’دی مرزا ملک شو‘ کا آغاز

27 دسمبر 2022
شو کا آغاز 18 دسمبر سے ہوا—فوٹو: انسٹاگرام
شو کا آغاز 18 دسمبر سے ہوا—فوٹو: انسٹاگرام

بھارتی ٹینس اسٹار ثانیہ مرزا اور ان کے شوہر پاکستانی کرکٹر شعیب ملک کی میزبانی میں اسٹریمنگ ویب سائٹ ’اردو فلکس‘ اور ’ایکسپریس ٹی وی‘ پر ’دی مرزا ملک شو‘ کا آغاز ہوگیا۔

ابتدائی طور پر دونوں میاں اور بیوی کے شو ’دی مرزا ملک شو‘ کو صرف او ٹی ٹی پلیٹ فارم ’اردو فلکس‘ پر دکھائے جانے کا اعلان کیا گیا تھا۔

تاہم بعد ازاں دسمبر کے وسط میں اسے ٹی وی پر بھی دکھانے کا اعلان کیا گیا تھا۔

ان کے شو کی پہلی قسط 18 دسمبر کو رات 9 بجے ایکسپریس ٹی وی پر دکھائی گئی، جس کے بعد اسے ’اردو فلکس‘ پر بھی ریلیز کردیا گیا۔

’دی مرزا ملک شو‘ کو ٹی وی چینل کے یوٹیوب چینل پر اپ لوڈ نہیں کیا گیا، تاہم شائقین اسے ’اردو فلکس‘ کی ویب سائٹ پر مفت میں دیکھ سکتے ہیں۔

سلیبرٹی ریئلٹی شو کی پہلی قسط میں اداکار و میزبان فہد مصطفیٰ شریک ہوئے تھے، جنہوں نے کیریئر سمیت پروڈکشن اور مستقبل کے منصوبوں پر بھی کھل کر باتیں کی تھیں۔

پروگرام کے دوران فہد مصطفیٰ نے اعتراف کیا تھا کہ انہیں اداکاری سے اتنا زیادہ معاوضہ نہیں مل رہا تھا، جس وجہ سے وہ پیسے کمانے کے لیے میزبانی کی طرف آئے اور پھر انہوں نے پاکستان کے مقبول ترین گیم شوز میں شمار ہونے والے شو کی میزبانی کی۔

ان کی قسط کو بہت سراہا گیا تھا، جس کے بعد ’دی مرزا ملک شو‘ کی دوسری قسط 25 دسمبر کو ریلیز کی گئی۔

’دی مرزا ملک شو‘ کی دوسری قسط میں ہمایوں سعید مہمان تھے، جنہوں نے شوبز انڈسٹری میں اپنے 25 سال گزارنے پر کھل کر بات کی۔

ہمایوں سعید نے بتایا تھا کہ ان کے والد بہت مذہبی تھے، اس لیے ان کے اداکار بننے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا تھا لیکن انہوں نے کسی طرح اداکاری کا آغاز کیا اور جس ان کا پہلا ڈراما نشر ہونا تھا، انہوں نے گھر سے ٹی وی ہی غائب کردیا تھا، تاکہ ان کے والد کو ان کی اداکاری کا علم نہ ہوسکے۔

شعیب ملک اور ثانیہ مرزا کو شو کے دوران ایک دوسرے کے ساتھ رومانوی انداز میں بات کرنے کے بعد ان کی شادی ختم ہونے کی چہ مگوئیاں بھی تھم گئیں۔

شو کے دوران جہاں شعیب ملک کو شخصیات سے تفریح کرتے دیکھا جا سکتا ہے، وہیں ثانیہ مرزا بھی ایک منجھی ہوئی میزبان کی طرح شخصیات سے بات کرتی دکھائی دیتی ہیں۔

’دی مرزا ملک شو‘ کو شائقین کی جانب سے سراہا جا رہا ہے اور مذکورہ شو کو پاکستان کے علاوہ بھارت میں بھی دیکھا جا رہا ہے۔

تبصرے (0) بند ہیں