پبلک سیکٹر میں شمسی توانائی سے 2 ہزار میگاواٹ بجلی کے منصوبے کی منظوری

اپ ڈیٹ 30 ستمبر 2022
شہباز شریف نے کہا کہ منصوبے کے تحت ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر فوری منتقل کیا جائے —فوٹو: پی آئی ڈی
شہباز شریف نے کہا کہ منصوبے کے تحت ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر فوری منتقل کیا جائے —فوٹو: پی آئی ڈی

وزیراعظم شہباز شریف نے ماحول دوست اور کم لاگت میں بجلی پیدا کرنے کے لیے پبلک سیکٹر میں 2 ہزار میگاواٹ کے شمسی توانائی سے بجلی پیدا کرنے کے منصوبے لگانے کی اصولی منظوری دے دی اور حکام کو ہدایت کی کہ آئندہ موسم سرما میں شہریوں کو بلاتعطل گیس کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق شہباز شریف نے مہنگے درآمدری ایندھن (ڈیزل اور فرنس آئل) کی جگہ سولر پاور سے 10 ہزار میگاواٹ بجلی پیدا کرنے کے پراجیکٹ کی تنصیب کے حوالے سے پیش رفت کا جائزہ لیا۔

یہ بھی پڑھیں: وزیر اعظم کا یکم اگست کو پہلی جامع سولر انرجی پالیسی سامنے لانے کا اعلان

شہباز شریف نے کہا کہ منصوبے کے تحت ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر فوری منتقل کیا جائے۔

وزیراعظم نے کہا کہ شمسی توانائی کے استعمال سے ڈسٹری بیوشن و لائن لاسز، بجلی کی چوری اور گردشی قرضوں میں اضافے کے مسائل کا بھی سدباب ممکن ہوگا۔

اجلاس میں وزیراعظم شہباز شریف کو سولر پراجیکٹ پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، اجلاس میں بتایا کہ جو کمپنیاں ایسے منصوبوں میں سرمایہ کاری کررہی ہیں انہیں ضمانت دی جائے گی، اجلاس میں مزید بتایا گیا کہ شمسی توانائی پر سرمایہ کاروں کی کانفرنس 14 ستمبر کو منعقد ہوئی جس میں سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، چین اور قطر سمیت مقامی اور بین الاقوامی کمپنیوں نے شرکت کی تھی۔

تبصرے (0) بند ہیں