الیکشن کمیشن کا امیر جماعت اسلامی سمیت متعدد رہنماؤں کو نوٹس

اپ ڈیٹ 28 مارچ 2022
امیر جماعت اسلامی لوئر دیر میں جلسہ عام سے خطاب کررہے ہیں— فوٹو بشکریہ ٹوئٹر
امیر جماعت اسلامی لوئر دیر میں جلسہ عام سے خطاب کررہے ہیں— فوٹو بشکریہ ٹوئٹر

الیکشن کمیشن آف پاکستان نے خیبرپختونخوا کے 18 اضلاع میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے دوران ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر امیر سراج الحق سمیت جماعت اسلامی کے متعدد رہنماؤں کو نوٹس جاری کر دیے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق جماعت اسلامی کے جن دیگر رہنماؤں کو نوٹس جاری کیے گئے ان میں صوبائی صدر سینیٹر مشتاق احمد خان، رکن صوبائی اسمبلی عنایت اللہ خان اور پارٹی کے امیدوار برائے باروال تحصیل کونسل جہان عالم شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: الیکشن کمیشن کے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، وزیر اعظم سمیت دیگر کو نوٹس جاری

مالاکنڈ کے ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر ضیاالرحمٰن نے پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کو تیسرا نوٹس بھی جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ 29 مارچ کو ان کے سامنے پیش ہوں اور ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے حوالے سے اپنے مؤقف کی وضاحت کریں، ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر اس سے پہلے بھی انہیں دو نوٹس جاری کر چکے ہیں لیکن وہ حاضر نہیں ہوئے۔

دیر بالا کے ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر سرمد حسن نے جماعت اسلامی کے رہنماؤں کو یہ نوٹس اسٹیڈیم میں جلسہ عام کرنے اور انتخابات کے لیے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر جاری کیے ہیں۔

امیر جماعت اسلامی سراج الحق کو جاری نوٹس میں کہا گیا کہ مانیٹرنگ ٹیموں اور میڈیا کے ذریعے زیر دستخطی ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر کے نوٹس میں لایا گیا ہے کہ آپ نے 26 مارچ کو دیر بالا کے ایک اسٹیڈیم میں عوامی اجتماع میں شرکت اور خطاب کیا جو ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی ہے۔

نوٹس میں ان سے کہا گیا کہ وہ ذاتی طور پر یا وکیل کے ذریعے 28 مارچ (آج) کو ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر کے سامنے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر اپنے مؤقف کی وضاحت کریں۔

یہ بھی پڑھیں: انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر اعظم سواتی الیکشن کمیشن طلب

نوٹس میں کہا گیا کہ اگر جماعت اسلامی کے سربراہ آج ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر کے سامنے پیش نہیں ہوتے یا تحریری جواب جمع نہیں کراتے تو یہ سمجھا جائے گا کہ ان کے پاس دفاع میں کہنے کے لیے کچھ نہیں ہے اور اس معاملے کو ان کی غیر موجودگی میں دستیاب ریکارڈ کو دیکھتے ہوئے متعلقہ قوانین/قواعد کے تحت نمٹایا جائے اور فیصلہ کیا جائے گا۔

دیر بالا کے ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر نے جماعت اسلامی کے صوبائی سربراہ سینیٹر مشتاق احمد خان، رکن صوبائی اسمبلی عنایت اللہ خان اور جماعت اسلامی کے امیدوار جہان عالم کو بھی مذکورہ جلسہ عام سے خطاب کرنے پر نوٹس جاری کیا ہے، انہیں بھی 28 مارچ کو ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر کے سامنے پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔

اسی طرح کولائی پلس کوہستان کے ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر واجد علی نے پی ٹی آئی کے رکن قومی اسمبلی صالح محمد خان سواتی، ایم پی اے مفتی عبید الرحمٰن، رکن صوبائی اسمبلی عبدالغفار اور بتیرہ تحصیل کونسل پی ٹی آئی کے امیدوار محمد اقبال کو بھی انتخابی مہم میں ریاستی وسائل استعمال کرنے پر نوٹس جاری کیا۔

ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر نے انہیں ہدایت کی ہے کہ وہ 28 مارچ کو ذاتی طور پر یا وکیل کے ذریعے ان کے سامنے اپنی پوزیشن واضح کریں۔

دریں اثنا مانسہرہ کے ضلعی مانیٹرنگ افسر نے ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے متعدد کیسز کو آگے کی کارروائی کے لیے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو بھجوا دیا ہے۔

مزید پڑھیں: مالاکنڈ میں انتخابی ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، وزیر اعظم، وزیر اعلیٰ کے پی پر جرمانہ

جن لوگوں کے کیس الیکشن کمیشن کو بھیجے گئے ان میں مانسہرہ تحصیل کونسل کے امیدوار کمال سلیم سواتی، بالاکوٹ تحصیل کونسل کے امیدوار محمد مشتاق اور بفہ تحصیل کونسل کے امیدوار عبدالشکور لغمانی شامل ہیں۔

صوبائی الیکشن کمیشن کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر نے انہیں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی پر اپنی پوزیشن واضح کرنے کے لیے اتوار کو پیش ہونے کی ہدایت کی تھی۔

تاہم ڈی ایم او کے جاری کردہ شیڈول کے مطابق ان میں سے کوئی بھی پیش نہیں ہوا لہٰذا ڈسٹرکٹ مانیٹرنگ افسر نے الیکشنز ایکٹ 2017 کے سیکشن 234 (3) کے تحت کیسز ان کے خلاف کارروائی کے لیے الیکشن کمیشن کو بھیج دیے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں