شام میں زہریلی گیس حملے میں 322 افراد ہلاک ہوئے ہیں

بیروت: شام میں انسانی حقوق کے مبصر نے کہا ہے کہ اس ہفتہ دمشق کے مضافات میں زہریلی گیس کے حملے میں 322 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔
شام کی اپوزیشن جماعت شامی قومی اتحاد نے دمشق کے مضافات میں کیمائی ہتھیاروں کے حملے کا الزام بشار الااسد حکومت پر عائد کیا تھا اپوزیشن نے اس حملے میں تیراسو افراد کی ہلاکت کا دعوٰی کیا ہے۔
برطانوی انسانی حقوق کی تنظیم نے 322 ہلاکتوں کا شمار دیا ہے، جس میں54 بچے، 82 عورتوں سمیت درجنوں باغی شامل ہیں جبکہ 16 نا معلوم لاشیں ہیں۔
تنظیم کے سربراہ رامی عبدالرحمان نے بعد میں واضح کیا کہ تمام اموات نہیں لیکن تقریبآ 300 اموات براہ راست زہریلی گیس سے واقع ہوئی ہیں۔ جس میں عورتیں اور بچے بھی شامل ہیں۔
طبی تنظیم ایم ایس ایف کے ڈاکٹر نے بتایا کہ بدھ کو مبینہ حملے کے متاثرہ 3,600 لوگوں کو تین ہسپتالوں میں لایا گیا جن میں سے 355 افراد ہلاک ہو گئے۔
حملے کے شکار متاثرہ افراد تین گھنٹوں میں پہنچے تھے، ایم ایس ایف کے آپریشن کے سربراہ بارٹ جانسنس نے کہا کہ علامات کی روشنی میں واضح ہے کہ یہ افراد نیووٹاکسک کے متاثرہ ہیں۔
انہوں نے کہا کہ لائے گئے مریضوں کے پپوٹے سوجے، نظر دھندلائی ہوئی اور منہ سے جھاگ نکل رہے تھے، جو نیووٹاکسک سے متاثر ہونے کی علامات ہیں۔
تبصرے (1) بند ہیں