کوئٹہ: تین بھائیوں کا قاتل والدین کے معاف کرنے پر بری

اپ ڈیٹ 21 نومبر 2022
واقع کے بعد پولیس نے قیس خان کو حراست میں لیا تھا جس نے  تفتیش کے دوران قتل کا اعتراف کیا تھا —فائل فوٹو
واقع کے بعد پولیس نے قیس خان کو حراست میں لیا تھا جس نے تفتیش کے دوران قتل کا اعتراف کیا تھا —فائل فوٹو

کوئٹہ کی سیشن عدالت نے والدین کی جانب سے اپنے تین سگے بھائیوں کو قتل کرنے والے چوتھے بیٹے کو جرم معاف کرنے پر بری کردیا۔

کوئٹہ کے ایڈیشنل سیشن جج کی عدالت میں تہرے قتل میں ملوث ملزم قیس خان کو پیش کیا گیا جہاں مقتولین کے والد نے ملزم قیس خان کے قدم کو غلطی قرار دیتے ہوئے قصاص و دیت کے تحت معاف کردیا۔

والدین کی طرف سے ملزم کو معاف کرنے کے بعد عدالت نے ملزم کو بری کرنے کا حکم دے دیا۔

خیال رہے کہ 27 ستمبر کی رات شادی کی تقریب سے واپس آتے ہوئے ملزم قیس خان نے اپنے سگے بھائیوں زریان، سیدال اور زرنگ خان کو فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔

تینوں مقتولین کی عمر 5 سال سے 18 سال کے درمیان تھی۔

واقعے کے بعد پولیس نے قیس خان کو حراست میں لیا تھا جس نے تفتیش کے دوران قتل کا اعتراف کیا تھا۔

تفتیش کے دوران پولیس کو بیان دیتے ہوئے ملزم نے قتل کی وجہ بھائیوں کی طرف سے روک ٹوک اور جائیداد کی لالچ بتائی تھی۔

پولیس کے مطابق ملزم نے بتایا تھا کہ وہ اپنے بھائیوں کے ساتھ شادی میں جاتے وقت اپنے کزن کی پستول ساتھ لے گیا اور گھر واپس آتے ہوئے اس نے اپنے تینوں بھائیوں کو گولی مار کر قتل کردیا۔

پولیس نے بتایا تھا کہ ملزم نے گھر کے ملازم کو دھمکی دی کہ اگر اس نے اس واقعے کے بارے میں کسی کو کچھ بتایا تو وہ اسے بھی جان سے مار دے گا۔

ایک سینئر پولیس افسر نے کہا تھا کہ ’ہم نے ملزم سے تینوں بھائیوں کو قتل کرنے کے لیے استعمال کیا گیا پستول بھی برآمد کر لیا ہے‘۔

انہوں نے مزید کہا تھا کہ کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی واقعے کی تحقیقات کر رہی ہے اور کار سے شواہد بھی اکٹھے کرلیے ہیں۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں