شنگھائی کو فری ٹریڈ زون کرنے کی منظوری

شنگھائی: چین کی حکومت نے معاشی طور پر اہمیت رکھنے والے شہر شنگھائی کو معاشی اصلاحات کے فروغ کی کوشش کے طور پر "تجرباتی" فری ٹریڈ زون کرنے کی منظوری دے دی ہے۔
وزارت تجارت نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ جولائی میں پارلیمنٹ کی اجازت دینے کے بعد اسٹیٹ کونسل یا کابینہ نے حال ہی میں زون کی منظوری دی ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ زون میں کس شے کی اجازت ہوگی یا نہیں اس کا اعلان بعد میں کیا جائے گا۔ واضح رہے کہ فری ٹریڈ زون میں چار اہم ذیلی زونز شامل ہیں۔
وزارت نے کہا کہ تجرباتی فری ٹریڈ زون کی تعمیر چین کو عالمی مقابلے کے ایک نئے رحجان کے بارے میں تجربہ اور فوائد فراہم کرے گی۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ سروسز کے شعبے میں مزید چھوٹ دی جائے گی جبکہ مالیاتی انڈسٹری کا دائرہ وسیع رکھا جائے گا۔ لیکن اس کے علاوہ مزید کوئی تفصیل نہیں دی گئی ہے۔
چین کے سرکاری میڈیا کی رپورٹ کے مطابق کسی فری ٹریڈ زون میں اصولی طور پر اشیا کی درآمد، تیاری اور برآمد کا عمل کسٹمز کی کسی بھی قسم کی مداخلت کے بغیر انجام دیا جاتا ہے۔
شنگھائی میں پہلے ہی کچھ اس طرح کے محدود علاقے ہیں۔ جہاں کمپنیوں کو ٹیکس کے بغیر سامان درآمد کرنے کی اجازت ہے بشرطیکہ وہ اسے چین کی مقامی مارکیٹ میں فروخت کریں۔
شنگھائی کے میئر یانگ ژونگ نے جولائی میں قانون سازوں کو بتایا تھا کہ فری ٹریڈ زون محض ترجیحی پالیسیوں پر کام کرنے کیلئے نہیں بنایا گیا ہے بلکہ اس میں بڑے پیمانے پر ادارہ جاتی تبدیلیاں کی گئی ہیں۔
شنگھائی کو ایک بین الاقوامی تجارتی مرکز بنانے کی بھرپور کوشش کی جارہی ہیں۔