ملتان سے کراچی آنے والی ٹرین میں خاتون سے اجتماعی زیادتی، 2 ملزمان گرفتار

اپ ڈیٹ 30 مئ 2022
بہاالدین زکریا ایکسپریس کی سیکیورٹی اور انتظامیہ کی ذمہ داری نجی کمپنی کے پاس تھی — فائل فوٹو: رائٹرز
بہاالدین زکریا ایکسپریس کی سیکیورٹی اور انتظامیہ کی ذمہ داری نجی کمپنی کے پاس تھی — فائل فوٹو: رائٹرز

ملتان سے کراچی آنے والی بہاالدین زکریا ایکسپریس میں چلتی ٹرین میں خاتون کو گینگ ریپ کا نشانہ بنایا گیا جس میں ملوث 2 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

زیادتی کا شکار ہونے والی خاتون بہاالدین زکریا ایکسپریس میں سفر کر رہی تھیں جب پرائیویٹ فرم کے ٹکٹ چیکرز نے ان کے ساتھ زیادتی کی، ٹکٹ چیک کرنے والے خاتون کو ٹکٹ چیک کرنے کے بہانے اے سی کلاس میں لے گئے جہاں انہوں نے تشدد کرنے کے بعد اس کا گینگ ریپ کیا۔

مزید پڑھیں: امریکا: چلتی ٹرین میں خاتون کا ریپ، 'دیگر مسافر موبائل استعمال کرتے رہے'

بہاالدین زکریا ایکسپریس کی سیکیورٹی اور انتظامیہ کی ذمہ داری نجی کمپنی کے پاس تھی۔

کراچی میں مشتبہ ملزمان کے خلاف سٹی ریلوے اسٹیشن میں مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

جناح پوسٹ گریجوایٹ میڈیکل سینٹر کی ایڈیشنل پولیس سرجن ڈاکٹر سمعیہ سید نے بتایا کہ 25 سالہ خاتون کو اتوار کی رات سٹی ریلوے پولیس اسٹیشن ہسپتال لایا گیا، متاثرہ خاتون نے لیڈی میڈیکو لیگل افسر کو بتایا کہ تقریباً تین ماہ قبل ان کی طلاق ہوگئی تھی اور وہ پنجاب کے علاقے مظفر گڑھ میں اپنے بچوں سے ملنے گئی تھیں۔

انہوں نے بتایا کہ وہ کراچی کے علاقے اورنگی ٹاؤن میں اپنے گھر واپس جارہی تھیں کہ سکھر کے قریب روہڑی میں ٹکٹ چیکر اور دیگر نے ان سے کہا کہ انہیں ٹرین کے اے سی (ایئر کنڈیشنر) ڈبے میں منتقل کیا جارہا ہے۔

ڈاکٹر سمعیہ سید نے بتایا کہ دو، تین افراد نے خاتون کا منہ کپڑوں سے باندھ دیا، ملزمان نے انہیں تشدد کا نشانہ بھی بنایا کیونکہ ان کے جسم پر تشدد کے تین سے چار نشانات تھے اور ان کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی۔

یہ بھی پڑھیں: سماعت اور قوت گویائی سے محروم خاتون کا ٹرین میں 'ریپ'

ایڈیشنل پولیس سرجن نے کہا کہ طبی معائنے میں اس بات کی تصدیق ہوئی کہ خاتون کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی گئی اور انہیں 29 مئی کو رات ساڑھے 11 بجے کے قریب جناح ہسپتال کے میڈیکو لیگل شعبے میں لایا گیا۔

انہوں نے بتایا کہ رپورٹ میں ثابت ہوا ہے کہ خاتون کا متعدد بار ریپ کیا گیا اور ملزمان نے کچھ اضافی پیسے لیے بغیر انہیں اے سی ڈبے میں لے جاکر مبینہ طور پر ان کا فائدہ اٹھایا، ان کا معائنہ حالیہ جنسی اور جسمانی حملے کے نتائج سے مطابقت رکھتا تھا۔

ڈاکٹر سمعیہ سید نے کہا کہ متاثرہ خاتون کے کپڑوں کو سیمین سیرولوجی اور ڈی این اے پروفائلنگ اور کراس میچنگ کے لیے نمونوں کے ساتھ سیل کردیا گیا ہے۔

ایڈیشنل پولیس سرجن نے رائے دی کہ ہمیں کراچی میں ٹرین کی آمد کا وقت جاننے کی ضرورت ہے کیونکہ روہڑی، ملتان اور کراچی کے درمیانی راستے پر ہے لہٰذا اس سے ہمیں پتا چل جائے گا کہ واقعہ اندازاً کس وقت رونما ہوا ہوگا۔

سٹی ریلوے اسٹیشن کے ایس ایچ او اسد انڑ سے مذکورہ واقعے کے حوالے سے رابطہ کرنے کی کوشش کی گئی لیکن وہ میڈیا کو معلومات دینے سے گریز کرتے رہے۔

مزید پڑھیں: شادی کے جھانسہ میں آ کر لاہور جانے والی خاتون کا متعدد مرتبہ ریپ ہونے کا انکشاف

تاہم سوشل میڈیا پر شیئر کی گئی ایف آئی آر کے مندرجات کے مطابق شکایت کنندہ خاتون نے کہا کہ وہ مظفر گڑھ میں اپنے بچوں سے ملنے گئیں، انہوں نے مظفر گڑھ سے کراچی جانے کے لیے ٹرین پکڑی جہاں ٹرین انچارج اور دو ٹکٹ چیکرز نے انہیں اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا، ریلوے پولیس نے نجی ٹرین سروس کے تین ملازمین کے خلاف تعزیرات پاکستان کی دفعہ 376 اور 34 کے تحت ایف آئی آر درج کر لی ہے۔

دریں اثنا ریلوے پولیس کے ترجمان کے مطابق آئی جی ریلوے پولیس فیصل شاہکار نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے ملزمان کی فوری گرفتاری کا حکم دیا ہے۔

ملزمان کی گرفتاری کے لیے خصوصی ٹیمیں تشکیل دے دی گئی ہیں۔

آئی جی ریلوے فیصل شاہکار نے کہا کہ ملزمان کو جلد گرفتار کر کے کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔

ریلوے پولیس کے بیان کے مطابق ریپ ایک گھناؤنا جرم ہے اور ریلوے پولیس کوشش کرے گی کہ متعلقہ عدالت سے انہیں سخت سزا دی جائے۔

یہ بھی پڑھیں: لاہور: ریپ کا شکار طالبہ کی خودکشی کی کوشش

ادھر ریلوے سے موصول اطلاعات کے بعد واقعے میں ملوث 2 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے اور تیسرے کی گرفتاری کے لیے ریلوے پولیس کی ٹیمیں چھاپے مار رہی ہیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

RIZWAN May 31, 2022 09:51am
درندگی اور بے غیرتی ہے کرنے والوں کی بھی اپنی بہن بٹیاں ہوں گی