اسلم بھوتانی نے بھی حکومتی اتحاد سے علیحدگی اختیار کرلی

اپ ڈیٹ 29 مارچ 2022
آزاد حیثیت میں منتخب ہونے والے اسلم بھوتانی نے ساڑھے 3 سال حکومت کی حمایت کی — تصویر: قومی اسمبلی ویب سائٹ
آزاد حیثیت میں منتخب ہونے والے اسلم بھوتانی نے ساڑھے 3 سال حکومت کی حمایت کی — تصویر: قومی اسمبلی ویب سائٹ

بلوچستان کے رکن قومی اسمبلی محمد اسلم بھوتانی نے حکمراں اتحاد چھوڑنے اور وزیراعظم کو تحریک عدم اعتماد کے ذریعے اقتدار سے بے دخل کرنے کی کوششوں میں اپوزیشن کا ساتھ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسلم بھوتانی بلوچستان میں قومی اسمبلی کے حلقہ این اے-272 گوادر-لسبیلہ سے آزاد حیثیت میں رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے۔

ڈان سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’میں نے حکومتی اتحاد چھوڑنے کا فیصلہ کیا ہے‘۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان عوامی پارٹی کا تحریک عدم اعتماد میں اپوزیشن کی حمایت کا اعلان

انہوں نے یہ فیصلہ پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین آصف علی زرداری سے ملاقات کے بعد کیا۔

اسلم بھوتانی کا کہنا تھا کہ ’میرے اور میرے خاندان کے آصف زرداری سے بہت پرانے تعلقات ہیں اور میں انہیں نظر انداز نہیں کر سکتا‘۔

اسلم بھوتانی سال 2018 میں پی ٹی آئی کی قیادت میں بننے والی حکومت میں شامل ہوئے تھے اور ساڑھے 3 سال تک اس کی حمایت کرتے رہے۔

اسلم بھوتانی 70 ہزار ووٹس لے کر رکن قومی اسمبلی منتخب ہوئے تھے جو بلوچستان میں ایک ریکارڈ ہے۔

مزید پڑھیں: طارق بشیر چیمہ وزارت سے مستعفی، تحریک عدم اعتماد میں وزیراعظم کےخلاف ووٹ دینے کا اعلان

اسلم بھوتانی کی جانب سے اپوزیشن کی حمایت کا اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا کہ جب گزشتہ روز ہی بلوچستان کی حکمران جماعت بلوچستان عوامی پارٹی نے بھی تحریک عدم اعتماد میں وزیر اعظم کی مخالفت کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

بی اے پی، مرکز میں حکومت کی اتحادی تھی جس کے 5 میں سے 4 اراکین قومی اسمبلی نے اپوزیشن کا ساتھ دینے کا اعلان کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں