شمالی وزیرستان کے ضلع میرانشاہ میں خودکش حملے کے نتیجے میں 3 شہری جاں بحق اور 9 سیکیورٹی اہلکار سمیت 14 زخمی ہوگئے۔

ڈان اخبار میں شائع رپورٹ کے مطابق سیکیورٹی اہلکاروں کی گاڑی تحصیل دتہ خیل سے میرانشاہ جارہی تھی کہ اسی دوران موٹر سائیکل سوار خود کش حملہ آور نے خود کو سیکیورٹی فورسز کی گاڑی سے ٹکرادیا۔

انہوں نے بتایا کہ واقعے میں زخمی اور جاں بحق افراد کو ڈسٹرکٹ ہستال میرانشاہ منتقل کردیا گیا ہے۔

واقعے کے بعد سیکیورٹی فورسز نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا ہے۔

اسی دوران سیکیورٹی فورسز کا کہنا تھا کہ علاقے میں دہشت گردوں کے خلاف انٹیلی جنس آپریشن شروع کردیا گیا ہے، انہوں نے مزید بتایا کہ حال ہی میں انٹیلی جنس آپریشن کے دوران 4 دہشت گرد مارے گئے تھے۔

یاد رہے کہ 10 دسمبر کو محکمہ انسداد دہشت گردی خیبر پختونخوا اور سیکیورٹی فورسز نے شمالی وزیرستان میں پاک-افغان سرحد کے قریب پہاڑی علاقے میں مشترکہ کارروائیاں کرتے ہوئے داعش سے تعلق رکھنے والے 4 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔

سی ٹی ڈی کی جانب سے جاری بیان میں مزید بتایا گیا کہ محکمہ انسداد دہشت گردی (سی ٹی ڈی) بنوں ریجن کو خفیہ ذرائع سے اطلاع موصول ہوئی کہ افغانستان سرحد کی طرف سے داعش خراسان کے دہشت گرد سرحد پار کر کے علاقے میں دہشت گردی اور تخریب کاری کی نیت سے حملے کی منصوبہ بندی کیے ہوئے ہیں۔

افغانستان سرحد کی طرف سے داعش خراسان کے دہشت گرد کی پاکستان آنے کی اطلاعات موصول ہونے کے بعد انٹیلی جنس آپریشن شروع کردیا گیا تھا، بیان میں مزید کہا گیا کہ 6 مشکوک مسلح افراد سرحد پار کرکے جیسے ہی پاکستانی حدود میں داخل ہوئے تو دہشت گردوں نےسیکیورٹی فورسز اور سی ٹی ڈی پر فائرنگ شروع کردی۔

بیان کے مطابق پہلے سے منصوبہ بندی کے تحت موجود سیکیورٹی فورسز اور سی ٹی ڈی نے جوابی فائرنگ کی جس کے نتیجے میں 4 دہشتگرد ہلاک ہوئے جبکہ دیگر شدت پسند سرحد پار کرکے بھاگنے میں کامیاب ہو گئے۔

بیان میں بتایا گیا کہ ہلاک دہشت گردوں کے قبضے سے 2 دستی بم، 2 کلاشنکوف بمعہ 6 میگزینز، 2 پستول، درجنوں کارتوس، پاکستانی کرنسی، شناختی کارڈ سمیت مختلف قسم کے کارڈز، گھڑی اور دیگر سامان برآمد ہوا تھا۔

سی ٹی ڈی کے مطابق ہلاک چاروں دہشت گردوں کا تعلق داعش خراسان سے تھا، جن کی شناخت شکریال کے کمانڈر محمد داؤد، ہزار خوانی سے تعلق رکھنے والے عبداللہ، دیبک سید خیل کے محمد لائق کے نام سے ہوئی جبکہ ایک ہلاک دہشت گرد کی تاحال شناخت نہ ہوسکی۔

سیکیورٹی حکام کا مزید کہنا تھا کہ شمالی وزیرستان اور ضلع مالاکنڈ سمیت حال ہی میں ضم ہونے والے اضلاع میں قانون نافذ کرنے والے اداروں پر حملوں میں اضافہ ہوگیا ہے۔

ضرور پڑھیں

تبصرے (0) بند ہیں