ایران نے یورینیم کو کینسر کی تشخیص کیلئے ضروری مواد میں تبدیل کردیا

اپ ڈیٹ 20 مارچ 2022
رپورٹ میں کہا گیا کہ 2 کلو گرام مواد 10 لاکھ افراد کی مدد کر سکتا ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی
رپورٹ میں کہا گیا کہ 2 کلو گرام مواد 10 لاکھ افراد کی مدد کر سکتا ہے— فائل فوٹو: اے ایف پی

اقوام متحدہ کے جوہری نگراں ادارے اور ایرانی میڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ایران نے اپنے انتہائی افزودہ یورینیم کے ایک حصے کو کینسر اور دیگر بیماریوں کا پتہ لگانے کے لیے درکار اہم مواد میں تبدیل کر دیا ہے۔

ڈان اخبار میں شائع خبررساں ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق ایران کا یورینیم کو تبدیل کرنے کا فیصلہ اسے ہتھیاروں کے گریڈ لیول کے مزید قریب پہنچنے سے بچاتا ہے۔

یہ پیش رفت ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ویانا میں عالمی طاقتوں کے ساتھ تہران کے جوہری معاہدے کی بحالی پر مذاکرات تعطل کا شکار ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: عالمی پابندیوں کے باوجود ایران نے یورینیم کی تیاری شروع کردی

ایک بیان میں بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) نے کہا کہ ایران نے اصفہان میں ایک تنصیب میں ’انتہائی افزودہ یورینیم اہداف‘ بنانے کے لیے اپنے 60 فیصد افزودہ یورینیم میں سے 2.1 کلو گرام استعمال کیا۔

آئی اے ای اے نے کہا کہ ان اہداف کو تہران ریسرچ ری ایکٹر میں اِرریڈی ایٹ کیا جائے گا اور بعد میں مولبڈینم 99 بنانے کے لیے استعمال کیا جائے گا۔

مولبڈینم 99 چند دنوں کے اندر ہی ’ٹیکنیٹیم-99 ایم‘ نامی آئیسوٹوپ کی شکل میں تبدیل ہو جاتا ہے، یہ اس اسکین میں استعمال ہوتا ہے جو کینسر کا پتہ لگا سکتا ہے اور دل کو خون کی فراہمی کا اندازہ لگا سکتا ہے۔

امریکہ میں محکمہ توانائی کے مطابق ٹیکنیٹیم-99 ایم ایک دن میں 40 ہزار سے زائد طبی کاروائیوں میں استعمال ہوتا ہے۔

دنیا بھر کے ممالک انتہائی افزودہ یورینیم کے استعمال کے نتیجے میں پھیلاؤ کے خطرات سے بچنے کے لیے مطلوبہ آئیسوٹوپ بنانے کے لیے کم افزودہ یورینیم کا استعمال کرتے ہیں۔

ایران کی نیم سرکاری خبررساں ایجنسی ’مہر‘ نے باخبر ذرائع کے حوالے سے نام ظاہر نہ کرنے والے عہدیداروں کے بارے میں بتایا کہ انہوں نے یہ اعتراف کیا کہ اس مواد میں سے کچھ کو دوبارہ پراسیس کیا گیا ہے۔

مزید پڑھیں: ایران کا جوہری معاہدے سے مکمل دستبرداری کا اعلان

رپورٹ میں مزید کہا گیا کہ 2 کلو گرام مواد 10 لاکھ افراد کی مدد کر سکتا ہے۔

آئی اے ای اے نے کہا کہ 19 فروری تک ایران کے پاس 60 فیصد افزودہ یورینیم مواد کا 33.2 کلوگرام ذخیرہ تھا جو کہ ہتھیاروں کے گریڈ لیول کی 90 فیصد کی سطح سے صرف چند تکنیکی قدم دور تھا۔

ادھر اسرائیل نے امریکا سے اپیل کی ہے کہ دوباری جوہری معاہدی بحال ہونے کی صورت میں امریکا غیر ملکی دہشت گرد تنظیموں کی بلیک لسٹ سے ایران کے پاسداران انقلاب کو نہ نکالے۔

وزیر اعظم نفتالی بینیٹ اور وزیر خارجہ یائر لاپیڈ نے یروشلم میں جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا کہ اسلامی انقلابی گارڈ کور ایک دہشت گرد تنظیم ہے جس نے ہزاروں لوگوں کو قتل کیا ہے جن میں امریکی بھی شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہم یہ ماننے سے انکار کرتے ہیں کہ امریکا دہشت گرد تنظیموں کی فہرست سے اسے نکال دے گا، دہشت گردی کے خلاف جنگ ایک عالمی جنگ ہے، پوری دنیا کا مشترکہ مشن ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں