پی آئی اے کے دو طیارے تصادم سے بال بال بچ گئے

26 جولائ 2022
ایرانی ایئر ٹریفک کنٹرول کی مبینہ غفلت کی وجہ سے دونوں طیارے فضا میں خطرناک حد تک ایک دوسرے کے قریب آگئے تھے— فائل فوٹو: اے پی پی
ایرانی ایئر ٹریفک کنٹرول کی مبینہ غفلت کی وجہ سے دونوں طیارے فضا میں خطرناک حد تک ایک دوسرے کے قریب آگئے تھے— فائل فوٹو: اے پی پی

پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کے دو طیارے اتوار کو متحدہ عرب امارات کی فضائی حدود کے قریب ایرانی علاقے میں فضا میں تصادم سے بال بال بچ گئے کیونکہ دونوں طیارے فضا میں ایک ہی راستے اور بلندی پر تھے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق ایرانی ایئر ٹریفک کنٹرول کی مبینہ غفلت کی وجہ سے دونوں طیارے خطرناک حد تک ایک دوسرے کے قریب آگئے تھے، ذرائع کے مطابق پی آئی اے کا ایک بوئنگ 777 اسلام آباد سے دبئی جا رہا تھا جبکہ دوسرا طیارہ ایئربس اے۔320 دوحہ سے پشاور جا رہا تھا۔

مزید پڑھیں: پی آئی اے نے ایئربس اے-320 کو 6سال کی ڈرائی لیز پر حاصل کر لیا

کیپٹن سمیع اللہ ایئربس اے-320 جبکہ کپتان اطہر ہارون بوئنگ 777 اڑارہے تھے۔

تاہم جب دونوں طیارے قریب آئے تو ایک کو بلندی پر پرواز کرنے کا کہا گیا اور دوسرے کو معیاری طریقہ کار کے مطابق نیچے کی جانب پرواز کرنے کی ہدایت کی گئی۔

تمام طیاروں میں ایک نظام ہوتا ہے جسے ٹریفک تصادم سے بچاؤ کا نظام کہا جاتا ہے، یہ خود بخود دوسرے ہوائی جہاز کے مذکورہ نظام کے ساتھ رابطہ کر کے ہوائی جہاز کی رہنمائی کرتا ہے۔

پی آئی اے کے ترجمان نے کہا کہ پی آئی اے ایرانی ایئر ٹریفک کنٹرول کو تحقیقات کے لیے لکھ رہی ہے کیونکہ ایرانی اے ٹی سی نے طیارے کو ہدایت کی تھی لیکن وہ غلط تھی۔

انہوں نے کہا کہ پی آئی اے کی پرواز (پی کے-211)، بوئنگ 777 اسلام آباد سے دبئی، 35,000 فٹ کی بلندی پر پرواز کررہی تھی جب وہ دوحہ سے پشاور جانے والی پی آئی اے کی پرواز (پی کے-268) کی ایئربس اے۔320 کے قریب پہنچی، انہوں نے کہا کہ پی کے-268 36ہزار فٹ کی بلندی پر پرواز کر رہی تھی اور اسے 20ہزار فٹ تک نیچے پرواز کرنے کے لیے کلیئر کر دیا گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ٹائر پھٹنے کے باوجود پی آئی اے طیارے کی کراچی ایئرپورٹ پر محفوظ لینڈنگ

ترجمان نے مزید کہا کہ مذکورہ پرواز کے نیچے پروز کرنے کی وجہ سے یہ پی آئی اے پی کے-211 کے طیارے بوئنگ 777 کے راستے میں آئی ہو گی۔

تاہم انہوں نے مزید کہا کہ ہوائی جہاز کے ٹریفک تصادم سے بچاؤ کے نظام نے دونوں طیاروں کے لیے راستے کو درست کیا اور خود بخود ان کی رہنمائی کی۔

تبصرے (0) بند ہیں