معین علی کی پیغمبراسلام ﷺ کے خلاف ریمارکس پر 'بھارت کے بائیکاٹ' سے متعلق ٹوئٹ کی تردید

17 جون 2022
معین علی انگلینڈ کے کرکٹر ہیں جو  آئی پی ایل میں چنئی سپر کنگز کے لیے بھی کھیلتے ہیں—فائل فوٹو:اے پی
معین علی انگلینڈ کے کرکٹر ہیں جو آئی پی ایل میں چنئی سپر کنگز کے لیے بھی کھیلتے ہیں—فائل فوٹو:اے پی

جنوبی ایشیا کے متعدد سوشل میڈیا پلیٹ فارمز پر انگلینڈ کے کرکٹر معین علی کے ایک ٹوئٹ کا اسکرین شاٹ گردش کر رہا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ وہ بھارت میں اس وقت تک دوسرا میچ نہیں کھیلیں گے جب تک کہ بھارت حکمران جماعت کی ترجمان کے پیغمبر اسلام ﷺ کے بارے میں متنازع ریمارکس پر معافی نہیں مانگتا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کی خبر کے مطابق تاہم، یہ دعویٰ غلط ہے، جس اکاؤنٹ سے یہ ٹوئٹ شیئر کیا گیا تھا اسے معطل کر دیا گیا ہے اور انگلینڈ کرکٹ بورڈ نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا ہے کہ یہ اکاؤنٹ جعلی تھا۔

اسکرین شاٹ 8 جون 2022 کو ایک فیس بک پوسٹ میں شیئر کیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستانی دورے کے لیے منتخب کیا جائے تو ریٹائرمنٹ ختم کرسکتا ہوں، معین علی

اس سکرین شاٹ میں 'معین منیر علی' کی ایک ٹوئٹ دکھائی دیتی ہے جس میں لکھا گیا تھا کہ 'اگر بھارت اپنے توہین رسالت کے بیان پر معافی نہیں مانگتا تو میں دوبارہ کبھی میچ کھیلنے بھارت نہیں جاؤں گا، میں اندین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) کا بھی بائیکاٹ کروں گا۔'

اس اسکرین شاٹ میں یہ بھی لکھا گیا تھا کہ میں اپنے مسلمان بھائیوں سے بھی ایسا ہی کرنے کی اپیل کرتا ہوں، میں محمد صلی اللہ علیہ وسلم سے محبت کرتا ہوں۔

معین علی ایک پیشہ ور کرکٹر ہیں جو انگلینڈ کے لیے کرکٹ کھیلتے ہیں۔

وہ بھارت کے ڈومیسٹک کرکٹ ٹورنامنٹ آئی پی ایل میں چنئی سپر کنگز کے لیے بھی کھیلتے ہیں۔

یہ پوسٹ ایسے وقت میں گردش کر رہی تھی جب مسلمان ایشیا بھر میں زبردست احتجاج کر رہے ہیں، ان کے احتجاج کی وجہ پیغمبر اسلام ﷺ کے بارے میں ٹیلی ویژن پر نشر ہونے والے مباحثے کے دوران بی جے پی رہنما نوپور شرما کے توہین آمیز ریمارکس تھے۔

یہ بھی پڑھیں: 'مجھے ضائع کیا گیا'، معین علی کا ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان

نوپور شرما بھارتی ٹیلی ویژن پر باقاعدگی کے ساتھ نظر آتی تھیں جہاں وہ حکمراں ہندو قوم پرست بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے ترجمان کے طورپر کام کرتی تھیں، ان کو ان کی پارٹی نے توہین آمیز ریمارکس کے بعد معطل کر دیا تھا۔

گمراہ کن، جھوٹے ٹوئٹ کا اسکرین شاٹ سری لنکا، بنگلہ دیش اور پاکستان میں فیس بک پر شیئر کیا گیا، تاہم یہ دعویٰ غلط ہے۔

وہ ٹوئٹ ٹوئٹر اکاؤنٹ معین علی ایٹ18 سے پوسٹ کیا گیا تھا، اس اکاؤنٹ کو اب معطل کر دیا گیا ہے۔

معطل شدہ اکاؤنٹ کے 'وے بیک مشین' سے حاصل کیے گئے ریکارڈ کے مطابق اس اکاؤنٹ کا بائیو ڈیٹا ظاہر کرتا ہے کہ اکاؤنٹ 'آفیشل نہیں'۔

انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے میڈیا اور پبلیکیشنز کے سربراہ جوناتھن ریڈ نے اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ یہ اکاؤنٹ کرکٹر کا نہیں ہے۔

یہ بھی پڑھیں: انگلش کرکٹر کو غزہ کی حمایت سے روک دیا گیا

انہوں نے مزید کہا کہ یہ ایک جعلی اکاؤنٹ تھا، معین علی کا کوئی سوشل میڈیا اکاؤنٹ نہیں ہے۔

انگلینڈ کرکٹ بورڈ کی ویب سائٹ پر معین علی کا آفیشل پروفائل ان کے ٹوئٹر، فیس بک اور انسٹاگرام اکاؤنٹس سے منسلک ہے لیکن تینوں اکاؤنٹس غیر فعال ہیں۔

16 جون تک معین علی کے بارے میں کوئی ایسی اطلاع نہیں ہے کہ وہ پیغمبر اسلام ﷺ کے خلاف دیے گئے توہین آمیز بیانات پر بھارت میں میچوں کے بائیکاٹ کی دھمکی دے رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں