آیات و احادیث کا ترجمہ مساجد و امام بارگاہوں اور تعلیمی اداروں میں آویزاں کیا جائے، میڈیا پر پروگرامز میں احترام انسانیت سے متعلق شرعی احکامات کے لیے اوقات مخصوص کیے جائیں۔

اسلامی نظریاتی کونسل کا نشاندہی کرتے ہوئے کہنا ہے کہ مختلف قومی اور بین الاقوامی عوامل اور محرکات کے باعث مشرقی خاندانی روایتی نظام شکست و ریخت کا شکار ہے، معاشرے کی اصلاح کے ساتھ اس روایتی مشرقی خاندانی نظام کو بحال کرنے کے لیے کاوشیں بھی ناگزیر ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: سیالکوٹ: توہین مذہب کے الزام پر ہجوم کا سری لنکن شہری پر بہیمانہ تشدد، قتل کے بعد آگ لگادی

واضح رہے کہ چند روز قبل میاں چنوں کے گاؤں جنگل ڈیرہ میں مقامی افراد نے مبینہ طور پر قرآن کی بےحرمتی کرنے والے شخص کو پہلے درخت سے لٹکایا اور پھر اینٹیں مار مار کر قتل کردیا تھا۔

گزشتہ سال دسمبر میں سیالکوٹ میں مشتعل ہجوم نے سری لنکا سے تعلق رکھنے والے مقامی فیکٹری کے منیجر پر توہین مذہب کا الزام عائد کرتے ہوئے بہیمانہ تشدد کرکے قتل کردیا تھا اور ان کی لاش نذرِ آتش کر دی تھی۔

اس سے قبل بھی توہین مذہب، مقدس اوراق کی بے حرمتی سمیت اس طرح کے دیگر الزامات عائد کر کے ملک میں مشتعل ہجوم کے ہاتھوں شہریوں کے قتل کیے جانے کے کئی واقعات رپورٹ ہوچکے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 15 اکتوبر 2024
کارٹون : 14 اکتوبر 2024