لبنان: دو بم دھماکوں میں 42 افراد ہلاک

شائع August 23, 2013

۔—رائٹرز فوٹو
۔—رائٹرز فوٹو

تریپولی: لبنان کے شمالی شہر تریپولی میں یکے بعد دیگرے دو زور دار بم دھماکوں میں کم از کم 42 افراد ہلاک جبکہ 500 سے زائد زخمی ہوئے ہیں۔

ایک سیکورٹی عہدے دار نے جمعہ کو بتایا کہ دونوں دھماکے مسجدوں کے قریب ہوئے۔

وزیر صحت علی حسان خلیل نے ٹی وی پر ایک بیان میں بتایا کہ 'اب تک 42 افراد ہلاک جبکہ ہسپتالوں میں 500 سے زائد زخمی لائے گئے ہیں'، تاہم انہوں نے یہ نہیں بتایا کہ آیا ہلاکتوں کی یہ تعداد حتمی ہے کہ نہیں۔

پہلا دھماکا تریپولی کے مرکز میں سبکدوش ہونے والے وزیر اعظم نجیب مکاتی کے گھر کے قریب ہوا۔ مکاتی دھماکے کے وقت شہر میں موجود نہیں تھے۔

ایک سیکورٹی عہدے دار کے مطابق دوسرا دھماکا سنی اکثریتی بندرگاہ کے علاقے میں سابق پولیس سربراہ اشرف رفیع کے گھر کے قریب ہوا۔

تریپولی ماضی میں سنی اور علاوتیوں کے درمیان خونی فرقہ ورانہ تشدد کا شکار رہا ہے۔ لبنان کے سنی گروہ شام میں باغیوں کی حمایت کرتے ہیں جبکہ علاوتی شامی صدر بشار الاسد کے حامی ہیں۔

یہ دھماکے ایسے وقت ہوئے ہیں جب گزشتہ ہفتے بشار الاسد کی فوج کے ہمراہ لڑنے والے گروپ حزب اللہ کے مضبوط گڑھ بیروت میں خود کار دھماکے میں ستائیس جانیں ضائع ہوئی تھیں۔

بدھ کو فوجی سربراہ جنرل جان خواجی نے کہا تھا کہ ان کی فورسز ملک میں فرقہ واریت پھیلانے والے دہشت گردوں کے خلاف پوری تن دہی سے لڑ رہی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ فوج دہشت گردی کے ایسے مراکز کی تلاش میں ہے جو کار بم بنا کر انہیں رہائشی علاقوں میں بھیجتے ہیں۔

جنرل سیکورٹی ایجنسی بیروت میں حالیہ بم دھماکے کے کچھ دنوں بعد ایک لبنانی اور دو فلسطینی باشندے کار بم تیار کرنے کے شبہ میں گرفتار کیا گیا تھا۔

کارٹون

کارٹون : 23 جون 2025
کارٹون : 22 جون 2025