ایک حالیہ تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ کورونا سے دوسری بار متاثر ہونے والے افراد میں شدید بیماریاں پیدا ہونے کے علاوہ ان کے مرنے کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں۔

کورونا کے آغاز سے اب تک لاکھوں لوگ ایک سے زائد بار کورونا کا شکار بن چکے ہیں جب کہ لاکھوں لوگ ویکسینیشن کروانے کے باوجود بھی اس مرض کا شکار ہوچکے ہیں۔

ماضی میں ہونے والی تحقیقات سے معلوم ہوا تھا کہ ویکسینیشن کے بعد دوبارہ کورونا کا شکار ہونے والے افراد میں علامات کم ہوجاتی ہیں اور ان کے ہسپتال داخل ہونے کے امکانات بھی کم ہوجاتے ہیں۔

تاہم اب امریکا میں ہونے والی ایک تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ دوسری بار کورونا کا شکار ہونے والے افراد میں نہ صرف ہسپتال داخل ہونے کے امکانات بڑھ جاتے ہیں بلکہ ان کے مرنے کے امکانات بھی زیادہ ہوجاتے ہیں۔

خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ کے مطابق امریکی ماہرین کی جانب سے یکم مارچ 2020 سے یکم اپریل 2022 تک کورونا کا شکار ہونے والے 4 لاکھ سے زائد افراد کے ڈیٹا کا جائزہ لیا گیا۔

مذکورہ افراد میں سے 40 ہزار سے زائد لوگ ایسے تھے جو دو سال کے عرصے کے دوران دو سے زائد بار کورونا کا شکار ہو چکے تھے۔

ماہرین نے دیکھا کہ ایک سے زائد بار کورونا کا شکار ہونے والے افراد میں ویکسینیشن کروانے کے باوجود شدید علامات اور بیماریاں پیدا ہوئیں۔

تحقیق سے معلوم ہوا کہ دوسری بار کورونا کا شکار ہونے والے افراد کے نہ صرف مرنے کے امکانات بڑھ گئے بلکہ ان کے کئی دن تک ہسپتال داخل ہونے کے امکانات بھی زیادہ یوگئے۔

ماہرین نے پایا کہ دوسری بار کورونا کا شکار ہونے والے افراد میں پھیپھڑوں، دل، جگر اور گردوں سمیت دیگر اعضا کے دائمی مسائل بھی پیدا ہو رہے ہیں اور بعض افراد سنگین بیماریوں کا شکار بھی ہو رہے ہیں۔

تبصرے (0) بند ہیں