(ق) لیگ نے وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد میں حکومت کی حمایت کا اعلان کردیا، شہباز گل

اپ ڈیٹ 28 مارچ 2022
پی ٹی آئی کے رہنما شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں اس بڑی سیاسی پیش رفت کا دعوٰی کیا— فائل فوٹو
پی ٹی آئی کے رہنما شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں اس بڑی سیاسی پیش رفت کا دعوٰی کیا— فائل فوٹو

وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہباز گل نے دعویٰ کیا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) مسلم لیگ (ق) کے سینئر رہنما چوہدری پرویز الہٰی کو وزیر اعلیٰ پنجاب کے امیدوار کے طور پر حمایت کرے گی۔

پی ٹی آئی کے رہنما شہباز گل نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں اس بڑی سیاسی پیش رفت کا دعوٰی کرتے ہوئے کہا کہ (ق) لیگ نے وزیر اعظم کے خلاف عدم اعتماد میں حمایت کا اعلان کردیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف، چوہدری پرویز الہٰی کو وزیر اعلیٰ پنجاب کے امیدوار کے طور پر حمایت کرے گی۔

شہباز گل کے اعلان سے کچھ دیر قبل وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے اشارہ دیا تھا کہ پنجاب حکومت میں ایک بڑی تبدیلی ہونے والی ہے، صوبائی حکومت میں تبدیلی کا فیصلہ اب کرنا ہوگا۔

ان کا یہ بیان آج پنجاب اسمبلی میں موجودہ وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد جمع کرانے کے بعد سامنے آیا۔

یہ پیشرفت پرویز الہٰی کی قیادت میں مسلم لیگ (ق) کے وفد کی بنی گالا میں وزیر اعظم عمران خان سے ملاقات کے بعد سامنے آئی۔

واضح رہے کہ آج مسلم لیگ (ق) نے حکومت کی جانب سے وزارت اعلیٰ پنجاب کی پیشکش کی اطلاعات کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف(پی ٹی آئی) کے وفد سے ہونے والی ملاقات میں پنجاب کی وزارت اعلیٰ پر کوئی بات نہیں ہوئی۔

حکومتی وفد چوہدری برادران کی رہائش گاہ ملاقات کے لیے آیا تھا جس میں وفاقی وزرا اسد عمر، شاہ محمود قریشی اور پرویز خٹک شامل تھے، جبکہ مسلم لیگ (ق) کے وفاقی وزیر چوہدری طارق بشیر چیمہ، مونس الہٰی، سالک حسین، حسین الہٰی اور کامل علی آغا موجود تھے۔

دونوں اتحادی جماعتوں کے درمیان ملاقات میں تحریک عدم اعتماد اور موجودہ ملکی سیاسی صورتحال پر تفصیلی گفتگو ہوئی تھی۔

ملاقات کے بعد جب صحافیوں نے دونوں جماعتوں کی رہنماؤں سے سوال کیا تھا کہ چینل چلا رہے ہیں کہ مسلم لیگ(ق) کو وزارت اعلیٰ کی پیشکش کی گئی ہے تو اس پر شاہ محمود قریشی نے جواب دیا تھا کہ چینل کا کام ہی خبریں چلانا ہے، چوہدری صاحب ہمارا سب کچھ ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں مونس الہٰی نے جواب دیا تھا کہ ہمارے انفرادی اور اجتماعی طور پر ان سے اچھے تعلقات ہیں تو بہت جلد ہی ایک اعلان کردیا جائے گا۔

گزشتہ روز مسلم لیگ (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت حسین کی مسلم لیگ (ن) کے وفد سے ملاقات کے بعد وفاقی وزیر برائے ہاؤسنگ اینڈ ورکس طارق بشیر چیمہ نے اعلان کیا تھا کہ ’ہم کوشش کریں گے ایک یا دو روز میں اپنا فیصلہ سامنے لے آئیں‘۔

خیال رہے کہ پاکستان مسلم لیگ (ق) کے قومی اسمبلی میں 5 اراکین ہیں۔

اپوزیشن نے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد قومی اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کرا رکھی ہے، آج قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی تھی جہاں اپوزیشن کے 161 اراکین نے تحریک کی حمایت کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں