کے الیکٹرک کی اجارہ داری 2023 میں ختم ہو جائے گی، امتیاز شیخ کا دعویٰ

اپ ڈیٹ 14 ستمبر 2022
صوبائی حکومت نے بجلی کی فراہمی کے لیے ضلعی سطح پر مختلف کمپنیوں کو شامل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے—فاائل فوٹو: کے ای ویب سائٹ
صوبائی حکومت نے بجلی کی فراہمی کے لیے ضلعی سطح پر مختلف کمپنیوں کو شامل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے—فاائل فوٹو: کے ای ویب سائٹ

وزیر توانائی امتیاز احمد شیخ نے کہا ہے کہ شہر کی واحد پاور یوٹیلیٹی کے الیکٹرک کی اجارہ داری 2023 میں ختم ہو جائے گی اور مزید کمپنیاں مسابقتی نرخوں پر بجلی فراہم کرنے کے لیے شامل ہوں گی۔

ڈان اخبار کی رپورٹ ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت نے بجلی کی فراہمی کے لیے ضلعی سطح پر مختلف کمپنیوں کو شامل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ اگر کراچی میں بجلی فراہم کرنے والی ایک سے زائد کمپنیاں ہوں تو مسابقت کے رجحان کی وجہ سے شہریوں کو بہتر سہولیات میسر ہوں گی، ایک سے زائد کمپنیاں ہونے سے ایک کمپنی کی اجارہ داری ختم ہو جائے گی۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت کا 'کے الیکٹرک' کو مختلف کمپنیوں میں تقسیم کرنے پر غور

امتیاز شیخ نے کہا کہ وہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں کے آئندہ 3 ماہ کے بجلی کے بل معاف کرنے کے لیے وفاقی حکومت سے بھی رابطہ کر رہے ہیں۔

انہوں نے وزیر اعلیٰ سید مراد علی شاہ کی تبدیلی کے حوالے سے سوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں کو بھی مسترد کرتے ہوئے انہیں بے بنیاد اور سازش قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کا حقیقت سے کوئی تعلق نہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ وزیر اعلیٰ ہمارے کپتان ہیں اور ہم ان کی ٹیم کا حصہ ہیں۔

امتیاز شیخ نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اقتدار کی ہوس میں ہیں اور اب بھی اسے حاصل کرنے کے خواب دیکھ رہے ہیں۔

مزید پڑھیں: 200 یونٹ سے کم استعمال کرنے والوں کیلئے فیول ایڈجسٹمنٹ چارج ختم

انہوں نے آرمی چیف کی تقرری کے حوالے سے سابق وزیر اعظم کے بیان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ 'ان کی (عمران خان) کی باتوں کو اہمیت نہیں دی جانی چاہیے۔'

صوبائی وزیر نے کہا کہ آرمی چیف کے انتخاب کا طریقہ کار آئین میں موجود ہے، یہ تقرر کسی کی مرضی کے مطابق نہیں ہو سکتا۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں