جاپان : خطرناک سمندری طوفان کے پیشِ نظر 40 لاکھ شہریوں سے انخلا کی اپیل

اپ ڈیٹ 18 ستمبر 2022
آج صبح شدید بارش اور تیز ہواؤں نے جاپان کے جنوبی جزیرے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا — فوٹو: اے ایف پی
آج صبح شدید بارش اور تیز ہواؤں نے جاپان کے جنوبی جزیرے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا — فوٹو: اے ایف پی

جنوب مغربی جاپان میں طاقتور سمندری طوفان ’نانماڈول‘ خطے کی جانب بڑھنے کے پیش نظر حکام نے 40 لاکھ سے زائد شہریوں سے انخلا کی اپیل کی ہے جبکہ ہزاروں لوگ پناہ گاہوں میں منتقل ہونے پر مجبور ہوگئے۔

جاپان کی موسمیاتی ایجنسی (جے ایم اے) نے کاگوشیما اور میازاکی علاقوں کے لیے ایک خصوصی انتباہ جاری کیا ہے جو صرف کئی دہائیوں میں ایک بار دیکھے جانے والے حالات کی پیش گوئی کے لیے جاری کیا جاتا ہے۔

آج صبح شدید بارش اور تیز ہواؤں نے جاپان کے جنوبی جزیرے کو اپنی لپیٹ میں لے لیا، کاگوشیما، کماموٹو، ناگاساکی اور میازاکی میں تقریباً 98 ہزار گھرانے بجلی سے محروم ہوچکے ہیں۔

طوفان کے گزر جانے تک ٹرینیں، پروازیں اور بحری جہاز منسوخ کر دیے گئے ہیں، حتیٰ کہ ہر صورت 24 گھنٹے کھلے رہنے والے اسٹورز بھی بند کیے جارہے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جاپان کی تاریخ کا طاقتور ترین طوفان 'ہگی بِس'

وزیر اعظم فومیو کشیدا نے طوفان پر حکومتی اجلاس طلب کرنے کے بعد ایک ٹوئٹ میں کہا کہ ’براہ کرم خطرناک جگہوں سے دور رہیں اور اگر آپ کو خطرے کا معمولی شائبہ بھی محسوس ہو تو براہ کرم وہاں سے نکل جائیں‘۔

انہوں نے مزید کہا کہ ’رات کو وہاں سے نکلنا خطرناک ہوگا، براہ کرم باہر روشنی ہونے تک اپنا خیال رکھیں‘۔

جے ایم اے نے خبردار کیا ہے کہ خطے کو تیز ہواؤں، طوفانی لہروں اور طوفانی بارشوں سے غیر معمولی خطرے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

جے ایم اے کی پیش گوئی یونٹ کے سربراہ ریوتا کورورا نے کہا کہ ’زیادہ سے زیادہ احتیاط کی ضرورت ہے، یہ ایک بہت ہی خطرناک طوفان ہے‘۔

مزید پڑھیں: جاپان: خوفناک سمندری طوفان میں 65 ہلاکتوں کی تصدیق

ریوتا کورورا نے سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کا بھی انتباہ دیتے ہوئے صحافیوں کو بتایا کہ ’ہوا اتنی تیز ہوگی کہ کچھ مکانات گر سکتے ہیں‘۔

قومی نشریاتی ادارے ’این ایچ کے‘ نے کہا کہ کیوشو میں 40 لاکھ سے زیادہ لوگوں کو انخلا کی وارننگ جاری کی گئی ہے، کاگوشیما اور میازاکی میں حکام کا کہنا ہے کہ آج دوپہر تک مقامی پناہ گاہوں میں مقیم لوگوں کی تعداد 15 ہزار سے زائد ہوجائے گی۔

لوگوں کو ان پناہ گاہوں یا متبادل رہائش گاہوں میں منتقل ہونے کا انتباہ دیا گیا ہے جو شدید موسم کا مقابلہ کر سکتی ہیں۔

ماضی میں شدید موسمی حالات کے دوران حکام کو رہائشیوں کو تیزی سے پناہ گاہوں میں منتقل ہونے کے لیے قائل کرنے میں مشکل کا سامنا رہا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: ’جیبی‘ طوفان نے جاپان میں کاروبارِ زندگی معطل کردیا

ریوتا کورورا نے لوگوں پر زور دیا کہ وہ طوفان کے شدت اختیار کرنے سے قبل وہاں سے نکل جائیں، انہوں نے متنبہ کیا کہ مضبوط عمارتوں میں بھی رہائشیوں کو احتیاط برتنے کی ضرورت ہوگی۔

انہوں نے ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ’شدید ہوائیں چلنے سے قبل براہ کرم مضبوط عمارتوں میں چلے جائیں اور ان کے اندر بھی کھڑکیوں سے دور رہیں‘۔

ہر ممکن احتیاط برتنے کی ہدایت

این ایچ کے نے بتایا کہ آج صبح تک علاقے میں بلٹ ٹرین کی آمدورفت معطل اور سیکڑوں پروازیں منسوخ کردی گئی ہیں۔

جے ایم اے نے رہائشیوں کو ہر ممکن احتیاط برتنے کی تاکید کرتے ہوئے کہا کہ کیوشو کے علاقے کے جنوبی حصے میں ایسی تیز ہوا اور اونچی لہریں دیکھنے کو مل سکتی ہیں جو پہلے کبھی نہیں دیکھی گئیں۔

مزید پڑھیں: کراچی: طوفان کے خطرات سے آگاہ کرنے کے لیے جدید ریڈار نصب

کاگوشیما کے ایزومی شہر کے ایک عہدیدار نے بتایا کہ حالات تیزی سے خراب ہو رہے ہیں، ہوا بہت تیز ہوگئی ہے، بارش بھی شدید ہو رہی ہے، چاروں جانب سفیدی چھا گئی ہے اور حد نگاہ تقریباً صفر ہوچکی ہے۔

مقامی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے تک طوفان یاکوشیما جزیرے کے اوپر موجود تھا جو 234 کلومیٹر (146 میل) فی گھنٹے کی رفتار سے گردش کر رہا تھا۔

خدشہ ظاہر کیا جارہا ہے کہ یہ شمال مشرق کا رخ کرنے سے پہلے آج شام کو کیوشو میں پہنچ جائے گا اور بدھ کے اوائل تک جاپان کے مرکزی جزیرے پر پہنچ جائے گا۔

جاپان میں اس وقت طوفانوں کا موسم ہے اور اسے ایک سال میں تقریباً 20 ایسے طوفانوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے، اس دوران شدید بارشیں ہوتی ہیں جو لینڈ سلائیڈنگ یا اچانک سیلاب کا باعث بنتی ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: جاپان: سابق وزیر اعظم شنزوآبے کی آخری رسومات کی تیاریاں

2019 میں طوفان 'ہگی بس' جاپان سے ٹکرایا تھا جب ملک رگبی ورلڈ کپ کی میزبانی کر رہا تھا، اس کے نتیجے میں 100 سے زائد افراد کی جانیں گئیں۔

ایک سال قبل طوفان 'جیبی' نے اوساکا میں کنسائی ایئرپورٹ کو اپنی لپیٹ میں لے لیا تھا جس سے 14 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

2018 میں سالانہ بارش کے موسم کے دوران مغربی جاپان میں سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ سے 200 سے زیادہ افراد ہلاک ہوگئے تھے۔

سائنسدانوں کا کہنا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی طوفانوں کی شدت میں اضافہ کر رہی ہے اور ہیٹ ویو، خشک سالی اور سیلاب زیادہ شدت کے ساتھ بار بار آرہے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں