خیبرپختونخوا: ایک روز میں سال کے سب سے زیادہ ڈینگی کیسز رپورٹ

اپ ڈیٹ 02 اکتوبر 2022
صحت عامہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ صورتحال 2017 کی طرح ہوسکتی ہے — 
فائل  فوٹو: وائٹ اسٹار
صحت عامہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ صورتحال 2017 کی طرح ہوسکتی ہے — فائل فوٹو: وائٹ اسٹار

صوبہ خیبرپختونخوا میں ڈینگی کے 476 نئے انفیکشن ریکارڈ کیے گئے ہیں، جو اس سال اب تک ایک ہی دن کے کیسز کی سب سے بڑی تعداد ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق صحت عامہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ انفیکشن میں اضافے کی وجوہات پہلے ہی معلوم ہیں، جن میں کمیونٹی کی سطح پر آگاہی اور لاروا کے خاتمے کے لیے لائن ڈپارٹمنٹس کے درمیان ہم آہنگی کا فقدان شامل ہے، جس کے نتیجے میں 18 شدید خطرے، 25 درمیانی خطرے اور 175 کم خطرے والی یونین کونسلز میں مچھروں کی افزائش ہو رہی ہے۔

ہفتہ کے روز صوبہ بھر میں ڈینگی کے انفیکشن کی کُل تعداد 8 ہزار961 ہوگئی جو کہ اگست اور جولائی میں بالترتیب ایک ہزار 532 اور 103 ریکارڈ کی گئی تھی۔

یہ بھی پڑھیں: موسمیاتی تبدیلیاں 10 بڑے شہروں میں ڈینگی کیلئے سازگار ماحول کا سبب بن گئیں

ڈائریکٹوریٹ جنرل ہیلتھ سروسز، خیبر پختونخوا میں انٹیگریٹڈ ڈیزیز سرویلنس اینڈ رسپانس سسٹم کی تیار کردہ ایک رپورٹ کے مطابق ڈینگی سے متاثرہ 6 ہزار 921 مریض صحت یاب ہوچکے ہیں اور اس وقت زیر علاج مریضوں کی تعداد 2 ہزار 31 ہے۔

رپورٹ میں کہا گیا کہ مزید 44 مریضوں کو ہسپتالوں میں داخل کیا گیا ہے، جس سے ہسپتال میں داخل ہونے والوں کی کُل تعداد اب تک ایک ہزار 80 ہوگئی ہے اور اس وقت 104 مریض مختلف ہسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔

ذرائع کے مطابق ڈینگی ایکشن پلان (ڈی اے پی) 2022 کے تحت 19 لائن محکموں کے درمیان ہم آہنگی کے فقدان کی وجہ سے محکمہ صحت کو ہاٹ اسپاٹ علاقوں میں لاروا ختم کرنے کے لیے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔

محکمے کے مطابق 2017 میں 0.28 فیصد کیسز کی شرح اموات کے ساتھ 24 ہزار 938 کیسز اور 70 اموات رپورٹ ہوئی تھیں اور مجموعی مریضوں میں سے 94.3 فیصد کے ساتھ پشاور سب سے زیادہ متاثر ہوا تھا۔

اس کے دو سال بعد 2019 میں 7 ہزار 83 کیسز سامنے آئے تھے تاہم کوئی موت رپورٹ نہیں ہوئی تھی۔

مزید پڑھیں: کراچی میں ڈینگی سے 27 اموات، ماہرینِ صحت کا اعدادوشمار پر شکوک کا اظہار

سال 2020 میں مجموعی طور پر ڈینگی وائرس سے 10 ہزار 617 افراد متاثر ہوئے جن میں سے 10 کی موت ہوگئی۔

صحت عامہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ صورتحال 2017 کی طرح ہوسکتی ہے جہاں مریضوں کو ہسپتالوں میں جگہ نہیں ملتی تھی۔

انہوں نے کہا کہ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 219 انفیکشنز کے ساتھ پشاور میں اب تک 3 ہزار 3 کیسز (کُل مریضوں کا 33.51 فیصد) رپورٹ ہوچکے ہیں۔

مردان میں 2337، خیبر میں 839، نوشہرہ میں 603، ہری پور میں 507، لوئر دیر میں 327، کوہاٹ میں 245، چارسدہ میں 237، صوابی میں 170، مالاکنڈ میں 146 اور ڈیرہ اسمٰعیل خان میں 112 مریض رپورٹ ہوئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: ستمبر میں ڈینگی کے 6 ہزار سے زائد مصدقہ کیسز رپورٹ

اس سال خیبر میں 4، نوشہرہ میں 2 اور مانسہرہ اور مردان میں ایک، ایک مریض سمیت 8 مریض ڈینگی سے جاں بحق ہوچکے ہیں۔

یہ وائرس مچھر کے کاٹنے کے بعد منتقل ہوتا ہے اور بجلی اور پانی کی سپلائی میں خلل کے باعث لوگ اس کے خطرے سے زیادہ دوچار رہتے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں