آزاد کشمیر کے نامزد متبادل وزیراعظم سمیت 4 وزرا برطرف

14 اپريل 2022
وزیراعظم عبدالقیوم نیازی کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی گئی ہے—فائل/فوٹو: وزیراعظم آزاد کشمیر ٹوئٹر
وزیراعظم عبدالقیوم نیازی کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرادی گئی ہے—فائل/فوٹو: وزیراعظم آزاد کشمیر ٹوئٹر

آزاد جموں اور کشمیر کے وزیراعظم عبدالقیوم نیازی نے ان کے خلاف جمع کرائی گئی تحریک عدم اعتماد میں متبادل وزیراعظم کے لیے نامزد سینئر وزیر تنویر الیاس سمیت متعدد وزرا اور ایک مشیر کو بدعنوانی اور مشکوک سرگرمیوں کا الزام عائد کرتے ہوئے برطرف کردیا۔

آزاد جموں اور کشمیر کے وزیراعظم سیکریٹریٹ سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق سردار عبد القیوم نیازی نے آزاد جموں اور کشمیر عبوری آئین 1974 کے آرٹیکل 14(3) کے تحت ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی، بدعنوانی اور مشکوک سرگرمیوں پر وزرا کو برطرف کر دیا گیا۔

مزید پڑھیں: آزاد کشمیر: پی ٹی آئی اراکین کی اپنے ہی وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد

نوٹیفکیشن کے مطابق آزاد جموں اور کشمیر کے سینئر وزیر سردار تنویر الیاس، عبد الماجد خان، علی شان سونی، خواجہ فاروق اور اکبر ابراہیم کو برطرف کر دیا گیا۔

نوٹیفکیشن میں بتایا گیا کہ مذکورہ وزرا کو بد عنوانی اور مشکوک سرگرمیوں کی وجہ سے کابینہ سے نکالا گیا ہے۔

خیال رہے کہ سینئر وزیر تنویر الیاس کے پاس فزیکل پلاننگ، ہاؤسنگ اور سیاحت کا قلمدان تھا، عبدالمجید خان کے پاس وزارت خزانہ، خواجہ فاروق احمد کے پاس وزیر برائے لوکل گورنمنٹ اور شہری ترقی خواجہ فاروق احمد اور علی شان سونی کے پاس خوراک کی وزارت تھی۔

وزیراعظم آزاد جموں اور کشمیر عبدالقیوم نیازی کی جانب سے جاری ایک اور نوٹیفکیشن میں بتایا گیا ہے کہ مشیر ایس ڈی ایم اے اور سول ڈیفنس چوہدری محمد اکبر کو بھی بدعنوانی اور مشکوک سرگرمیوں کی وجہ سے عہدے سے ہٹا دیا گیا ہے۔

خیال رہے کہ دو روز قبل آزاد جموں اور کشمیر میں حکمران جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے 25 اراکین نے پارٹی منشور پر عمل درآمد میں ناکامی اور بدانتظامی کا الزام عائد کرتے ہوئے اپنے ہی وزیراعظم سردار عبدالقیوم نیازی کے خلاف آزاد جموں اور کشمیر کے آئین کے آرٹیکل 18 کے تحت تحریک عدم اعتماد جمع کرادی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: آزاد جموں و کشمیر کے نومنتخب وزیراعظم عبدالقیوم نیازی نے حلف اٹھالیا

عدم اعتماد کی تحریک میں کہا گیا ہے کہ ‘وزیراعظم پارٹی کے منشور پر عمل درآمد نہ کرانے، بداتنظامی، اقربا پروری اور میرٹ کی خلاف ورزی اور مسئلہ کشمیر اجاگر نہ کرنے کی وجہ سے پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کا اعتماد کھو چکے ہیں’۔

وزیربلدیات اور دیہی ترقی خواجہ فاروق احمد نے کہا تھا کہ ‘واضح ہو کہ آزاد جموں اور کشمیر میں وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کے مشورے اور منظوری کے بعد جمع کروائی گئی ہے اور ہم عمران خان کی قیادت میں متحد ہیں’۔

پی ٹی آئی کے مذکورہ اراکین اسمبلی نے آزاد جموں اور کشمیر کے آئین کے تحت وزرات عظمیٰ کے لیے متبادل نام بھی تجویز کردیا ہے اور پی ٹی آئی کے علاقائی سربراہ اور موجودہ سینئر وزیر سردار تنویر الیاس کو وزیراعظم بنانے کی تجویز دی ہے۔

واضح رہے کہ آزاد جموں اور کشمیر کے آئین کے آرٹیکل 18 فور کے تحت وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر معیاد کے خاتمے سے 3 دن پہلے ووٹنگ نہیں ہوسکتی یا جمع کرانے کے 7 دن کے اندر ووٹنگ ہوگی۔

خیال رہے کہ آزاد جموں اور کشمیر میں گزشتہ برس عام انتخابات ہوئے تھے اور پی ٹی آئی اکثریتی جماعت بن کر ابھری تھی اور چیئرمین پی ٹی آئی نے غیرمعروف رہنما عبدالقیوم نیازی کو وزیراعظم نامزد کرکے سب کو حیران کردیا تھا۔

آزاد جموں اور کشمیر میں گزشتہ 8 ماہ کے دوران پی ٹی آئی کی پارلیمانی پارٹی کے اندر اختلافات کھل کر سامنے آئے اور متعدد اراکین نے وزیراعظم سردار عبدالقیوم نیازی کی جانب سے طلب کردہ اجلاس میں شرکت سے بھی کتراتے رہے۔

خواجہ فاروق احمد نے اس حوالے بتایا کہ ‘دراصل پی ٹی آئی اراکین اسمبلی شروع دن سے ہی وزیراعظم سردار عبدالقیوم نیازی کے انداز حکمرانی سے ناخوش اور غیرمطمئن تھے لیکن ہم حالات اور چیئرمین کی نامزدگی کے باعث برداشت کر رہے تھے’۔

ان کا کہنا تھا کہ بعد ازاں عمران خان کو بھی احساس ہوگیا کہ پارٹی کے وسیع مفاد کے لیے ان کی تبدیلی ناگزیر ہے اور اس کی اجازت دے دی۔

تبصرے (0) بند ہیں