وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب: مسلم لیگ (ق) کا رات گئے سپریم کورٹ سے رجوع

اپ ڈیٹ 23 جولائ 2022
پرویز الٰہی، مسلم لیگ (ق) اور پی ٹی آئی کے اراکین صوبائی اسمبلی بھی سپریم کورٹ رجسٹری کے باہر جمع ہوئے—تصویر: ڈان نیوز
پرویز الٰہی، مسلم لیگ (ق) اور پی ٹی آئی کے اراکین صوبائی اسمبلی بھی سپریم کورٹ رجسٹری کے باہر جمع ہوئے—تصویر: ڈان نیوز

پنجاب اسمبلی کے اجلاس میں غیر متوقع موڑ آنے کے بعد سپریم کورٹ کی لاہور رجسٹری آدھی رات کو مسلم لیگ (ق) کی درخواست وصول کرنے کے لیے چیف جسٹس پاکستان عمر عطا بندیال کی ہدایت پر کھول دی گئی جو کہ شہر میں موجود تھے ۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق لاہور رجسٹری کے ڈپٹی رجسٹرار اعجاز گورایہ اور دیگر عملہ نصف شب کے قریب عدالت پہنچا جبکہ درخواست مسلم لیگ (ق) کے وکیل عامر سعید راں نے دائر کی۔

اس سے قبل پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ق) دونوں نے حمزہ شہباز کو پنجاب کا منتخب وزیراعلیٰ قرار دینے کے ڈپٹی اسپیکر دوست محمد مزاری کے متنازع فیصلے کو چیلنج کرنے کا اعلان کیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ کے تفصیلی فیصلے سے قومی سلامتی کا معاملہ عدالتی نظرثانی سے مشروط

سینئر ایڈووکیٹ فیصل فرید نے ڈان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم ڈپٹی اسپیکر کے متنازع فیصلے کو چیلنج کریں گے کیونکہ ہم سمجھتے ہیں کہ یہ آئین کے آرٹیکل 63 اے کی روح کے ساتھ ساتھ آرٹیکل 63 اے کی تشریح کے لیے دائر صدارتی ریفرنس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ہے۔

چند روز قبل فیصل فرید نے یکم جولائی کی عدالت عظمیٰ کی ہدایات کی خلاف ورزی پر اسپیکر پنجاب اسمبلی چوہدری پرویز الٰہی کی جانب سے حمزہ شہباز اور وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواست سپریم کورٹ میں دائر کی تھی۔

حمزہ شہباز نے عدالت کے سامنے کوئی ایسا اقدام نہ اٹھانے کا وعدہ کیا تھا جسے سیاسی مخالفین کو ہراساں کرنے سے تعبیر کیا جاسکے۔

مزید پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب کا انتخاب: سپریم کورٹ پر نظریں ہیں، نوجوان احتجاج کریں، عمران خان

تاہم فیصل فرید نے کہا کہ پی ٹی آئی کی قانونی ٹیم فیصلہ کرے گی کہ کیا وہ آئین کے آرٹیکل 199 یا آرٹیکل 184(3) کو استعمال کریں گے اس کے بعد ایک سے 2 روز میں یہ چیلنج عدالتوں کے سامنے رکھا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ اگر پارٹی نے آرٹیکل 199 کو لاگو کرنے کا فیصلہ کیا تو وہ یقینی طور پر لاہور ہائی کورٹ سے رجوع کریں گے بصورت دیگر آرٹیکل 184(3) کے تحت سپریم کورٹ میں چیلنج کیا جائے گا کیونکہ ڈپٹی اسپیکر کا فیصلہ سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف ہے۔

تاہم پی ٹی آئی رہنما اور سابق وزیر فواد چوہدری نےڈان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی جلد از جلد سپریم کورٹ میں درخواست دائر کر سکتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ(ق) کے ووٹ مسترد، حمزہ شہباز پنجاب کے وزیراعلیٰ برقرار

جمعہ کی شب پنجاب اسمبلی کے اجلاس کے بعد پرویز الٰہی، مسلم لیگ (ق) اور پی ٹی آئی کے اراکین صوبائی اسمبلی بھی سپریم کورٹ رجسٹری کے باہر جمع ہوئے جہاں دونوں جماعتوں کے کارکنوں نے پرویز الٰہی کے حق میں نعرے لگائے۔

اس موقع پر جذباتی کارکنوں نے سپریم کورٹ رجسٹری کی عمارت کی دیوار پر چڑھ کر اندر جانے کی کوشش بھی کی۔

تبصرے (0) بند ہیں