عمران خان! بہت ہوگیا، بس ہم نے بہت سن لیا، وزیر اعلیٰ سندھ

اپ ڈیٹ 02 جون 2022
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ امید ہے اس منصوبے سے لوگوں کی زندگیوں میں بہتری آئے گی— فوٹو: ڈان نیوز
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ امید ہے اس منصوبے سے لوگوں کی زندگیوں میں بہتری آئے گی— فوٹو: ڈان نیوز

وزیر اعلیٰ سند سید مراد علی شاہ نے عمران خان کے بیانات پر ردِ عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ عمران خان کبھی بم گرانے کی بات کرتے ہیں کبھی کچھ اور کہتے ہیں بس بہت ہوچکا۔

کراچی میں آپٹیکل فائبر کے منصوبے کے اجرا کے معاہدے کی تقریب سے خطاب کے دوران وزیر اعلیٰ نے عمران خان کے بیان کے حوالے سے کہا کہ قائد اعظم محمد علی جناح کا ایک جملہ کہوں گا جو انہوں نے اکتوبر 1947 میں ایک تقریب میں کہا تھا کہ ’ دنیا میں کوئی طاقت نہیں ہے جو پاکستان کو ختم کرسکے‘۔

انہوں نے کہا کہ جب ہم اسکول میں ہوا کرتے تھے تو یہ موصوف کرکٹ کھیل رہے تھے، اب ان کے بیانات اخبار میں پڑھنے پڑ رہے ہیں۔

انہوں نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ ’بس بہت ہوگیا کبھی آپ ایٹم بم گرانے کی بات کرتے ہیں کبھی کچھ اور کہتے ہیں، ہم نے بہت سن لیا‘۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سے زیادہ اور کچھ نہیں کہوں گا، بہت کچھ کہہ چکا ہوں اور بہت سن چکا ہوں۔

مزید پڑھیں: وفاق، سندھ کے ساتھ شدید ناانصافی کر رہا ہے، مراد علی شاہ

آئی جی سندھ کی تعیناتی کے حوالے سے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ آئی جی سندھ جب گئے تھے تو ہم نے غلام نبی میمن کو قائم مقام آئی جی بنایا تھا، وفاقی حکومت سے تبادلہ خیال جاری ہے، آج یا کل تک آئی جی سندھ کے نام کا اعلان کردیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک خبر سنی تھی کہ ہائر ایجوکیشن کے فنڈز میں کمی کی جارہی ہے، بعدازاں وزیر اعظم نے اس خبر کی تردید کردی، تاہم میں وزیر اعظم سے کہوں گا کہ ہائر ایجوکیشن کے فنڈز میں مزید اضافہ کیا جائے۔

مراد علی شاہ نے کہا کہ سابقہ حکومت میں فنڈز نہ ملنے کے سبب سندھ کی جامعات شدید متاثر ہوئی ہیں اور انہیں شدید مالی مسائل کا سامنا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں وزیر اعظم سے درخواست کرتا ہوں کہ ہماری مدد کریں اور اس صوبے کے لیے ہمیں معاوضہ دیں، جو ہمارے ساتھ پچھلے تین سال میں ہوا ہے اس کے بعد ہم پیچھے رہ گئے ہیں۔

سندھ میں آپٹیکل فائبر کے 3 منصوبوں کا معاہدہ طے پاگیا

سندھ میں وفاقی حکومت کی شراکت سے آپٹیکل فائبر کے تین منصوبوں کے اجرا کا معاہدہ طے پا گیا، منصوبوں کے تحت صوبے کے 6 اضلاع میں آپٹیکل فائبر بچھائی جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: عدالت عظمیٰ نے مراد علی شاہ کے خلاف کیس میں معاونت طلب کرلی

اس موقع پر وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نےمنصوبے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ دادو، جامشورو، بدین، حیدرآباد، لاڑکانہ اور قمبر شہداد کوٹ اضلاع میں آپٹک فائبر کیبل بچھائی جائے گی۔

تقریب میں وفاقی وزیر برائے آئی ٹی اور ٹیلی کمیونی کیشن امین الحق، چیف سیکریٹری سہیل راجپوت ، ایڈیشنل سیکریٹری آئی ٹی محسن مشتاق، پریذیڈنٹ پی ٹی سی ایل حاتم بمترف تقریب میں شریک ہوئے۔

پروگرام میں جاپان، ترکی، انڈونیشیا، کوریا کے کاؤنسل جنرلز نے بھی شرکت کی۔

آپٹک فائبر کیبل پروجیکٹ پر چیف ایگزیکیٹو آفیسر یونیورسل سروس فنڈ حارث محمود اور سی ای آو پی ٹی سی ایل حاتم بمترف نے دستخط کیے۔

اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ کا کہنا تھا کہ ماضی میں کچھ برس تکنیکی ترقی اور معاشی حالات اہم موڑ پر تھے، جس نے لاکھوں پاکستانیوں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کیا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی میں جرائم کی روک تھام کے لیے سخت اقدامات اٹھائیں گے، مراد علی شاہ

انہوں نے کہا کہ آئی ٹی چیلنجز پر قابو پانے کے لیے ڈیجیٹل پاکستان کے وژن پر کام ہورہا ہے،یونیورسل سروس فنڈ کے ذریعے وزارت آئی ٹی اینڈ ٹیلی کمیونی کیشن مختلف منصوبے چلا رہی ہے۔

وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ آئی ٹی منصوبے سماجی و اقتصادی ترقی میں بہت بڑا کردار ادا کر رہے ہیں، ڈیجیٹلائزیشن کاروبار اور کمیونٹیز کے لیے ضروری ہوچکا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ یو ایس ایف کے ذریعے وزارت آئی ٹی اور ٹیلی کمیونی کیشن کا مقصد پاکستان کے تمام شہریوں کو جوڑنا ہے، یو ایس ایف نے تین کروڑ پاکستانیوں کے لیے 16 ہزار کلومیٹر سے زائد طویل آپٹک فائبر کیبل او ایف ایس کا معاہدہ کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ وزارت آئی ٹی اور ٹیلی کمیونی کیشن یو ایس ایف کے ذریعے مزید 3 منصوبوں پر معاہدے کررہی ہے، یہ منصوبے سندھ کے دیہی اور دور دراز کی آبادیوں تک رسائی اور روابط فراہم کریں گے۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ امید ہے اس منصوبے سے لوگوں کی زندگیوں میں بہتری آئے گی، خواتین کو بااختیار بنانے اور روزگار کے مواقع پیدا ہوں گے۔

مزید پڑھیں: کراچی سے ’لاپتا‘ دعا زہرہ کا سراغ لگا لیا گیا، مراد علی شاہ

انہوں وزارت آئی ٹی کی خدمات کو سراہتے ہوئے کہا کہ وزارت پاکستان کی تکنیکی صلاحیت کو ترقی دی ہے، انہوں عالمی سطح پر مسابقتی انفارمیشن اینڈ کمیونی کیشن ٹیکنالوجیز (سی ٹی) کو اجاگر کیا ہے

خوشی کی بات ہے کہ یہ سب وزیر اعظم اور وزارت آئی ٹی کی امین الحق کی رہنمائی سے ممکن ہوا ۔

خیال رہے 5 ارب روپے کے آپٹیکل فائبر کے منصوبے میں 686 تعلیمی ادارے،212 مراکز صحت،276 سرکاری دفاتر بھی مستفید ہوں گے۔

آپٹیکل کیبل سے 1367 موبائل ٹاورز منسلک ہوکر تیز ترین سروسز فراہم کرنے کے قابل ہوجائیں گے.

مراد علی شاہ نے کہا کہ کورونا وائرس کے دوران ہم نے آئی ٹی کے شعبے سے بہت فائدہ اٹھایا اور ہمارے پاس سہولیات ہوتی تو ہم اس سے مزید مستفید ہوسکتے تھے۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے گلگت بلتستان سے تعلق رکھنے والی لڑکی کی کہانی سنی جو گھر میں آئی کے استعمال سے 50 ڈالر ہر ماہ کما رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ہمارے پاس مسئلہ یہ ہے کہ کسی کو ملازمت پر رکھا جائے تو اس کو دفتر دیا جائے اس کو گاڑی دی جائے، جو ہم سپریم کورٹ کے احکامات کے پیشِ نظر نہیں دے سکتے، بہتر ہے کہ لوگ گھر سے کام کریں لیکن ہمارے پاس سہولیات نہیں ہیں۔

وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ہمارے پاس صلاحیت بہت ہے لیکن اس صلاحیت کے حساب سے ہم گراف کے ’صفر‘ ہندسے پر ہیں، لیکن جس طرح آئی ٹی کی وزارت اور شراکتدار کام کر رہے ہیں، بہتری سامنے آئی گی۔

ان کا کہنا تھا کہ میں یقین دہانی کراتا ہوں کہ صلاحیت کو بڑھانے کے لیے سندھ حکومت پورا تعاون کرنے کے لیے تیار ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں