بلوچستان: سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ہیضے کی وبا پھوٹ پڑی، 10 افراد ہلاک

اپ ڈیٹ 17 جولائ 2022
گزشتہ چند روز کے دوران 100 سے زائد مریض خضدار ہسپتال میں داخل ہوئے ہیں — فائل فوٹو
گزشتہ چند روز کے دوران 100 سے زائد مریض خضدار ہسپتال میں داخل ہوئے ہیں — فائل فوٹو

بلوچستان کے ژوب اور خضدار کے اضلاع میں گزشتہ ہفتے کے دوران سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں ہیضے کی وبا پھیلنے سے خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 10 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے حکام نے خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے کہا کہ بلوچستان کے 16 اضلاع میں شدید ڈائیریا کی وبا پھیلی ہوئی ہے۔

ڈبلیو ایچ او کے مطابق صوبے میں اس بیماری سے ایک ہزار 300 سے زیادہ لوگ متاثر ہوچکے ہیں جبکہ ژوب ضلع میں گزشتہ 10 روز کے دوران 7 افراد ہلاک ہو گئے۔

یہ بھی پڑھیں: ڈیرہ بگٹی کے علاقے پیرکوہ میں آلودہ پانی کے استعمال سے 4 افراد جاں بحق

ادھر محکمہ صحت کے حکام کا کہنا ہے کہ خضدار کے ڈسٹرکٹ ہسپتال میں ہیضے کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہو رہا ہے، جہاں کئی قریبی دیہاتوں سے لوگ آرہے ہیں۔

ڈاکٹر سیف الرحمٰن کے مطابق گزشتہ چند روز کے دوران 100 سے زائد مریض ہسپتال میں داخل ہوئے ہیں۔

ژوب کے ڈسٹرکٹ ہسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر نورالحق کے مطابق ژوب میں بھی صورتحال زیادہ مختلف نہیں ہے، جہاں ہیضے میں مبتلا 7 مریض جان کی بازی ہار گئے۔

مزید پڑھیں: صوبہ سندھ سے ہیضے کے عالمی سطح پر پھیلاؤ کا خطرہ ہے، عالمی ادارہ صحت

صوبائی وزیر صحت سید احسان شاہ نے اس وبا کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہ صحت کے حکام کو ہدایت کی ہے کہ مریضوں کو علاج کی سہولیات فراہم کرنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کیے جائیں۔

صوبائی وزیر کے مطابق ہیضے کی وبا پر قابو پانے کے لیے خصوصی طبی ٹیمیں متاثرہ علاقوں میں بھیجی جارہی ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں