مشرقی وسطیٰ کیلئے پاکستان کی برآمدات میں 16 فیصد اضافہ

16 اگست 2022
اس اضافے کی بنیادی وجہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے لیے برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہے — فائل فوٹو: شٹراسٹاک
اس اضافے کی بنیادی وجہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے لیے برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہے — فائل فوٹو: شٹراسٹاک

مشرقی وسطیٰ کے لیے پاکستان کی برآمدات سال بہ سال کی بنیاد پر 15.92 فیصد اضافے کے ساتھ مالی سال 2022 میں 2 ارب 66 کروڑ 40 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی دیکھا گیا، جو گزشتہ مالی سال 2 ارب 29 کروڑ 80 لاکھ ڈالر ریکارڈ کی گئی تھی۔

اس اضافے کی بنیادی وجہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) کے لیے برآمدات میں خاطر خواہ اضافہ ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق اسٹیٹ بینک آف پاکستان کے مرتب کردہ اعدادوشمار کے مطابق خطے کے لیے سعودی عرب اور کویت کو برآمدات میں کمی کے ساتھ ملا جلا اجحان دیکھا گیا، جبکہ دیگر ممالک میں اضافہ دیکھنے کو ملا۔

متحدہ عرب امارات، پاکستان کی اشیا کی برآمدات میں سرفہرست ہے کیونکہ متحدہ عرب امارات کے لیے برآمدات میں گزشتہ سال کے ایک ارب 48 کروڑ 80 لاکھ ڈالر مقابلے میں مالی سال 2022 میں 23.85 فیصد اضافہ ہوا ہے اور یہ ایک ارب 84 کروڑ 30 لاکھ ڈالر تک پہنچ گئی۔

خطے کے لیے کُل برآمدات کا تقریباً 70 فیصد صرف متحدہ عرب امارات کی مارکیٹ میں جاتا ہے۔

متحدہ عرب امارات کو پاکستان کی سب سے زیادہ برآمد کی جانے والی مصنوعات میں چاول، گائے کا گوشت اور کپاس سے بنے کپڑے، امرود، آم اور منگوسٹین وغیرہ شامل ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی برآمدات 23 ارب ڈالر سے تجاوز کر گئی

اسی طرح متحدہ عرب امارات کو پاکستان کی اعلیٰ شعبہ جاتی برآمدات میں اناج، ملبوسات، گوشت اور کھانے کے قابل اوجھڑی اور دیگر اشیا شامل ہیں۔

مالیت کے لحاظ سے پاکستان کی برآمدات کی دوسری بڑی مارکیٹ سعودی عرب ہے۔ تاہم مالی سال 2022 میں اس میں 9.82 فیصد کی کمی آئی ہے اور یہ 46 کروڑ 60 لاکھ ڈالر سے کم ہوکر 42 کروڑ 28 لاکھ ڈالر ریاکرڈ کی گئی۔

گزشتہ دہائی کے آخر میں سعودی عرب کو پاکستان کی برآمدات تقریباً 50 کروڑ ڈالر دیکھی گئی تھی۔ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ پاکستان کی متحدہ عرب امارات کے مقابلے میں مارکیٹ تک رسائی میں کوئی خاطر خواہ اضافہ نہیں ہوا ہے۔

سعودی عرب کو پاکستان کی سرفہرست برآمدات میں چاول، گائے کا گوشت، ٹیکسٹائل مصنوعات وغیرہ شامل ہیں۔

رواں سال قطر کو پاکستان کی برآمدات میں 31.18 فیصد کا اضافہ نوٹ کیا گیا اور یہ گزشتہ سال 14 کروڑ 98 لاکھ ڈالر سے بڑھ کر 19 کروڑ 66 لاکھ ڈالر ہوگئی، قطر کو برآمدی مصنوعات میں برآمدات میں چاول، گائے کا گوشت، آلو، پیاز، امرود اور آم وغیرہ شامل ہیں۔

مزید پڑھیں: درآمدات میں اضافے کے باعث ملک کا تجارتی خسارہ تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا

کھیلوں کے شعبے میں ایک سال پہلے کے مقابلے رواں سال جولائی سے جون کے دوران فٹ بال کی برآمد میں 44.84 فیصد اضافہ ہوا۔

پاکستان، قطر کے دارالحکومت دوحہ میں نومبر میں شروع ہونے والے فیفا ورلڈکپ کے لیے آفیشل فٹبال سپلائر ہے۔

کویت کے لیے پاکستان کی برآمدات میں منفی رجحان دیکھا گیا اور گزشتہسال 13 کروڑ 87 لاکھ ڈالر سے 3.13 فیصد کم ہو کر 13 کروڑ 44 لاکھ ڈالر ہوگئی۔ کویت کو سرفہرست برآمدی اشیا میں گائے کا گوشت، سمندری غذا، خیمے اور چاول وغیرہ شامل ہیں۔

کویت کو سرفہرست شعبہ جاتی برآمدات میں گوشت، کھانے کے قابل اوجھڑی اور دیگر تیار شدہ اشیا شامل ہیں۔

اسی طرح بحرین کے لیے برآمدات میں 25.33 فیصد کی مثبت نمو دیکھی گئی اور گزشتہ سال 5 کروڑ 57 لاکھ ڈالر کے مقابلے 6 کروڑ 98 لاکھ ڈالر ہوگئی۔

پاکستان کی بحرین کو برآمد کی جانے والی سرفہرست مصنوعات میں چاول، سوتی دھاگا، گائے کا گوشت، دھاگا اور پرنٹنگ کے لیے سیاہی وغیرہ شامل ہیں۔

تبصرے (1) بند ہیں

ندیم احمد Aug 17, 2022 01:32pm
پاکستان اپنے لوگوں کی ضروریات کے لیے اجناس درامد کر رہا ہے، اور دوسری طرف مڈل ایسٹ کے ممالک کو چاول، گوشت اور پھل درامد کر رھا ھے اور پاکستانی عوام کا درمیانہ اور نچلا طبقہ مہنگی درامدات اور چاول، گوشت اور پھل کی برامدات کی وجہ سے غزائ کمی کا شکار ھو رہا ہے ۔ ملک کے وسط میں سٹوریج ڈیم کی ضرورت ہے تا کہ بارشوں اور سیلاب کے پانی کو زرعی ضروریات کےلیے استعمال کیا جا سکے۔ حکومت کرنے والی پارٹیوں یہ سوال بھی پوچھنا چاہے کہ انھوں نے اپنے دور حکومت میں کتنے زرعی رقبہ میں اضافہ کیا ہے اور فوڈ سیکورٹی کے لیے کیا کیا ہے۔