عراق: مختلف حملوں میں 14 ہلاک

شائع August 25, 2013

کرکوک میں ہونے والے ایک کار بم دھماکے کا منظر۔ رائٹرز فوٹو۔
کرکوک میں ہونے والے ایک کار بم دھماکے کا منظر۔ رائٹرز فوٹو۔

موصل، عراق: اتوار کو مختلف مقامات پر ہونے والے حملوں میں چھ فوجیوں سمیت 14 افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔ آفیشلز کے مطابق یہ حملے عراق میں اس عسکریت پسند کارروائیوں کا تسلسل ہیں جنہوں نے کئ ہفتوں سے ملک کو اپنی گرفت میں لے رکھا ہے۔

دسمبر2011 میں امریکی فوجیوں کے انخلا کے بعد وزیرِ اعظم نوری المالکی نے شرپسندوں کیخلاف سب سے بڑا آپریشن شروع کیا ہے لیکن تجزیہ نگاروں کے مطابق متعلقہ ادارے عراق میں دہشتگردی کو جڑ سے اُکھاڑ پھینکنے میں ناکام رہے ہیں۔

اتوار کے روز بغداد کے شمال میں سُنی آبادیوں کے علاقے میں ہوا۔ اس کے ساتھ ہی صلاح الدین نامی صوبے میں ایک کار بم دھماکے میں پانچ افراد ہلاک اور اکیس زخمی ہوئے ۔ ہلاک ہونے والوں میں ایک سینیئر جج بھی شامل تھے جو پولیس کے مطابق دھماکے کا اصل ہدف تھے۔

صوبہ نینوا میں مسلح افراد نے ایک فوجیوں بھری وین پر حملہ کیا جو بغداد سے آرہی تھی۔ اس حملے میں پانچ فوجی ہلاک ہوگئے۔

نینوا میں ہی تین الگ الگ حملوں میں ایک سپاہی اور دو سویلین ہلاک ہوگئے۔ حملے میں شبق فرقے کا ایک رکن بھی ہلاک ہوا ہے۔ ترکی اور عراق سرحد کے قریب اس فرقے کے تیس ہزار لوگ آباد ہیں جو شیعہ عقائد کے ساتھ مقامی مذہبی رحجانات بھی رکھتے ہیں جنہیں عسکریت پسندوں کی جانب سے نشانہ بنایا جاتا رہتا ہے۔

بغداد کے شمال میں  بعقوبہ میں ایک گھر میں دو بم دھماکے ہوئے جن میں ایک بچہ ہلاک اور نو دیگر افراد ہلاک ہوئے ۔

خبررساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق عراق میں اس سال کے آغاز سے اب تک 3,600 افراد ہلاک ہوچکے ہیں۔

کارٹون

کارٹون : 28 جون 2025
کارٹون : 27 جون 2025