حکومت سندھ کا تیسری مرتبہ بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کا مطالبہ

اپ ڈیٹ 16 اکتوبر 2022
الیکشن کمشنر، صوبائی حکومت کی درخواست پر آئندہ ہفتے ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کریں گے — فائل/فوٹو: ریڈیو پاکستان
الیکشن کمشنر، صوبائی حکومت کی درخواست پر آئندہ ہفتے ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کریں گے — فائل/فوٹو: ریڈیو پاکستان

حکومت سندھ نے ایک بار پھر الیکشن کمیشن سے رجوع کرتے ہوئے کراچی میں 23 اکتوبر کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات میں مناسب سیکیورٹی فراہم کرنے میں ناکامی کو جواز بناتے ہوئے 3 ماہ کے لیے ملتوی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق باخبر ذرائع نے ڈان کو بتایا کہ الیکشن کمشنر، صوبائی حکومت کی درخواست پر آئندہ ہفتے ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ اگرچہ صوبائی حکومت نے بلدیاتی انتخابات کو ملتوی کرنے کے لیے ایک بار پھر درخواست دائر کی ہے لیکن اس سے متعلق فیصلہ آج شہر میں قومی اسمبلی کے 2 حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخابات کے دوران امن و امان کی صورتحال کو دیکھ کر کیا جائے گا۔

یہ بھی پڑھیں: حکومت سندھ کا کراچی کے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے لیے الیکشن کمیشن کو خط

ذرائع کا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت نے 14 اکتوبر کو ایک بار پھر الیکشن کمشنر کو درخواست لکھ کر بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست کی جب کہ اس حوالے سے صوبائی حکومت کی یہ تیسری درخواست ہے، اس سے قبل حکومت سندھ نے 3 اکتوبر اور 12 اکتوبر کو بھی اسی طرح کی درخواستیں بھیجی تھیں۔

تازہ درخواست میں صوبائی حکومت نے الیکشن کمیشن کو مطلع کیا کہ انتخابات کے پرامن انعقاد کے لیے تقریباً 5 ہزار پولنگ اسٹیشنز قائم کیے جائیں گے اور ان میں سے تقریباً ایک ہزار 305 کو انتہائی حساس اور 3 ہزار 688 کو حساس قرار دیا گیا ہے۔

مزید بتایا گیا ہے کہ صوبائی حکومت کو پولنگ اسٹیشنز اور دیگر ذمے داریوں کے لیے 39 ہزار 293 پولیس اہلکاروں کی ضرورت ہوگی، کراچی پولیس کے پاس مجموعی طور پر 22 ہزار 507 پولیس اہلکار موجود ہیں اور 16 ہزار 786 پولیس اہلکاروں کی کمی ہے۔

اس میں کہا گیا ہے کہ صوبائی حکومت نے اس فرق کو ختم کرنے کے لیے صوبے کے دیگر اضلاع سے 14 ہزار 958 پولیس اہلکاروں اور 7 ہزار 150ریزرو اہلکاروں کی خدمات حاصل کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔

مزید پڑھیں: وفاقی حکومت کی درخواست مسترد، الیکشن کمیشن کا ضمنی انتخابات 16 اکتوبر کو کرانے کا اعلان

درخواست میں کہا گیا ہے کہ سیلاب کے بعد کی صورتحال میں کراچی پولیس سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں اضافی فرائض انجام دے رہی ہے جہاں بے گھر افراد کی حفاظت، امدادی سامان کی تقسیم اور متاثرین کے مکانات اور جائیدادوں کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے اضافی فورس کی ضرورت ہے۔

صوبائی حکومت نے الیکشن کمشین کو اس بات سے بھی مطلع کیا کہ سیلاب کے باعث بے گھر ہونے والے افراد کی بڑی تعداد کراچی کے مختلف اضلاع میں منتقل ہوگئی ہے جہاں ان کے لیے خیمہ بستیاں اور دیگر سہولیات کا انتظام کیا گیا ہے وہاں سیکیورٹی یقینی بنانے کے لیے بھی پولیس کی تعیناتی ضروری ہے۔

سندھ حکومت نے الیکشن کمیشن سے درخواست کی ہے کہ کراچی میں 23 اکتوبر کو ہونے والے بلدیاتی انتخابات کو 3 ماہ کے لیے ملتوی کیا جائے تاکہ امن و امان کی خراب صورتحال کے خدشات کے بغیر صاف اور شفاف طریقے سے انتخابات کرائے جاسکیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں