اسلام آباد میں پیزا ڈیلیوری بوائے کے ساتھ ’گینگ ریپ‘

اپ ڈیٹ 13 جولائ 2022
اسلام آباد پولیس کے افسر کا کہنا ہے  واقعے میں ملوث دونوں ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں — فوٹو: شٹر اسٹاک
اسلام آباد پولیس کے افسر کا کہنا ہے واقعے میں ملوث دونوں ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں — فوٹو: شٹر اسٹاک

اسلام آباد میں 2 ملزمان نے پیزا گھروں پر پہنچانے والے لڑکے کو اغوا کرنے کے بعد مبینہ طور پر جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا اور اس کی موٹرسائیکل اور پیسے لوٹ لیے۔

جنسی زیادتی کا نشانہ بنائے گئے لڑکے کی عمر 20 سال ہے جو گھروں پر پیزا فراہم کرتا ہے، متاثرہ لڑکا فوڈ آؤٹ لیٹ کے ساتھ گزشتہ ڈیڑھ سال سے منسلک ہے۔

پولیس کے مطابق نوجوان لڑکا پیزا ڈیلیور کرنے کے لیے کرامت آباد گیا تھا جہاں وہ آڈر کی تکمیل کے لیے گھر تلاش کر رہا تھا کہ اسی دوران رات 11 بجکر 45 منٹ پر دو افراد نے اسے روک لیا۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: 4 سالہ بچہ مبینہ جنسی زیادتی، تشدد سے جاں بحق

پولیس نے بتایا کہ دونوں مسلح افراد نے اس سے موٹر سائیکل اور نقد رقم چھین لی اور بعد میں اپنے ڈیرے پر لے جاکر اسے جنسی درندگی کا نشانہ بنایا اوراس کی ویڈیو وائرل کرنے کی دھمکی دی۔

ملزمان نے بعد میں لڑکے کو اپنے ڈیرے کے کمرے میں قید کردیا اور سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں، تاہم جب مثاثرہ لڑکے نے ملزمان کو یقین دلایا کہ وہ اس واقعے سے متعلق کسی سے کوئی بات نہیں کرے گا تو پھر اسے رہا کیا گیا۔

اپنی کمپنی کو تمام صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے متاثرہ لڑکے نے خود کو تحفظ فراہم کرنے کی اپیل کی جس کے بعد کمپنی نے پولیس سے رابطہ کیا جس نے رات 3 بجے ملزمان کے ڈیرے پر چھاپہ مارا اور کورال پولیس نے ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا۔

اسلام آباد پولیس کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل سہیل ظفر چھٹہ نے برطانوی نشریاتی ادارے (بی بی سی) سے گفتگو کرتے ہہوئے بتایا کہ عید کے دوسرے روز رات 11 سے 12 بجے کے درمیان پیش آنے والے اس واقعے کی ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے اور فرار ہونے والے دونوں ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جارہے ہیں۔

مزید پڑھیں: مظفر گڑھ: مبینہ زیادتی کی شکار خاتون سب انسپکٹر پر ریپ متاثرین کی ویڈیوز شیئر کرنے کا الزام

پولیس کا کہنا ہے کہ متاثرہ لڑکا اس واقعے کے بعد ذہنی طور پر بہت پریشان اور خوفزدہ ہے۔

متاثرہ لڑکے کی جانب سے درج کرائی جانے والی ایف آئی آر میں بتایا گیا ہے کہ گزشتہ شب سوا 11 بجے شریف آباد میں پیزا ڈلیوری کے لیے گیا تو پتا تلاش کرنے کے دوران دو لڑکوں نے گن پوائنٹ پر مجھ سے بائیک چھین لی۔

متاثرہ لڑکے کا کہنا ہے کہ وہ اسلحے کی نوک پر زبردستی اپنے ڈیرے پر لے گئے اور اسلحے کی نوک پر میرے ساتھ گینگ ریپ کیا اور مجھے کمرے میں بند کر دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے مجھے بتایا کہ انہوں نے میری ویڈیو بنائی ہے اور دھمکی دی کہ وہ اسے وائرل کر دیں گے۔‘

یہ بھی پڑھیں: ’رواں سال ملک میں یومیہ 8 سے زائد بچے جنسی استحصال کا نشانہ بنے‘

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ لڑکے کے ساتھ بدفعلی کرنے والے لڑکوں نے جن میں سے ایک کا تعلق ایک مقامی پراپرٹی گروپ سے ہے، متاثرہ لڑکے سے کہا کہ تم اس علاقے میں کیوں آئے ہو یہاں آنے کی اجازت نہیں ہے، یہ کہہ کر انہوں نے لڑکے سے بائیک کی چابی چھین لی۔

واقعے کی تفتیش کرنے والے پولیس افسر اے ایس پی احمد شاہ نے بتایا کہ پیزا آرڈر کرنے والی خاتون نے جب ڈیلیوری بوائے کو دیر ہوجانے پر کال کی تو اس کا ریپ کرنے والے ایک ملزم نے کال اٹھائی اور خاتون کے ساتھ بدتمیزی کی اور گالیاں دیں۔

مذکورہ خاندان نے پیزا شاپ پر کال کی اور صورتحال کی شکایات کی جس پر متعلقہ منیجر نے بھی ڈیلیوری بوائے کو کال کی جس پر گینگ ریپ کرنے والے ملزمان نے کہا کہ آئندہ یہاں پیزا ڈلیوری کرنے کسی کو مت بھجوانا۔

پولیس کا کہنا ہے کہ منیجر نے بتایا ہے کہ ملزمان نے اپنی شناخت لڑکے اور فون پر منیجر کو ظاہر کی اور اس سے کہا کہ کوئی چھڑا سکتا ہے تو چھڑا لے، اگر پولیس کو اطلاع دی تو ہم اس لڑکے کی ریپ کی ویڈیو وائرل کر دیں گے۔‘

مزید پڑھیں: پاکستان: بچوں کے جنسی استحصال میں 33 فیصد اضافہ

منیجر نے اس کے بعد کورال پولیس اسٹیشن کو اطلاع دی، علاقے میں پولیس نے مذکورہ پراپرٹی ڈیلر کے ڈیرے جو کہ تین کمروں پر مشتمل تھا پر چھاپہ مارا لیکن وہ دونوں لڑکے اس ڈیرے سے فرار ہونے میں کامیاب ہوچکے تھے۔

پولیس نے کہا کہ متاثرہ لڑکا صدمے میں تھا اور وہیں کمرے میں موجود تھا، ہم نے وہاں جائے وقوع سے شواہد اکٹھے کیے ہیں جنہیں تفتیش میں استعمال کیا جائے گا، ابتدائی طور پر لڑکے کا طبی معائنہ ہوا ہے جس میں اس کے ساتھ گینگ ریب کی تصدیق ہوگئی ہے۔

اسلام آباد پولیس کے ڈپٹی انسپکٹر جنرل سہیل ظفر چھٹہ کا کہنا تھا کہ متاثرہ لڑکے کو جن افراد نے زیادتی کا نشانہ بنایا ہے ہمیں معلوم ہے کہ ان کا تعلق کس گروپ سے ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’یہ شاہد کھوکھر کا ڈیرہ ہے اس نے آگے بندے رکھے ہوئے تھے، اسلام آباد کی حدود کے اندر اس طرح کے بدمعاشی کے اڈوں اور نوگو ایریا کی اجازت نہیں دی جائے گی۔‘

اے ایس پی احمد شاہ نے بتایا کہ ’شاہد کھوکھر سے رابطہ کیا گیا جنہوں نے تصدیق کی کہ عدنان کو انہوں نے ڈیرے پر رکھا ہوا تھا جبکہ احمد عرف بوبی اس کا دوست ہے، شاہد کھوکھر پولیس کے ساتھ تعاون کر رہا ہے اور ان کا کہنا ہے کہ جیسے ہی اطلاع ملے گی آپ کو بتا دوں گا۔‘

یہ بھی پڑھیں: سال 2020 میں بچوں کے ساتھ زیادتی کے کیسز میں 4 فیصد اضافہ ہوا، رپورٹ

پولیس کا کہنا ہے عدنان پہلے بھی لڑائی کے مقدمے میں جیل میں رہ چکا ہے تاہم ابھی دونوں لڑکوں کے نمبر بند جارہے ہیں اور پولیس ان کی گرفتاری کے لیے کارروائی کر رہی ہے۔

پولیس نے کہا کہ ’ملزمان کے خلاف بلاامتیاز کارروائی عمل میں لائی جائے گی اور کوئی رعایت نہیں برتی جائے گی، ملزمان کو گرفتار کر کے ٹھوس شواہد کی روشنی میں سخت سے سخت سزا دلوائی جائے گی۔‘

اس واقعے میں پولیس تھانہ کورال کے 2 ماہ قبل ٹرانسفر ہونے والے ایس ایچ او سے بھی تحقیقات کرے گی۔

پولیس حکام کا کہنا ہے کہ متعلقہ تھانے کے سابقہ ایس ایچ او کے اس گینگ کے ساتھ تعلقات تھے اور اسے شوکاز نوٹس دیا جائے گا کیونکہ اس نے اپنی تعیناتی کے دوران اگر وہاں بدمعاشی کے اڈے اور نوگو ایریا بنے ہیں تو اس نے اس پر کام کیوں نہیں کیا۔

تبصرے (0) بند ہیں