کالے جادو کے خلاف ہندوستانی ریاست میں قانون منظور

شائع August 21, 2013

اے ایف پی فوٹو --.
اے ایف پی فوٹو --.

ممبئی: ہندوستان کی ایک ریاستی حکومت نے کالے جادو اور توہم پرستی پر پابندی عائد کرنے کے ایک قانون کی منظوری دے دی ہے- یہ منظوری اس بل کی منظوری، بل کے ایک حمایتی کو گزشتہ روز قتل کئے جانے کے بعد دی گئی-

نریندر دبھولکر کو منگل کے روز موٹر سائیکلوں پر دو مسلح افراد نے ہلاک کیا تھا جب وہ مغربی ریاست مہاراشٹر کے میں پونے شہر میں صبح کی چہل قدمی کر رہے تھے- وہ کی سالوں سے اس قانون کی منظوری کے لئے مہم چلا رہے تھے-

مہاراشٹر ایک ایک عہدیدار نے اے ایف پی کو بتایا کہ ریاست کی کابینہ نے اس قانون کی منظوری دے دی ہے جسے سب سے پہلے 1995 میں تیار کیا گیا تھا-

عہدیدار نے نام صیغہ راز میں رکھنے کی شرط کے ساتھ بتایا کہ اس حوالے سے اگلے دو دنوں میں مطلقہ آرڈیننس جاری کر دیا جائے گا- آرڈیننس ایک عارضی قانون ہوتا ہے جو کہ ریاستی اسمبلی سے منظوری کے بعد مستقل قانون کی حیثیت اختیار کر لیتا ہے-

پولیس کمشنر گلاب راؤ پول نے اے ایف پی کو بتایا کہ پونے شہر کا نوے فیصد کاروبار اور دوکانیں بدھ کے روز دبھولکر کی ہلاکت کے خلاف ہونے والی ہڑتال کے نتیجے میں بند رہیں-

ان کا کہنا تھا کہ اب تک ان کے قتل کے حوالے سے تفتیش میں کوئی پیش رفت نہیں ہو سکی ہے، نہ ہی کوئی گرفتاری عمل میں آئی ہے اور نہ ہی قتل کے محرکات کے بارے میں کچھ پتا چلا ہے-

ان کی قتل کے خلاف ریاستی دارلحکومت ممبئی میں بھی احتجاج ہوا-

مہاراشٹر پریونشن اینڈ اریڈیکیشن آف ہیومن سکریفائس اینڈ ادر ان ہیومن، ایول پریکٹس اینڈ بلیک میجک بل کا مقصد عطائی افراد کے ہاتھوں کمزوروں کا دفاع کرنا ہے-

آرڈیننس کی تفصیلات اب تک سامنے نہیں آئیں تاہم بل کے پچھلے مسودے کے تحت جن بھوت نکالنے کے لئے لوگوں کو مارنے پیٹنے اور معجزات دکھانے کے بدلے پیسے لینے پر پابندی عائد کی جائے گی-

دبھولکر نے دو دہائی پہلے اندھے مذہب کے خاتمے کے لئے ایک کمیٹی بنائی تھی لیکن انہیں ہندو قوم پرستوں کی طرف سے مخالفت کا سامنا تھا جنہیں یہ خدشہ تھا کہ اس قانون کو مذہبی ازادیوں کو روکنے کے لئے استعمال کیا جا سکتا ہے-

ہندوستان گو کہ ایک سیکولر ملک ہے تاہم وہاں یہاں ہندؤں کی اکثریت ہے جبکہ وہاں توہم پرستی عام ہے جبکہ مختلف نوعیت کے نسلی اور مذہبی گروہ بھی بستے ہیں-

کارٹون

کارٹون : 22 جون 2025
کارٹون : 21 جون 2025