100 کوہ پیما 'کے ٹو' سر کرنے کی مہم پر روانہ، 6 نے 'براڈ پیک' سر کرلی

اپ ڈیٹ 19 جولائ 2022
مہم پر روانگی سے قبل نیپالی کوہ پیماؤں نے بیس کیمپ میں پوجا کی تقریب منعقد کی — فوٹو: ڈان
مہم پر روانگی سے قبل نیپالی کوہ پیماؤں نے بیس کیمپ میں پوجا کی تقریب منعقد کی — فوٹو: ڈان

صاف اور سازگار موسمی حالات سے فائدہ اٹھانے کی امید کے ساتھ 100 کوہ پیماؤں نے دنیا کی دوسری بلند ترین چوٹی 'کے ٹو' سر کرنے کی مہم کا آغاز کردیا۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسی دوران 6 کوہ پیما 'براڈ پیک' کو سر کرنے میں کامیاب رہے جبکہ کئی غیر ملکی کوہ پیماؤں نے 8 ہزار 51 میٹر بلند پہار کی چوٹی پر پہنچنے کے لیے اپنی مہم کا آغاز کیا۔

بیس کیمپ کے ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ کوہ پیما 22 جولائی تک صاف رہنے والے مطلع کا فائدہ اٹھانے کی کوشش کر رہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: گیشر برم 2 سر کرنے والی پہلی پاکستانی خاتون کوہ پیما کی ’کے ٹو مہم‘ شروع

اگلے بیس کیمپوں کی جانب روانگی سے قبل نیپالی کوہ پیماؤں نے بیس کیمپ میں پوجا کی تقریب منعقد کی، اس دوران انہوں نے پہاڑ پر چڑھنے اور اترنے کے دوران اپنی حفاظت کے لیے دعائیں کی۔

ذرائع نے مزید بتایا کہ رواں سیزن میں چوٹی سر کرنے کی یہ پہلی مہم ہے، ٹیم کے ارکان بیس کیمپ سے کیمپ 3 تک اپنی رسیاں باندھ چکے ہیں، مہم جوئی کے لیے آکسیجن اور خوراک ذخیرہ کرلی گئی ہے۔

سمٹ قراقرم سے تعلق رکھنے والے سخاوت حسین نے ڈان کو بتایا کہ پائنیر ایڈونچر ٹیم کے 10، ایٹ کے ایکسپیڈیشن ٹیم کے 23، ڈولما ٹیم کے 3، مکالو ایکسٹریم ٹیم کے 4 کوہ پیماؤں نے ’کے ٹو‘ سر کرنے کی مہم کا آغاز کردیا ہے۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ایلیٹ ایکسپیڈیشنز، امیجن نیپال، سیون سمٹس ٹریکس اور ایڈونچر پاکستان سے تعلق رکھنے والے کوہ پیماؤں نے بھی اپنی مہم کا آغاز کیا ہے۔

مزید پڑھیں: پاکستانی کوہ پیماؤں کا ایک اور اعزاز، ایورسٹ، چوتھی بلند ترین چوٹی سر کرلی

بیس کیمپ ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ رواں موسم گرما میں 'کے ٹو' سر کرنے کی مہم میں کُل 250 کوہ پیما ایکشن میں نظر آئیں گے جبکہ 150 کوہ پیماؤں نے چوٹی پر جانے کی اپنی مہم ترک کردی ہے۔

امیجن نیپال مہم جو ٹیم کے لیڈر منگما جی کا کہنا ہے کہ 'کے ٹو' پر مہم جوئی کے لیے موسم بہت کم ہی سازگار ہوتا ہے اور اسی صورتحال کو دیکھتے ہوئے وہ پیر کے روز اپنی مہم جوئی کا آغاز کر رہے ہیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر جاری اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ ہمارا کوئی بھی رکن کیمپ 2 سے اوپر نہیں گیا اور ہمیں چوٹی سر کرنے سے قبل کیمپ 3 پہنچنا ہے، میں اپنی بہترین ٹیم کے ساتھ ہوں اور ہم آسانی سے کسی کام کو نہیں چھوڑتے۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمارے ٹیم میں نیدرلینڈز سے تعلق رکھنے والے 65 سالہ رینے ڈائی بھی موجود ہیں جو پانچویں بار 'کے ٹو'سر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، وہ اکیلے ہی ہمیں اپنے مقصد کی جانب بڑھنے کا حوصلہ اور جذبہ دینے کے لیے کافی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: نیپالی کوہ پیماؤں نے سردیوں میں 'کے ٹو' سَر کرکے تاریخ رقم کردی

منگما جی نے مزید کہا کہ چوٹی سر کرنے کے بعد میں ان کے ساتھ ایک تصویر بنواؤں گا۔

کوہ پیما نے بتایا کہ امیجن نیپال سے تعلق رکھنے والی ایک اور ٹیم براڈ پیک کی جانب ابھی روانہ ہونی ہے جبکہ انہیں امید ہے کہ ان کی ٹیم 20 جولائی کو چوٹی تک پہنچنے میں کامیاب ہوجائے گی۔

کے 2 ایکسپیڈیشنز کی جانب سے جاری بیان کے مطابق ان کی ٹیم کیمپ 2 کی جانب روانہ ہوگی اور امید ہے کہ 21 جولائی تک چوٹی سر کرلے گی۔

مزید پڑھیں: سرباز خان، عبدالجوشی نیپال کی اناپورنا چوٹی سر کرنے والے پہلے پاکستانی بن گئے

سخاوت حسین نے ڈان کو تصدیق کی کہ ان کے گروپ سے تعلق رکھنے والے 2 کوہ پیماؤں سمیت 6 افراد نے پیر کی دوپہر 2 بجے چوٹی کو سر کیا، چوٹی کو سر کرنے والے 6 مہم جو کوہ پیماؤں میں کینیڈا سے تعلق رکھنے والے لوک بینوئٹ اور بولیویا سے تعلق رکھنے والے لوئس بھی شامل تھے، تاہم دیگر افراد کے نام معلوم نہیں ہو سکے۔

دوسری جانب دیگر مہم جوئی ٹیموں نے بھی براڈ پیک اور گاشربرم ٹو کو سر کرنے کے لیے اپنی کوششیں شروع کر دیں، پاکستانی کوہ پیما ساجد علی سدپارہ جنہوں نے براڈ پیک کو سر کرنے کی اپنی مہم شروع کی تھی، وہ پیر کی شام تک کیمپ 2 پہنچ چکے تھے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں