فٹ بال ورلڈکپ 2022 کا قطر میں رنگا رنگ تقریب سے آغاز

اپ ڈیٹ 20 نومبر 2022
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: اے ایف پی
— فوٹو: رائٹرز
— فوٹو: رائٹرز

فٹبال کا سب سے بڑا عالمی میلہ فیفا ورلڈ کپ 2022 کا آغاز آج قطر میں رنگا رنگ تقریب سے ہو گیا، مسلم ملک کو غیر ملکی ورکرز کے ساتھ رویے پر تنقید کا سامنا ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق یکجہتی کا اظہار کرنے کے لیے سعودی عرب کے ولی عہد محمد بن سلمان، مصر، ترکیہ اور الجزائر کے صدر، اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل سمیت دیگر رہنما میزبان ملک قطر اور ایکواڈور کے درمیان میچ سے قبل افتتاحی تقریب میں شریک ہوئے۔

12 برس قبل ورلڈ کپ کی میزبانی کا حق ملنے کے بعد سے قطر عالمی سطح پر توجہ کا مرکز بنا ہوا ہے۔

تارکین وطن اور ہم جنس پرست افراد کے حقوق سمیت شراب کی فروخت کے علاوہ قطر جتنے حجم والے ملک کی ورلڈ کپ کی میزبانی کی اہلیت پر پہلے روز سے سخت سوالات اٹھائے جاتے رہے ہیں۔

ورلڈ کپ کے آغاز سے ایک روز قبل دوحا میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے گیانی انفانٹینو نے قطر اور فیفا کا بھرپور دفاع کیا تھا، انہوں نے یورپ کے ماضی کی جانب توجہ دلاتے ہوئے کہا کہ قطر پر سوال اٹھانے کا حق یورپ کو حاصل نہیں۔

البیت اسٹیڈیم کے اندر میدان کی طرف جانے والے ایکسپریس وے کے ساتھ بھی بہت سی نشستیں خالی تھیں، جہاں قطر کی ٹیم اپنے افتتاحی میچ کے لیے نمودار ہوئی تو خوشیاں بڑھ گئیں۔

اسٹیج پر کوریا کے بوائے بینڈ (بی ٹی ایس) کے گلوکار جنگ کوک نے قطر کے گلوکار فہد الکوبیسی کے ساتھ ٹورنامنٹ کا ایک نیا گانا پیش کیا۔

تاریخ کا سب سے مہنگا فٹ بال ورلڈکپ پہلی بار مشرق وسطیٰ میں منعقد ہوا ہے، قطر کے نرم طاقت کے دباؤ کا نتیجہ ہے، سعودی عرب، مصر، متحدہ عرب امارات اور بحرین کی جانب سے ساڑھے تین سال بعد2021 میں بائیکاٹ ختم کیا تھا۔

قاہرہ اور ریاض کے مقابلے میں یو اے ای کے دوحہ کے ساتھ معاملات کی بحالی تھوڑی سست رہی، متحدہ عرب امارات نے نائب صدر کو قطر بھیجا ہے جو دبئی کے حکمراں بھی ہیں۔

تاریخ میں پہلی بار اسرائیل سے براہ راست کمرشل پرواز دوحہ میں اتری حالانکہ دونوں ممالک کے درمیان باضابطہ تعلقات نہیں ہیں، فیفا کی جانب سے معاہدہ کرایا گیا تاکہ فلسطینی اور اسرائیلی ٹورنامنٹ میں آ سکیں۔

خلیجی ریاستوں کے نائب وزیر اعظم خالد العطیہ نے سرکاری میڈیا پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ قطر برسوں کی محنت اور ٹھوس منصوبہ بندی کے ثمرات اٹھا رہا ہے۔

—فوٹو: رائٹرز
—فوٹو: رائٹرز

ڈنمارک اور جرمنی کی ٹیموں کے کپتان اپنے بازوں پر ’ون لو‘ پٹی پہنیں گے کیونکہ قطر میں ہم جنس پرستی پر غیرقانونی ہے۔

شائقین کی بڑی تعداد پہلے ہی قطر پہنچ چکی ہے لیکن صحیح معنوں میں رش ہفتے کے آخر میں ہونے کی توقع ہے۔

ہالینڈ سے تعلق رکھنے ولے ڈینئل اورڈٹ نے رائٹرز کو بتایا کہ یہاں پر مسلسل دباؤ کا محسوس ہو رہا ہے کہ کوئی غلط بات نہ بول دیں۔

ان کا کہنا تھا کہ ورلڈکپ میں تفریح کا ماحول نہیں ہے۔

ارجینٹیا سے تعلق رکھنے والے مداح سیزر نے ماحول کے بہترین ہونے کی توقع ظاہر کی ہے، اسٹڈیمز میں شراب کی فروخت پر پابندی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ وہ میچ سے قبل پی لیں گے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں