وزیراعظم شہبازشریف کو ترک صدر کا فون، وزیراعظم منتخب ہونے پر مبارکباد

اپ ڈیٹ 12 اپريل 2022
ترک صدر نے کہا کہ یقین ہے کہ آپ کی قیادت میں پاکستان اور ترکی کے تعلقات  مزید مضبوط ہوں گے—فائل فوٹو: اے ایف پی
ترک صدر نے کہا کہ یقین ہے کہ آپ کی قیادت میں پاکستان اور ترکی کے تعلقات مزید مضبوط ہوں گے—فائل فوٹو: اے ایف پی

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے پاکستان کے 23 ویں وزیراعظم کی حیثیت سے حلف اٹھالیا اور انہیں ترکی کے صدر رجب طیب اردوان اور بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے مبارک باد دی جبکہ پڑوسی ملک چین نے بھی اپنے ردعمل کا اظہار کردیا۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر مسلم لیگ (ن) کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب اردوان نے وزیراعظم شہباز شریف سے ٹیلی فونک گفتگو کے دوران کہا کہ آپ کے وزیراعظم منتخب ہونے کی خبر پر بے حد مسرور ہوں، یقین ہے کہ آپ کی قیادت میں پاکستان اور ترکی کے برادرانہ تعلقات میں مزیدمضبوطی آئے گی۔

ترک صدر سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف کا کہنا تھاکہ پاکستان اور ترکی بااعتماد بھائی ہیں، دونوں کے تعلقات میں مزید قربت لانا چاہتے ہیں.

وزیراعظم شہبازشریف نے ٹیلی فون کرنے اور مبارک باد پر ترک صدر رجب طیب اردوان کا شکریہ ادا کیا اور نیک تمناﺅں کا اظہار کیا.

اس سے قبل قومی اسمبلی میں وزیراعظم منتخب ہونے کے بعد اپنی پہلی تقریر کے دوران شہباز شریف نے ترکی سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ترکی اور پاکستان کے تاریخی تعلقات ہیں، ترکی وہ ملک ہے جس نے کشمیر کی آزادی کی سب سے پہلے حمایت کی تھی، انہوں نے اپنے دور حکومت میں ترکی کے ساتھ اچھے تعلقات استوار کرنے کے عزم کا اظہار کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں:شہباز شریف پاکستان کے 23ویں وزیر اعظم منتخب ہوگئے

بھارت کے وزیراعظم نریندر مودی نے بھی شہباز شریف کو وزیراعظم پاکستان منتخب ہونے پر مبارک باد دی ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری اپنے ایک بیان میں نریندر مودی کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کو وزیراعظم پاکستان منتخب ہونے پر مبارک باد پیش کرتا ہوں۔

بھارتی وزیراعظم نے مزید لکھا کہ بھارت کی خواہش ہے کہ خطے میں امن اور استحکام ہو تاکہ ہم ترقیاتی چیلنجز اور لوگوں کی فلاح و بہبود پر توجہ مرکوز کرسکیں۔

واضح رہے کہ قومی اسمبلی میں اپنی پہلی تقریر کے دوران شہباز شریف نے بھارت سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا تھا کہ ہم بھارت کے ساتھ پر امن دوستانہ تعلقات کے خواہاں ہیں لیکن مسئلہ کشمیر کے منصفانہ حل تک خطے میں پائیدار امن قائم نہیں ہو سکتا۔

مزید پڑھیں:وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے منصب کا حلف اٹھالیا

انہوں نے کہا تھا کہ ہم کشمیر کے لیے ہر فورم پر آواز اٹھائیں گے، ہم کشمیر کے لوگوں کی ہر سطح پر سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔

انہوں نے بھارتی وزیراعظم کو مشورہ دیتے ہوئے کہا تھا کہ آئیں ہم دونوں ممالک کے مسائل کے حل کےلیے، ان کو غربت اور پسماندگی سے نکالنے کے لیے اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق اور کشمیر کے عوام کی امنگوں کے مطابق مسئلہ کشمیر حل کریں۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے صدرشہباز شریف کے وزیراعظم منتخب ہونے پر چین نے ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کے سیاسی حالات چاہے جس طرح بھی بدلیں، چین کی پاکستان کے حوالے سے غیرمتزلزل دوستانہ پالیسی قائم رہے گی۔

پاکستان میں چینی سفارت خانے کی جانب سے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری ایک بیان میں چینی وزارت خارجہ کے ترجمان نے کہا ہے کہ ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کی سیاسی صورت حال میں تبدیلیاں چین اور پاکستان کے تعلقات کی مجموعی صورت حال پر اثر انداز نہیں ہوں گی۔

خیال رہے کہ قومی اسمبلی میں اپنی تقریر کے دوران شہباز شریف نے سی پیک منصوبوں میں تیزی لانے کا اعلان کیا تھا۔

انہوں نے کہا تھا کہ چین سے دوستی لازوال ہے اور قیامت تک قائم رہے گی۔

شہباز شریف قومی اسمبلی میں 174 ووٹ کے ساتھ پاکستان کے 23 ویں وزیراعظم منتخب ہوئے تھے اور اس کے بعد ایوان صدر میں منعقدہ تقریب میں وزارت عظمیٰ کا حلف اٹھا لیا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں