کالعدم ٹی ٹی پی، ٹی ٹی آئی سے متعلق پیشرفت، معاملہ پارلیمنٹ میں اٹھانے کیلئے کمیٹی تشکیل

اپ ڈیٹ 12 جون 2022
کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ پیپلز پارٹی کے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا تھا — فائل فوٹو: رائٹرز
کمیٹی تشکیل دینے کا فیصلہ پیپلز پارٹی کے اعلیٰ سطح کے اجلاس میں کیا گیا تھا — فائل فوٹو: رائٹرز

وزیر خارجہ اور چیئرمین پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) بلاول بھٹو زرداری نے تحریک طالبان افغانستان (ٹی ٹی آئی) اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) سے متعلق حالیہ پیشرفت کے معاملے کو کو پارلیمنٹ میں زیر بحث لانے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی۔

بلاول بھٹو زرداری نے سیاسی جماعتوں سے رابطوں اور دہشت گردی کے معاملات پارلیمنٹ میں اٹھانے کے لیے 3 رکنی کمیٹی تشکیل دی ہے۔

وزیر خارجہ کی ہدایت پر بننے والی تین رکنی کمیٹی میں شیری رحمٰن، فرحت اللہ بابر اور قمر زمان کائرہ شامل ہیں۔

پیپلز پارٹی کے میڈیا سیل کے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری کردہ پیغام میں کمیٹی کے قیام کی تصدیق بھی کی گئی۔

مزید پڑھیں: حکومت، کالعدم ٹی ٹی پی کے درمیان غیر معینہ مدت تک جنگ بندی پر اتفاق

خیال رہے کہ گزشتہ روز زرداری ہاؤس میں ہونے والے اجلاس میں تحریک طالبان افغانستان اور کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے متعلق تبادلہ خیال ہوا تھا۔

اعلیٰ سطح کے اجلاس میں پارلیمان کو وہ پہلا اور واحد فورم قرار دینے کے اپنے عزم کا اعادہ کیا گیا تھا جہاں ایسے موضوعات پر بحث کی جاسکتی ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ کالعدم تحریک طالبان پاکستان سے جاری مذاکرات سمیت دہشت گردی سے متعلق تمام فیصلے پارلیمنٹ کے ذریعے ہونے چاہئیں۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے متعدد مواقع پر بتایا ہے کہ وہ ذاتی طور پر دہشت گردی سے متاثر ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ٹی ٹی پی نے حکومت پاکستان کے ساتھ جنگ بندی میں 30 مئی تک توسیع کردی

اس سلسلے میں انہوں نے کہا تھا کہ ان کی جماعت آگے بڑھنے کے راستے پر اتفاق رائے کے لیے اتحادی جماعتوں سے رابطہ کرے گی۔

ان کا کہنا تھا کہ پی پی پی سمجھتی ہے کہ تمام تر فیصلے پارلیمنٹ کو کرنے چاہئیں۔

سابق صدر آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو کے زیرِ صدرات اجلاس میں پارٹی کے سینئر رہنما یوسف رضا گیلانی، راجا پرویز اشرف، مراد علی شاہ، شیری رحمٰن، خورشید شاہ، فریال تالپور، نئیر بخاری، نجم الدین، فیصل کریم کنڈی، ہمایوں خان، قمر زمان کائرہ، چوہدری یٰسین، چوہدری منظور، ندیم افضل چن، اخونزادہ چٹان، رخسانہ بنگش، نثار کھوڑو اور فرحت اللہ بابر نے شرکت کی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: کالعدم تحریک طالبان پاکستان کا جنگ بندی میں توسیع کا اعلان

اجلاس کے بعد جاری کردہ بیان میں پیپلز پارٹی نے کہا تھا کہ تمام تر فیصلے پارلیمنٹ کے ذریعے ہونے چاہئیں، لہٰذا پارلیمنٹ کو تمام فیصلوں میں لازمی شامل کیا جائے۔

یاد رہے کہ گزشتہ ماہ حکومت اور ٹی ٹی پی نے غیر معینہ مدت تک کے لیے جنگ بندی پر اتفاق کیا تھا اور قبائلی سرحدی علاقے میں دو دہائیوں سے جاری عسکریت پسندی کو ختم کرنے کے لیے مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں