تاریخ کے بدترین معاشی بحران کے درمیان سری لنکا کے نئے صدر کی حلف برداری

21 جولائ 2022
نو منتخب صدر نے کہا کہ  میں سابق صدر گوٹابایا راجا پاکسے کا نہیں ، عوام کا دوست ہوں—فوٹو:رائٹرز
نو منتخب صدر نے کہا کہ میں سابق صدر گوٹابایا راجا پاکسے کا نہیں ، عوام کا دوست ہوں—فوٹو:رائٹرز

تجربہ کار سیاست دان رانیل وکرما سنگھے نے اپنی تاریخ کے بد ترین معاشی بحران کے دوران سری لنکا کے نئے صدر کے طور پر حلف اٹھالیا۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ‘رائٹرز’ کی خبر کے مطابق رانیل وکرما سنگھے نے پارلیمنٹ میں ووٹ حاصل کرنے کے ایک روز بعد جزیرہ نما ملک کی قوم پر زور دیا کہ وہ دہائیوں کے بدترین معاشی بحران سے نکلنے کے لیے اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کریں ۔

رانیل وکرماسنگھے جو 6 بار ملک کے وزیر اعظم بن چکے ہیں، وہ گوٹابایا راجا پاکسے کے جانشنن بنے ہیں جو کہ معیشت کو سنبھالنے میں ناکامی پر بڑے پیمانے پر ہونے والے احتجاج کے بعد سری لنکا سے فرار ہو گئے تھے اور گزشتہ ہفتے اپنے عہدے سے مستعفی ہو گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: سری لنکا: نئے صدر کے لیے پارلیمنٹ میں ووٹنگ سے قبل ایمرجنسی نافذ

حلف برداری کی تقریب پارلیمنٹ میں منعقد ہوئی اور ملک کے چیف جسٹس نے اس تقریب کی صدارت کی۔

رانیل وکرماسنگھے سوا 2 کروڑ آبادی کے ملک کی صدارت ایک ایسے موقع پر سنبھالیں گے جب ملک میں خریداری کے لیے ڈالر کی شدید کمی ہے اور اشیائے خورونوش کے ساتھ ساتھ ایندھن اور ادویہ کی بھی شدید قلت ہے۔

وزارت بجلی اور توانائی نے بتایا کہ سری لنکا کو ڈیزل کی تازہ کھیپ موصول ہوچکی ہے ور سرکاری ڈسٹری بیوٹر، سیلون پیٹرولیم کارپوریشن، جمعرات کے بعد سے نئے راشننگ سسٹم کے تحت فروخت دوبارہ شروع کردے گی۔ سابق صدر گوٹابایا راجا پاکستے کو اقتدار سے باہر دھکیلنے والی احتجاجی تحریک عوام میں وکرما سنگھے کی غیر مقبولیت کے باوجود ان کے انتخاب پر بڑی حد تک خاموش رہی۔

صدارتی سیکیرٹریٹ کے باہر صرف چند لوگ موجود تھے، صدارتی سیکیرٹریٹ نوآبادیاتی دور کی عمارت ہے جس میں اس ماہ کے شروع میں صدر اور وزیر اعظم کی سرکاری رہائش گاہوں کے مظاہرین کے سمندر نے دھاوا بول دیا تھا۔

مزید پڑھیں: رانیل وکرماسنگھے سری لنکا کے نئے صدر منتخب

لیکن چندمظاہرین نے نو منتخب صدر رانیل وکرما سنگھے کے خلاف احتجاج جاری رکھنے کے عزم کا اظہار کیا۔

صدارتی سیکرٹریٹ کے سامنے احتجاج کرنے والوں میں شامل ایک شہری نے کہا کہ ہم ہار نہیں مانیں گے، ملک کو نظام کی مکمل تبدیلی کی ضرورت ہے، ہم ان کرپٹ سیاستدانوں سے جان چھڑانا چاہتے ہیں اور اسی کے لیے ہم یہ کوشش اور احتجاج کر رہے ہیں۔

پارلیمنٹ میں ووٹنگ کے دوران کامیابی کے گھنٹے بعد ہی نومنتخب صدر رانیل وکرما سنگھے خود کو طاقتور راجا پاکسے خاندان سے دور کرتے دکھائی دیے جو کئی دہائیوں سے سری لنکا کی سیاست پر غالب ہے۔

یہ بھی پڑھیں: رانیل وکرما سنگھے سری لنکا کے نئے وزیر اعظم منتخب

انہوں نے تجارتی دارالحکومت کولمبو میں گزشتہ روز مندر میں عبادت کرنے کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے تھا کہ میں سابق صدر گوٹابیا راجا پاکسے کا دوست نہیں ہوں، میں ملک کےعوام کا دوست ہوں۔

رانیل وکرما سنگھے جو اس سے قبل گوٹایا راجا پاکسے کے ماتحت وزیر اعظم اور وزیر خزانہ رہ چکے ہیں، وہ خود بھی ملک کے لیے 3 ارب ڈالر تک کے بیل آؤٹ پیکج کے حصول کے لیے عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایف ایف ) کے ساتھ مذاکرات اور بات چیت میں شامل رہے ہیں۔

معاشی بحران کا شکار سری لنکا پڑوسی ملک بھارت، چین اور دیگر عالمی شراکت داروں سے بھی مدد کا متلاشی ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں