گورنر پنجاب نے وزیراعلیٰ پرویز الٰہی کو ڈی نوٹیفائی کردیا

اپ ڈیٹ 23 دسمبر 2022
گورنر پنجاب نے رات گئے حکم نامہ جاری کیا۔ فوٹو: ڈان نیوز
گورنر پنجاب نے رات گئے حکم نامہ جاری کیا۔ فوٹو: ڈان نیوز

گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن نے اعتماد کا ووٹ لینے میں ناکامی پر وزیراعلیٰ چوہدری پرویز الہیٰ کو عہدے سے ڈی نوٹیفائی کردیا۔

گورنر نے رات گئے وزیراعلیٰ پنجاب کو ان کے عہدے سے ہٹانے کا آرڈر اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے جاری کیا۔

آرڈر کے مطابق گورنرپنجاب بلیغ الرحمٰن نے 19 دسمبر کو وزیراعلیٰ پرویز الٰہی کو اعتماد کا ووٹ لینے کی ہدایت کی تھی۔

جاری حکم نامے کے مطابق ’21 دسمبر سہ پہر چار بجے وزیراعلٰی پنجاب کو اعتماد کا ووٹ لینے کا کہا گیا مگر 48 گھنٹے گزرنے کے باوجود انہوں نے اعتماد کا ووٹ نہیں لیا، لٰہذا آئین کے آرٹیکل 30 کے مطابق صوبائی کابینہ کو ختم کیا جاتا ہے۔‘

گورنر پنجاب کے جاری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ ’سابق وزیراعلٰی پرویز الٰہی نئے وزیراعلیٰ پنجاب کے انتخاب تک اپنا کام جاری رکھیں۔‘

حکم نامے کی ایک نقل چیف سیکریٹری پنجاب کو بھی بھیجی گئی ہے جس میں اس پر عمل درآمد کے لیے فوری اقدامات کی ہدایت کی گئی ہے۔

گورنر پنجاب کے خلاف ریفرنس بھیج رہے ہیں، فواد چوہدری

پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما فواد چوہدری نے گورنر پنجاب بلیغ الرحمٰن کی جانب سے وزیراعلیٰ کو ڈی نوٹیفائی کرنے پر رد عمل دیتے ہوئے کہا کہ اس نوٹیفیکیشن کی آئین میں کوئی گنجائش نہیں ہے، گورنر نے آئین کو پامال کیا ہے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے مزید کہا کہ گورنر کے خلاف اسپیکر صدر مملکت کو ریفرنس لکھ رہے ہیں اور صدر عارف علوی سے کہا جا رہا ہے کہ گورنر کو ان کے عہدے سے ہٹایا جائے۔

بعد ازاں فواد چوہدری نے اپنی ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ ’اگر یہ اصول مان لیا جائے کہ گورنر اپنی مرضی سے وزیر اعلیٰ کو گھر بھیج سکتا ہے تو پھر صدر اپنی مرضی سے وزیر اعظم کو بھی گھر بھیج سکے گا، رات کے اندھیرے میں اٹھاون ٹو بی کو زندہ کرنے کی کوشش ناکام ہوگی۔

تبصرے (0) بند ہیں