ضلع خیبر: پولیس چوکی پر خودکش حملہ، 3 اہلکار شہید

اپ ڈیٹ 19 جنوری 2023
خیبر میں پولیس چوکی پر حملہ—فوٹو: ڈان نیوز
خیبر میں پولیس چوکی پر حملہ—فوٹو: ڈان نیوز
خیبر میں پولیس چوکی پر دہشت گرد حملہ—فائل فوٹو
خیبر میں پولیس چوکی پر دہشت گرد حملہ—فائل فوٹو

خیبرپختونخوا کے ضلع خیبر کے علاقے جمرود تختہ بیگ میں پولیس چیک پوسٹ پر خودکش حملے میں3 پولیس اہلکار شہید ہوگئے جبکہ جوابی کارروائی میں ایک دہشت گرد بھی مارا گیا۔

پولیس نے بیان میں کہا کہ نامعلوم افراد نے تختہ بیگ پولیس چوکی پر شام کو 7:30 بجے حملہ کیا، مسلح شخص کے پاس ہینڈ گرینیڈ بھی تھا اور پولیس چوکی میں داخل ہو کر سب مشین گن سے فائرنگ شروع کردی۔

بیان میں کہا گیا کہ فائرنگ کے بعد ایک خودکش بمبار نے خود کو اڑا دیا۔

پولیس نے بتایا کہ خودکش حملے میں تین پولیس اہلکار شہید ہوئے جبکہ کسی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ملی، شہید اہلکاروں کی شناخت منظور، یونس اور رفیق کے نام سے ہوئی۔

کالعدم تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) نے پولیس چوکی پر حملے کی ذمہ داری قبول کرلی۔

ڈان ڈاٹ کام کو ڈسٹرکٹ پولیس افسر (ڈی پی او) خیبر عمران خان نے بتایا کہ جمرود تختہ بیگ چیک پوسٹ پر منظم حملہ کیا گیا، اس دوران حملہ آوروں نے فائرنگ کی اور ہینڈ گرینیڈ پھینکا اور وہاں خودکش بمبار بھی موجود تھا۔

قبل ازیں ڈی پی او نے بتایا تھا کہ دو پولیس اہلکار شہید ہوگئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ زخمی پولیس اہلکاروں کو حیات آباد میڈیکل کمپلیکس پشاور منتقل کردیا گیا۔

ڈی پی او کے مطابق پولیس نے خودکش حملہ آور کو نشانہ بناکر ہلاک کر دیا اور علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔

وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے تختہ بیگ چیک پوسٹ پر حملے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی پولیس سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی اور جائے وقوع پر پولیس کی اضافی نفری فوری طور پر بھیجنے کی ہدایت کردی۔

وزیر اعلیٰ محمود خان نے کہا کہ واقعہ انتہائی افسوس ناک ہے، شہدا کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔

وزیر اعلیٰ نے شہید ہونے والے اہلکاروں کی درجات بلندی اور لواحقین کے لیے صبر و تحمل کی دعا کی۔

خیال رہے کہ ایک ہفتے میں یہ دوسرا دہشت گردی کا حملہ ہے جس کی ذمہ داری کالعدم ٹی ٹی پی نے قبول کی ہے۔

اس سے قبل 14 جنوری کو پشاور کے نواحی علاقے سربند میں تھانے پر کالعدم ٹی ٹی پی کے دہشت گردی کے حملے کے نتیجے میں ڈی ایس پی بڈھ بیر اور ان کے 2 گن مین شہید ہو گئے تھے۔

سینیئر سپرنٹنڈنٹ پولیس آپریشنز پشاور کاشف عباسی نے صحافیوں کو واقعے کی تفصیلات بتاتے ہوئے کہا تھا کہ ’بڈھ بیر کے علاقے میں واقع سربند پولیس اسٹیشن پر رات گئے دہشت گردوں نے حملہ کیا تھا‘۔

اس سے قبل یکم جنوری کو خیبر پختونخوا کے ضلع لکی مروت کے نواحی علاقے شہباز خیل میں پولیس چوکی پر دہشت گردوں کے حملے میں ایک اہلکار شہید ہوگیا جبکہ جوابی کارروائی میں ایک دہشت گرد بھی مارا گیا تھا۔

ترجمان لکی مروت پولیس کے مطابق نیا سال شروع ہوتے ہی رات کو دہشت گردوں نے پولیس چوکی شہباز خیل پر خود کار ہتھاروں سے حملہ کیا، دہشت گردوں نے بھاری اور خودکار اسلحے سے لیس ہو کر پولیس کو نشانہ بنایا اور چوکی کے اندر گھسنے کی کوشش کی۔

تبصرے (0) بند ہیں